ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008 |
اكستان |
|
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب ( حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب رحمة اللہ علیہ ) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : الاصابہ میں لکھاہے کہ آنحضرت ۖ نے جہیزمیں حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کوایک بچھونااورایک چمڑے کاتکیہ جس میں کھجورکی چھال بھری ہوئی تھی اوردوچکیاں اوردومشکیزے عنایت فرمائے۔ ایک روایت میں چارتکیے آئے ہیں اورایک روایت میں چارپائی کاذکربھی ہے(مواہب لدنیہ مع شرح زرقانی) ایک روایت میں ہے کہ اِن کی رخصتی جس رات کو ہوئی اُن کا بسترمینڈھے کی کھال تھا (الترغیب) ممکن ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گھرکابسترہواَوریہ بھی ہوسکتاہے کہ یہ بھی جہیزمیں آنحضرت ۖ نے عنایت فرمایاہو۔ ولیمہ : حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دُوسرے روزاَپناولیمہ کیا جس میں سادگی کے ساتھ جو میسر آیا کھلادیا۔ ولیمہ میں جو (کی روٹی)، کھجوریں، حریرہ، پنیر، مینڈھے کاگوشت تھا ۔( من المواہب وشرحہ) کام کی تقسیم : حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پا س کوئی خادم نہیں تھا۔ گھرکا کام دونوں میاں بیوی مل کر کرلیتے تھے۔ حضورِاقدس ۖ نے اُن کاکام اِس طرح تقسیم فرمادیاتھا کہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا گھرکے اَندرکے کام کیا کریں (مثلاً آٹا گوندھنا ، کھاناپکانا، بستر بچھانا، جھاڑودینا وغیرہ) اورحضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ گھرکے باہر کا کام انجام دیا کریں ۔( زاد ُالمعاد) اَولاد : جب تک حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زندہ رہیں حضرت سیدناعلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دُوسرا