Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

8 - 64
کی پیدائش  ١٥٠   ھ کی ہے جو امامِ اعظم  کی وفات کا سال ہے تو تابعین رہے ہیں اُس دَور تک۔ تبع تابعین کو تو دیکھا ہی ہے ہاں امام مالک رحمة اللہ علیہ نے تابعین کو دیکھا ہے اُن کا علم بھی تابعین سے ہے  مَالِک عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ  نافع حضرت ابن ِ عمر رضی اللہ عنہما کے شاگرد تھے اُن کے شاگرد امام مالک رحمة اللہ علیہ  ہیں تو تبع تابعین میں وہ داخل ہیں۔
 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت  :
اِس کے بعد کے درجے والے جو ہیں جیسے امام بخاری امام مسلم  امام طحاوی وغیرہ یہ حضرات اور اِسی طرح کے دیگر حضرات یہ تبع تابعین بھی نہیں بنتے یہ اِن کے بھی بعد کے دَور کے ہیں کیا اِن کے لیے بھی کوئی درجہ خاص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قرب کا بتلایا ہے یا نہیں؟ تو وہ اِس حدیث شریف میں آتا ہے راوی دونوں کے ابوہریرہ دَوسی  ہیں فرماتے ہیں کہ اَعاجم کا ذکر کیا گیا ہے عجمی آج کے دَور میں تو اِیرانیوں کو کہتے ہیں عرب کی زبان میں محاورہ میں اور یہاں بھی بظاہر وہی معلوم ہوتا ہے یہ پرانا محاورہ ہے تو گویا اِن کا ذکر کیا گیا جو غیر عرب لوگ ہیں تو رسول اللہ  ۖ نے فرمایا  لَاَنَا بِھِمْ اَوْ بِبَعْضِھِمْ اَوْ ثَقُ مِنِّیْ بِکُمْ اَوْ بِبَعْضِکُمْ   ٢  اُن سے میرا تعلق زیادہ مضبوط ہوگا تم میں سے بعض کی بہ نسبت۔ تو واقعی اَب یہ کتاب '' کنز العمال'' ہے یا اَور اِس طرح کی( بڑی بڑی) کتابیں جو لکھی ہیں بہت بڑے بڑے حضرات نے جو گزرے ہیں جنہوں نے اِسلام کی بہت بڑی بڑی خدمات کیں جان پر خطرہ لے کر خدمات کامیاب اَنداز میں انجام دیںکیونکہ اِسلام صرف ایک جگہ محصور رہنے والا نہیں تھایہ پھیلنے والی چیز تھی اَور رہنے والی بھی چیز ہے قیامت تک۔
 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں گے  :
اَور اِس میں جو تبدیلیاں آنی ہیں وہ بھی بتادی گئیں آگے تک جو نبی آئیں گے عیسٰی علیہ السلام نازل ہوں گے دُنیا میں وہ بھی بتادیا کہ وہ یہ اَحکام لائیں گے یہ اَحکام منسوخ کریں گے یعنی اُن احکام کی تبدیلی کا وقت جو ہوگا وہ وہ ہوگا جب وہ آئیں گے تو بتاتودیا ہے رسول اللہ  ۖ  ہی نے ،جاری وہ کریں گے آکر۔
  ٢   مشکوة شریف  ص ٥٨٠ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter