Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

58 - 64
کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 
(  مضمون نگار  :  جناب عرفان صاحب صدیقی  )
برطانوی خاتون صحافی ریڈلی نے جب ہفتہ بھرپہلے خبردی کہ امریکیوں کے زیرِکمان افغانستان میں بگرام کے ہوائی اَڈے پر قائم عقوبت خانے میں ایک پاکستانی خاتون گزشتہ چارسال سے بندہے تو میرے دِل پہ ایک خنجرساچلا۔ اِسلام آبادمیں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُس نے کہا بگرام کے بندی خانے میں وہ تنہاخاتون ہے اُسے شدید تشدد کا نشانہ بنایاجارہاہے۔ رات کے پچھلے پہر جب اُس کی دَردناک چیخیں بلندہوتی ہیں توقیدیوں کے دِل دَہل جاتے ہیں۔ وہ بگرام کے عقوبت خانے کی بھوت بن چکی ہے۔ ایساکبھی کسی مغربی خاتون کے ساتھ نہیں ہوسکتا وہ یقینًا کوئی پاکستانی خاتون ہے۔ پاکستان کو اِس کاپتہ چلانا چاہیے۔ مجھے یوں لگاجیسے کسی نے میرا دِل چیرکر ایک دَہکتااَنگارااُس کے اندر رَکھ دیاہو۔ 
میراذہن کوئی پندرہ سال پیچھے پلٹ گیا جب پریوں جیسے چہرے والی ایک خوبرولڑکی جس کی شکل میری بیٹی سے بہت ملتی تھی، سرپرسکارف لپیٹے اَدب واحترام کی تصویربنی میرے سامنے بیٹھی تھی۔ اُس کاچہرہ پاکیزگی کے نورمیں گندھاتھا اوراُس کی آنکھیں مشرقی حیاء کے تقدس سے جھلک رہی تھیں تب وہ امریکا کی بوسٹن یونیورسٹی میں زیرتعلیم تھی اورغالباًمذاہب کے تقابلی جائزے پرایک مقالہ لکھ رہی تھی۔ اُس کی ماں عصمت صدیقی نے ایک دوست کے توسط سے اِسے رہنمائی کے لیے میرے پاس بھیجاتھا۔ وہ بلاکی ذہین،  علم کی طلب اورجستجوکی تڑپ رکھنے والی لڑکی تھی۔ اُس عمرمیں بھی وہ آزادانہ تجزیے اورجانچ پرکھ کاقرینہ سیکھ  چکی تھی۔ میری اُس سے تین چارملاقاتیں ہوئی اورپھروہ اپنی یونیورسٹی لوٹ گئی۔اُس کی والدہ کراچی میں تھیں جن کے ذریعے اُسکی خیر خبرملتی رہتی تھی۔بوسٹن یونیورسٹی اورمیسی چیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) کے ہرمرحلہ تعلیم میں اُس نے نمایاں کامیابی حاصل کی۔ امتیازی اعزازکے ساتھ نیورولوجی میں ڈاکٹریٹ کیا۔
اُس کی ہرکامیابی پراُس کی والدہ مجھے فون کرتیں اورہربارایک جملہ ضرورکہتیں'' عافیہ آپ کو سلام  کہہ رہی تھی''پھرامریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی ڈاکٹرامجدخان سے اُس کی شادی ہوگئی۔ وہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter