Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

49 - 64
اوراِس کے پڑھنے کی عام اجازت دے رکھی ہے ۔ جب کافر ومشرک تمام گناہوں سے پاک ہو سکتا ہے تو مومن کو کیوں نفع نہ ہوگا ؟ ضرور ہوگا اوربے اِنتہا ہوگا ۔ایک حدیث میں اُمتیوں کوا ِس کلمے کے ذریعے باربار تجدیدِ ایمان کرتے رہنے کی تلقین کی گئی ہے اِس لیے چلتے پھرتے ، اُٹھتے بیٹھتے اورلیٹتے کثرت سے اِس کا ورد رکھیں ۔ایک روایت میں ہے : '' ذَاکِرُاللّٰہِ فِیْ رَمَضَانَ مَغْفُور لَّہ وَسَائِلُ اللّٰہِ فِیْہِ لَا یَخِیْبُ '' (بیہقی، کنز العمال ج٨ ص٤٦٤ ) ''رمضان کے مہینہ میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے والے کی مغفرت کی جاتی ہے اوراللہ سے سوال کرنے والا محروم نہیں ہوتا۔''حضرت زہری رحمة اللہ علیہ سے منقول ہے کہ رمضان کے مہینے میں ایک تسبیح رمضان کے علاوہ ہزار تسبیح سے افضل ہے ۔(ترمذی )
دُوسری چیز ''اللہ تعالیٰ سے اپنی مغفرت مانگنا ''ہے۔ حضرات انبیاء علیھم السلام کے علاوہ کونسا بندہ ایسا ہے جس سے کوئی گناہ سرزد نہ ہو۔ رسول اللہ  ۖ  کا اِرشاد ہے : ''کُلُّکُمْ خَطَّاؤُوْنَ وَ خَیْرُ الخَطَّائِیْنَ اَلتَّوَّابُوْن''َ(ترمذی، ابن ماجہ)یعنی تم سب خطا وار ہو اور اچھے خطا وار وہ ہیں جو توبہ و اِستغفار کرتے ہیں ۔ اس لیے توبہ واِستغفار کا معمول رکھا جائے، آسان استغفار یہ ہے اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّ اَتُوْبُ اِلَیْہِ  میں اللہ جل شانہ سے جو میرا پرودگارہے ہر ہر گناہ سے معافی مانگتا ہوں اوراُس کے سامنے توبہ کرتا ہوں ۔ اورصرف اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ ، اَسْتَعْفِرُاللّٰہَ  پڑھنا بھی اِستغفار ہے اورکافی ہے۔
تیسری چیز ''جنت کا سوال ''اورچوتھی چیز ''دوزخ سے پناہ''ہے۔ اِن دونوں باتوں کے بارے میں رحمت ِعالم  ۖ نے جو فرمایا وہ بالکل بجا ہے، واقعتا یہ دونوں ایسی اہم تر ین چیزیںہیں کہ اِن کو مانگے بغیر کوئی چارۂ کار نہیںہے اورکوئی شخص اِن سے بے نیاز نہیں، جب دُنیا کی گرمی سردی کی سہار نہیں تو دوزخ کیسے برداشت ہوگی اورجنت میں جائے بغیر کیسے سکون ملے گا؟ اِس لیے موقع بموقع دل کی گہرائی سے جنت کا سوال کریں اوردوزخ سے پناہ مانگیں ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اوردوزخ کے عذاب سے بچائے ۔ آمین۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter