ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008 |
اكستان |
سے اور اُن کے ساتھ دو اور صحابہ سے خفاہوگئے تھے ،صحابہ کوبھی منع کردیاکہ اِن سے بات چیت نہ کریں پچاس دِن اُن کاامتحان چلا بہت سخت، بہت پریشان رہے پھراللہ نے پچاس دِن کے بعداُن کی معافی اورتوبہ کی قبولیت کی خبراُتار ی قرآنِ پاک میں نازل ہوئیں آیتیں اوروہ خوشخبری دینے کے لیے لوگ دوڑپڑے اُن کے گھرکی طرف۔ توایک صحابی جوتھے وہ گھوڑے پر دوڑے کہ جاکر یہ خوشخبری دُوں کہ تمہاری توبہ نازل ہوگئی اللہ نے تمہاری توبہ قبول کرلی، وہ فرماتے ہیں کہ ایک صحابی گھوڑے پر آئے اورپہاڑسے اُنہوں نے مجھ تک آناتھا تو اُنہوں نے پہاڑسے ہی مجھے آوازدی خوشخبری دی، میں سُنتے ہی سجدے میں گرپڑا۔ اور یہ بھی فرماتے ہیں کہ '' اَلصَّوْتُ اَسْرَعُ مِنَ الْفَرَسِ'' آواز گھوڑے سے تیزتھی اِس لیے اُنہوں نے آوازدی، گھوڑااُن کابعدمیں پہنچتاآوازپہلے پہنچتی تھی اِس لیے اُنہوں نے آوازدے دی گویا یہ وائرلس کردیا ،وائرلس توشروع دِن سے ہے آپ آواز دیتے ہیں یہ گویا وائرلس کرتے ہیں اُسے، بغیر تار کے آپ نے اُس تک بات پہنچادی تو اُس وقت اُنہوں نے وزن کیاکہ گھوڑے کی رفتار سے آواز تیزہے، گھوڑے کی رفتارکم اوراِن کی آواز زیا دہ ہے۔اورنبی علیہ الصلٰوة و السلام فرماتے ہیں وَاَقْضَاھُمْ عَلِیّ وَاَصْدَقُہُمْ حَیَآئً عُثْمَانُ یہ وزنِ اَعراض ہورہا ہے نبی علیہ السلام اَعراض کاوزن کررہے ہیں اور عُبََیْدَةُ بْنُ الْجَرَّاح اَمِیْنُ ھٰذِہِ الْاُمَّةِ اَوْکَمَا قَالَ عَلَیْہِ الصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ یہ اَعراض کاوزن ہورہاہے تواَعراض کاوزن اُس وقت بھی تھا اَب بھی ہے ۔ اورتھرمامیٹرسے بخارکاوزن آپ کرتے ہیں حرارت ناپتے ہیں حرارت جسم سے جداچیزہے عر ض ہے لیکن آپ ناپ لیتے ہیں اور سائنس توبہت کچھ سوچ رہی ہے بیچاری مگر اِس کے باوجود اِسلام سے برتری نہیں آئے گی سائنس میںکیونکہ سائنس کے اُصول مُستند(نصی اور انحصاری)نہیںہیں۔ آپ کہتے ہیں وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان یہ بات مجھے فلاں اُستادنے بتائی اوریہ فلاں اُستادنے اوریہ فلاں اُستادنے لیکن آپ آکسفورڈ میں چلے جائیں اور یونیورسٹیوں میں چلے جائیں سائنس کی بڑی بڑی لیبارٹریوں میں چلے جائیں کوئی اُصول کلیہ وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان کہہ کرنہیں بتائے گا بلکہ وہ بعض دفعہ یہ کہتے ہیںکہ یہ جواُصول سائنسی تھا یہ ختم ہوکے فناہوگیا یہ بالکل غلط تھا اَب یہ ہے۔ تواِس کی بنیادایک دُوسرے کی تغلیط پرہے اوراِس( علم حدیث) کی بنیاداِستیناد اور استحکام پرہے بڑافرق ہے وہ علوم اِن علوم کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔