Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

20 - 64
سے اور اُن کے ساتھ دو اور صحابہ سے خفاہوگئے تھے ،صحابہ کوبھی منع کردیاکہ اِن سے بات چیت نہ کریں پچاس دِن اُن کاامتحان چلا بہت سخت، بہت پریشان رہے پھراللہ نے پچاس دِن کے بعداُن کی معافی اورتوبہ کی قبولیت کی خبراُتار ی قرآنِ پاک میں نازل ہوئیں آیتیں اوروہ خوشخبری دینے کے لیے لوگ دوڑپڑے اُن کے گھرکی طرف۔ توایک صحابی جوتھے وہ گھوڑے پر دوڑے کہ جاکر یہ خوشخبری دُوں کہ تمہاری توبہ نازل ہوگئی اللہ نے تمہاری توبہ قبول کرلی، وہ فرماتے ہیں کہ ایک صحابی گھوڑے پر آئے اورپہاڑسے اُنہوں نے مجھ تک آناتھا تو اُنہوں نے پہاڑسے ہی مجھے آوازدی خوشخبری دی، میں سُنتے ہی سجدے میں گرپڑا۔ اور یہ بھی فرماتے ہیں کہ  '' اَلصَّوْتُ اَسْرَعُ مِنَ الْفَرَسِ'' آواز گھوڑے سے تیزتھی اِس لیے اُنہوں نے آوازدی، گھوڑااُن کابعدمیں پہنچتاآوازپہلے پہنچتی تھی اِس لیے اُنہوں نے آوازدے دی گویا یہ وائرلس کردیا ،وائرلس توشروع دِن سے ہے آپ آواز دیتے ہیں یہ گویا وائرلس کرتے ہیں اُسے، بغیر تار کے آپ نے اُس تک بات پہنچادی تو اُس وقت اُنہوں نے وزن کیاکہ گھوڑے کی رفتار سے آواز تیزہے، گھوڑے کی رفتارکم اوراِن کی آواز زیا دہ ہے۔اورنبی علیہ الصلٰوة و السلام فرماتے ہیں  وَاَقْضَاھُمْ عَلِیّ وَاَصْدَقُہُمْ حَیَآئً عُثْمَانُ  یہ وزنِ اَعراض ہورہا ہے نبی علیہ السلام اَعراض کاوزن کررہے ہیں اور  عُبََیْدَةُ بْنُ الْجَرَّاح اَمِیْنُ ھٰذِہِ الْاُمَّةِ اَوْکَمَا قَالَ عَلَیْہِ الصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ   یہ اَعراض کاوزن ہورہاہے تواَعراض کاوزن اُس وقت بھی تھا اَب بھی ہے ۔ 
اورتھرمامیٹرسے بخارکاوزن آپ کرتے ہیں حرارت ناپتے ہیں حرارت جسم سے جداچیزہے عر ض ہے لیکن آپ ناپ لیتے ہیں اور سائنس توبہت کچھ سوچ رہی ہے بیچاری مگر اِس کے باوجود اِسلام سے برتری نہیں آئے گی سائنس میںکیونکہ سائنس کے اُصول مُستند(نصی اور انحصاری)نہیںہیں۔ آپ کہتے ہیں    وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان  یہ بات مجھے فلاں اُستادنے بتائی اوریہ فلاں اُستادنے اوریہ فلاں اُستادنے لیکن آپ آکسفورڈ میں چلے جائیں اور یونیورسٹیوں میں چلے جائیں سائنس کی بڑی بڑی لیبارٹریوں میں چلے جائیں کوئی اُصول کلیہ  وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان وَبِہ قَالَ حَدَّثَنَا فُلان  کہہ کرنہیں بتائے گا بلکہ وہ بعض دفعہ یہ کہتے ہیںکہ یہ جواُصول سائنسی تھا یہ ختم ہوکے فناہوگیا یہ بالکل غلط تھا اَب یہ ہے۔ تواِس کی بنیادایک دُوسرے کی تغلیط پرہے اوراِس( علم حدیث) کی بنیاداِستیناد اور استحکام پرہے بڑافرق ہے وہ علوم اِن علوم کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter