Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

19 - 64
وزن ہوتاہے مثلاً اِس کایہ جوفون رکھاہے موبائل اِس کاتو وزن ہوگا یہ چھٹانک کاہے یا ڈیڑھ چھٹانک کاہے لیکن یہ کالاہے یاسفیدہے اِس کاوزن نہیں ہوسکتا یہ تواِس کے ساتھ لگاہواہے اِس سے جداہوکرپایا ہی نہیں جاتا لہٰذا جب جدا نہیں ہوسکتاتواِس کوتول بھی نہیں سکتے تو اعمال جواِنسان کے ہیںیہ بھی اِنسان سے لگے ہوئے ہیں اِنسان کاتووزن ہوسکتاہے کہ ایک مَن کاہے دومَن کاہے لیکن اِس کاعمل نماز، روزہ، حج، زکوٰة، اچھی بات بُری بات، مارپیٹ ،گناہ، نیکی یہ جو اَعمال کررہاہے اچھے اوربُرے اِن کاوزن کیسے ہوگا؟ یہ تواِس نے کیے اور ختم ہوگئے فناہ ہوگئے اِن کا تو وجود ہی نہیں ہے وجودمیں آئے ایک لمحہ کے لیے اوراَگلے لمحے ختم، میں بول رہاہوں جس لمحے میں بول رہاہوں اَگلے لمحے یہ ختم ہوگیا کلمہ اَب یہ نہیںہے۔ آپ اِنہیں پکڑناچاہیں کیچ کرناچاہیں اِن کے پیچھے دوڑیں یہ نظر ہی نہیں آئیں گے دَوڑیں گے کیسے؟ پکڑ نہیں سکتے وہ کہتے ہیں ختم ہوگئے۔ لہٰذا اِن کا وزن نہیں ہوسکتا۔
امام صاحب فرمارہے ہیں کہ نہیں وزن ہوسکتاہے لہٰذاوزنِ اَعراض ہوگا اوردُنیامیںوزنِ اَعراض ہوتا ہے شروع سے ہوتا ہے آج تک ہورہا ہے پتا نہیں عقل پر پتھرپڑگئے تھے اُن معتزلہ کے۔ وزنِ اَعراض سائنسی اعتبارسے ہوتاہی ہے اُس کے علاوہ فطری طورپر بھی وزنِ اَعراض ہوتاہے اور ہم کرتے رہتے ہیں آپ کرتے رہتے ہیں فلاں زیادہ عالم ہے فلاں کم عالم ہے یہ اُس کی علمیت جواُس کاوصف ہے جواُس کی ذات سے جدا چیزہے اُس کاوزن کیاناآپ نے کہ یہ اُس سے زیادہ بڑاہے یا طاقتورپہلوان ہے اوریہ اُس سے کم طاقتورپہلوان ہے یہ کیاہے؟ یہ بھی وزنِ اَعراض ہوگیا۔ ایک توپہلوان کاوزن ہے کہ یہ دومَن کاہے اور یہ دومَن سے دو کلوکم ہے یہ تو اِس کے جسم کاوزن ہے، تومعتزلہ کہتے تھے یہ جسم کا وزن سمجھ میں آتاہے۔ 
لیکن دُوسری طرف ایسا پردہ پڑگیااُن کی عقل پرکہ اُنہیں یہ سمجھ نہیں آیاکہ اِس کے ساتھ اِس کی جوطاقت ہے اِس کا بھی وزن ہوسکتاہے کہ یہ زیادہ طاقتورہے یہ کم طاقتورہے اِس طرح اِس کاجووزن ہے کہ یہ دومن ہے اوریہ دومن سے دو کلو کم ہے یہ بھی تو عرض ہے تواِس کاوزن ہوگیا تو وزنِ اَعراض ہوتاہے اور ویسے بعض اَحادیث میں آتاہے کہ اللہ تعالیٰ اَعراض کو اَجسام میں بدل دیں گے توبھی وزن ہوسکتاہے لیکن نہ بھی بدلیں تواَعراض کا بھی وزن ہوتاہے۔ 
حدیث شریف میں حضرتِ کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کاواقعہ آتاہے کہ کسی وجہ سے نبی علیہ السلام اُن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter