ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2002 |
اكستان |
|
حاصل مطالعہ (حضرت مولانا نعیم الدین صاحب،فاضل ومدرس جامعہ مدنیہ) موت کو آسان کرنے والی تین باتیں : صفحہ نمبر 49 کی عبارت حضرت جابر رضی للہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : ''ثلٰث من کن فیہ یسر اللّٰہ حتفہ وادخلہ جنتہ رفق با لضعیف ، وشفقة علی الوالدین واحسان الی المملوک'' ١ جس شخص میں یہ تین باتیں ہوں گی اللہ تعالی اس پر موت کو آسان فرما دیں گے اور اس کو جنت میں داخل فرمائیں گے (١)کمزوروں کے ساتھ نرمی کرنا(٢) ماں باپ پر شفقت کرنا (٣) اپنے مملوک (غلام )پر احسا ن کرنا۔ اچانک موت سے بچانے والی چیز : حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ''ان الصد قة لتطفیٔ غضب الرب و تدفع میتة السوئِ'' ٢ بلا شبہہ صدقہ اللہ کے غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے اور بری مو ت سے بچاتا ہے ۔ اس حدیث پاک میں اللہ کے غضب کے ٹھنڈا ہونے سے مراد یہ ہے کہ جو شخص اللہ کی ر اہ میں صدقہ کرتا ہے اسے اللہ تعالی دنیا میں امن و سکون کے ساتھ رکھتے ہیں اس پر بلائیں نازل نہیں فرماتے ، اور بری موت سے بچانے کا ١ ترمذی بحوالہ مشکٰوة ص ٢٩١ ٢ ترمذی بحوالہ مشکٰوة ص ١٦٨