عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
نبی کریمﷺنے جہنم کے اندر عورتوں کی کثرت بتلائی ہے اور اُس کی جو دو وجوہات ذکر کی ہیں اُن دونوں کا تعلّق بھی زبان ہی سے ہے ،حدیث ملاحظہ فرمائیں: حضرت ابوسعید خدریفرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریمﷺعید الاضحیٰ یا عید الفطر میں عید گاہ کی تشریف لے گئے ،وہاں عورتوں کے مجمع میں آپﷺ نے اِرشاد فرمایا:”اے عورتو! صدقہ دیا کرو اس لیے کہ میں نے تمہیں کثرت سے دوزخ میں دیکھا ہے۔وہ بولیں کہ یا رسول اللہ! کس وجہ سے؟ آپﷺنے فرمایا: تم لعن طعن کثرت سے کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو“۔يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ فَإِنِّي أُرِيتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ،فَقُلْنَ: وَبِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ، وَتَكْفُرْنَ العَشِيرَ۔(بخاری:304) ایک اور روایت میں ہے کہ آپﷺنے اِرشاد فرمایا:میں نے دوزخیوں میں عورتوں کو کثرت سے دیکھا ہے۔لوگوں نے پوچھا کہ یا رسول اللہ (ﷺ)ایسا کیوں ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : ان کے کفرکے سبب سے، کسی نے پوچھا : کیا وہ وہ اللہ کے ساتھ کفر کرتی ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : نہیں ،بلکہ شوہروں کی نافرمانی کرتی ہیں اور احسان کا شکریہ ادا نہیں کرتی ہیں، اگر ان میں سے کسی کے ساتھ زندگی بھر احسان کرتے رہو اور وہ تم سے کچھ برائی دیکھے، تو وہ کہے گی کہ میں نے تم سے کبھی بھلائی دیکھی ہی نہیں۔وَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا النِّسَاءَ»قَالُوا: بِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:«بِكُفْرِهِنَّ» قِيلَ: يَكْفُرْنَ بِاللَّهِ؟ قَالَ: يَكْفُرْنَ العَشِيرَ، وَيَكْفُرْنَ الإِحْسَانَ، لَوْ أَحْسَنْتَ إِلَى إِحْدَاهُنَّ الدَّهْرَ كُلَّهُ، ثُمَّ رَأَتْ مِنْكَ شَيْئًا، قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ مِنْكَ خَيْرًا قَطُّ۔(بخاری:1052)