Deobandi Books

حصول ہدایت کے طریقے

ہم نوٹ :

12 - 34
بزرگ تھے اس لیے میں ان کو رحمۃ اللہ علیہ کہتا ہوں، اللہ والے شاعر تھے، راتوں کوبہت روتے تھے۔ ان کے رونے کی آواز جن صاحب  نے سنی ہے انہوں نے خود مجھ سے نقل کیا ہے،الٰہ آباد میں مولانا لئیق احمد صاحب نے مجھ سے نقل کیا ہے کہ تہجد کے وقت میں جب بھی اصغؔر گونڈوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں گیا ہوں وہ کمرہ بند کرکے سجدے میں اپنی مغفرت کے لیے رویا کرتے تھے۔ کیا دولت ہے؟ سبحان اللہ! اس کا مزہ کچھ نہ پوچھو۔ اللہ کی یاد میں رونے کا مزہ کچھ نہ پوچھو   ؎
ہو گئی خشک چشمِ تر بہہ گیا ہو کے خون جگر
رونے سے مگر دل میرا ہائے ابھی بھرا نہیں
اور   ؎
برسائیں گے جو خونِ دل اور خونِ جگر ہم
دیکھیں گے تب ہی نخلِ محبت میں ثمر ہم
حضرت مولانا شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ایک مشاعرے میں طرح کا مصرع دیاگیا کہ اس پر شعر بناکر لاؤ، طرح کا مصرع یہ تھا  ؎
کوئی  نہیں  جو  یار  کی  لادے  خبر  مجھے
یعنی کوئی ایسا نہیں کہ جو میرے دوست کی خبر لاسکے۔ اس پر ایک کم عمر بچے نے یہ مصرع لگایا   ؎
اے سیلِ اشک تو ہی بہادے ادھر مجھے
یعنی اتنا رونا ہے کہ آنکھوں سے سیلاب جاری ہوجائےاور میں اس سیلاب میں بہہ کر وہاں تک پہنچ جاؤں۔ اس پر مولانا رومی کا شعر سنیے۔ حضرت جلال الدین رومی فرماتے ہیں کہ جب میں سجدے میں اللہ کی محبت میں روتا ہوں، ان سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہوں اور ان سے ملاقات اور محبت کی باتیں کرتا ہوں تو اتنا رونا آتا ہے کہ میں یہ کہتا ہوں  ؎ 
اے دریغا اشکِ من دریا بدے
تا   نثار     دلبرے     زیبا      شدے
اے کاش! میرے آنسو دریا ہوجاتے تاکہ میں دریا کے دریا آنسوؤں کو اپنے اللہ پر فدا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عطائے ہدایت کی شرط 6 1
3 ہدایت کی اقسام 6 1
4 اعمال کی ناقص ادائیگی پر عطائے کامل 7 1
5 قدرت کی تعریف 8 1
6 محبت جانبین سے ہوتی ہے 8 1
7 مومن کا دل خوش کرنا بھی عبادت ہے 9 1
8 اللہ تعالیٰ کی شانِ کرم کی ایک تمثیل 10 1
9 بارگاہِ الٰہی میں اہل اللہ کا سیلِ اشکِ رواں 11 1
10 قیمتی آنسو کون سے ہیں؟ 13 1
11 قیامت کے دن کی ہولناکیاں 15 1
12 جسم کی سلطنت پر احکامِ اسلامی کا نفاذ 16 1
13 شانِ نبوت کا ایک عظیم الشان مقام 18 1
14 مجاہدہ کی شرح 19 1
15 ترکِ وجودی اور ترکِ عدمی کی مثالیں 20 1
16 مجاہدہ کی شکستگی کی تعمیر کے اجزا 21 1
17 توبہ پچھلے تمام گناہ دھو دیتی ہے 23 1
18 قبولیتِ توبہ کی دو شرائط 23 1
19 شکستِ توبہ سے پچھلی توبہ کالعدم نہیں ہوتی 24 1
20 اللہ کی رحمت غیر محدود ہے 26 1
21 مداومتِ ذکر وسیلۂ وصلِ مذکور ہے 26 1
23 التجائے مسلسل کی کرامت 27 1
24 غیر اللہ سے نجات ذکر اللہ میں ہے 28 1
25 نجاست سے نجات کا طریقہ 30 1
26 گناہوں کے نقصانات اور علاج 31 1
Flag Counter