Deobandi Books

طریق الی اللہ

ہم نوٹ :

7 - 34
شاگرد تھے یعنی مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃاﷲ علیہ سے مولانا ماجد علی جونپوری رحمۃاﷲ علیہ نے بخاری شریف پڑھی اور میرے شیخ نے مولانا ماجد علی رحمۃ اللہ علیہ سے پڑھی اور میں نے اپنے شیخ سے پڑھی، گو اقتباساً اقتباساً پڑھا، سبقاً سبقاً بالاستیعاب پڑھنے کا موقع نہیں ملا۔ 
اہل اﷲ کی اپنے شاگردوں سے محبت
مولانا ماجد علی جونپوری رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ مولانا زکریا صاحب رحمۃاﷲ علیہ کے والد ماجد مولانایحییٰ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ بھی مولانا گنگوہی رحمۃاﷲ علیہ سے پڑھتے تھے۔ مولانا گنگوہی رحمۃاﷲ علیہ کو مولانا یحییٰ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ سے ایسا تعلق تھا کہ اس سے معلوم ہوتا  ہے کہ  پہلے زمانے میں استادوں کو اپنے شاگردوں سے کیسی محبت ہوتی تھی۔ایک مرتبہ مولانا یحییٰ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے عرض کیا کہ میں ضروری کام سے جا رہا ہوں شام تک آجاؤں گا جب شام تک نہیں آئے اور سورج ڈوب گیا تو مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ قطب العالَم اپنے شاگرد کی یاد میں تڑپنے لگے اور اپنے گھر کے صحن میں ٹہل ٹہل کر روتے ہوئے یہ شعر پڑھتے تھے       ؎
او  وعدہ  فراموش  تو   مت   آئیو   اب   بھی
جس طرح سے دن گزرا گزر جائے گی شب  بھی
اس سے معلوم ہوا کہ پہلے زمانے میں اﷲ والوں کو اپنے شاگردوں سے کیسی محبت ہوتی تھی۔ یہ روایت میں اپنے مرشد شاہ عبد الغنی رحمۃ اﷲ علیہ سے براہِ راست مرفوعاً نقل کررہا ہوں، اس میں میرے سوا کوئی اور واسطہ نہیں ہے۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲعلیہ کو بارہ مرتبہ سرورِ عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی تھی اور مجھ سے فرمایاکہ ایک مرتبہ میں نے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی اس طرح زیارت کی کہ آپ کی مبارک آنکھوں کے لال لال ڈورے میں نے دیکھے اور خواب ہی میں عرض کیا کہ یا رسول اﷲ!(صلی اﷲ علیہ وسلم) کیا عبدالغنی نے آج اپنے پیارے رسول کو خوب دیکھ لیا؟ تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ہاں عبد الغنی! تم نے آج اپنے رسول کو خوب دیکھ لیا۔ تو اﷲ تعالیٰ نے ایسی شخصیت کے ساتھ مجھے سترہ سال رہنے کی سعادت، بلا استحقاق محض اپنے کرم سے عطا فرمائی۔اور میرے شیخ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اہل اﷲ کی اپنے شاگردوں سے محبت 7 1
4 اﷲ تعالیٰ سے مصافحہ کا طریقہ 8 1
5 طلبائے کرام میں علمی استعداد پیدا کرنے والے تین اعمال 10 1
6 علم میں برکت حاصل کرنے کا طریقہ 10 1
7 سایۂ عرش حاصل کرنے کا طریقہ 11 1
8 حسن کا شکر کیا ہے؟ 12 1
9 اﷲ پر فدا ہونے والا غیر فانی ہوجاتا ہے 12 1
10 جوانی بچانے والے کام 13 1
12 جوانی بچانے والا پہلا کام 14 10
13 حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا حفاظتِ نظر کا اہتمام 15 10
15 گھریلو ملازماؤں سے احتیاط کی تاکید 16 10
16 جوانی بچانے والا دوسرا کام 17 10
17 جوانی بچانے والا تیسرا کام 18 10
18 قرآنِ پاک سے مسائلِ سلوک پر استدلال 18 1
19 ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 18 1
20 تبتّل کا ثبوت 19 19
21 محبت سے ذکر کرنے کا ثبوت 19 19
22 ذکر اﷲ تَبَتُّل کا ذریعہ ہے 20 19
23 استغفار اور توبہ کے مفاہیم میں فرق 22 1
24 ذکرِ نفی و اثبات اور توکل کا ثبوت 23 1
25 اقوالِ مخالفین پر صبر اور ھجرانِ جمیل کی تفسیر 24 1
26 تہجد کا آسان طریقہ 25 1
28 وسیلہ کا مدلل ثبوت 26 1
30 سلوک کے آخری اسباق سید الانبیاءصلی اللہ علیہ وسلم کو ابتدا ہی میں کیوں دیے گئے؟ 26 1
Flag Counter