Deobandi Books

طریق الی اللہ

ہم نوٹ :

23 - 34
وَّ اَنِ اسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّکُمۡ  ثُمَّ  تُوۡبُوۡۤا  اِلَیۡہِ11؎ 
اپنے رب سے استغفار کرو اور توبہ کرو، معلوم ہوا کہ استغفار اور ہے اور توبہ اور ہے، اگر دونوں یکساں ہوتے تو اﷲ تعالیٰ حرفِ عطف نازل نہ فرماتے کیوں کہ معطوف اور معطوف علیہ میں مغایرت لازم ہے۔ استغفار نام ہے ماضی کے گناہوں سے معافی مانگنے کا اور توبہ نام ہے مستقبل کے گناہوں سے بچنے کا، پکا ارادہ کرنے کا کہ یااﷲ!آیندہ مستقبل میں بھی گناہ نہیں کروں گا، آیندہ کبھی آپ کو ناراض نہیں کروں گا۔ استغفار اور توبہ کے مفاہیم میں یہ فرق ہے۔
ذکرِ نفی و اثبات اور توکل کا ثبوت
اﷲ تعالیٰ آگے فرماتے ہیں:رَبُّ الۡمَشۡرِقِ وَ الۡمَغۡرِبِ جب تم میرا ذکر کرو گے تو شیطان وسوسہ ڈالے گاکہ تیرا دن کا کام کیسے ہوگا اور رات کا کام کیسے ہوگا؟ تو اﷲ تعالیٰ نے یہ مراقبہ سکھا دیا کہ میں رَبُّ الْمَشْرِقْ  ہوں دن پیدا کرتا ہوں اور رَبُّ الْمَغْرِبْ ہوں رات پیدا کرتاہوں، جو دن اور رات کو پیدا کرسکتا ہے کیا وہ تمہارے دن اور رات کے کام کا کفیل اور ذمہ دار نہیں ہوسکتا؟ تمہارے دن اور رات کے کام نہیں بنا سکتا؟ دن پیدا کرنا مشکل ہےیا تمہارا دوکلو آٹا پیدا کرنا؟ حکیم الامت فرماتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے رَبُّ الْمَشْرِقْ وَالْمَغْرِبْ نازل کرکے اپنے عاشقوں کو سکونِ قلب و بے فکری سے ذکر میں لگا دیا کہ فکر ہی نہ کروکہ آٹا کہاں سے آئے گا، جب ذکر پورا کرلو پھر مارکیٹ جاؤ کون منع کرتا ہے مگر حالتِ ذکر میں آٹا آٹا آٹا مت کرو کیوں کہ جو دن پیدا کرسکتاہے وہ تمہارے دن کی ضروریات کی کفالت بھی کرسکتا ہے اور جو رات پیدا کرتا ہے وہ رات کی کفالت کا بھی ذمہ دار ہے، لہٰذا دن اور رات کے کاموں سے اپنے قلب کومستغنی کر کے اﷲ کا نام لو۔ جب شیخ کا بتایا ہوا ذکر پورا ہوجائے اب مارکیٹ جاؤ، لیکن ذکر کی برکت سے مارکیٹ میں جاؤ گے مگر مارپیٹ نہیں کرو گے یعنی نظارہ بازی نہیں کرو گے،کیوں کہ قلب نور سے بھرا ہوا ہوگا، قلب میں اﷲ ہوگا،اﷲ کے ہوتے ہوئے غیر اﷲ گھسے گا ہی نہیں۔
_____________________________________________
11؎    ھود : 3
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اہل اﷲ کی اپنے شاگردوں سے محبت 7 1
4 اﷲ تعالیٰ سے مصافحہ کا طریقہ 8 1
5 طلبائے کرام میں علمی استعداد پیدا کرنے والے تین اعمال 10 1
6 علم میں برکت حاصل کرنے کا طریقہ 10 1
7 سایۂ عرش حاصل کرنے کا طریقہ 11 1
8 حسن کا شکر کیا ہے؟ 12 1
9 اﷲ پر فدا ہونے والا غیر فانی ہوجاتا ہے 12 1
10 جوانی بچانے والے کام 13 1
12 جوانی بچانے والا پہلا کام 14 10
13 حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا حفاظتِ نظر کا اہتمام 15 10
15 گھریلو ملازماؤں سے احتیاط کی تاکید 16 10
16 جوانی بچانے والا دوسرا کام 17 10
17 جوانی بچانے والا تیسرا کام 18 10
18 قرآنِ پاک سے مسائلِ سلوک پر استدلال 18 1
19 ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 18 1
20 تبتّل کا ثبوت 19 19
21 محبت سے ذکر کرنے کا ثبوت 19 19
22 ذکر اﷲ تَبَتُّل کا ذریعہ ہے 20 19
23 استغفار اور توبہ کے مفاہیم میں فرق 22 1
24 ذکرِ نفی و اثبات اور توکل کا ثبوت 23 1
25 اقوالِ مخالفین پر صبر اور ھجرانِ جمیل کی تفسیر 24 1
26 تہجد کا آسان طریقہ 25 1
28 وسیلہ کا مدلل ثبوت 26 1
30 سلوک کے آخری اسباق سید الانبیاءصلی اللہ علیہ وسلم کو ابتدا ہی میں کیوں دیے گئے؟ 26 1
Flag Counter