طریق الی اللہ |
ہم نوٹ : |
|
گا، وہاں کا پتا یہ ہے: خانقاہ امدادیہ اشرفیہ نزد جامع مسجد قدسیہ، چڑیا گھر، لاہور۔ ایک مسئلہ اور سنو، میں ابھی بہاول نگر گیا تھا، وہاں عورتوں کے لیے قنات کے پردے کا انتظام کیا گیا تھا تو عورتوں نے اچانک قنات ہٹاکر پنجابی میں کہا کہ ’’پیر نوں چنگی طرح ویکھن دیو‘‘ میں نے ڈانٹ کر کہا کہ یہ جائز نہیں ہے، خبردار! جو عورتیں باہر آئیں۔ پھر میں نے پردے کے بارے میں قرآن و حدیث کے احکامات بتائے۔ تو تجربہ کی بات کہتا ہوں کہ جس کی جوانی بچ گئی وہ بڑھاپے تک بالکل جوان رہتا ہے۔ اس شخص پر یہ اﷲ تعالیٰ کا بہت بڑا احسان ہے جس کا عالمِ شباب تقویٰ سے گزر جائے اور وہ کسی ولی اﷲ اور صاحبِ تقویٰ کے پاس پہنچ جائے۔ جوانی بچانے والا تیسرا کام اور جوانی کی حفاظت کے لیے تیسرا کام یہ ہے کہ دل میں گندے خیالات نہ پکاؤ، ماضی کے گناہوں کا خیال آجائے تو اس میں مشغول نہ ہو، کسی مباح کام میں لگ جاؤ یا دوستوں سے مباح گفتگو کرنے لگو۔ دل میں آیندہ گناہ کی اسکیمیں نہ بناؤ کیوں کہ پہلے دل خراب ہوتا ہے پھر اعضا گناہ میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ قرآنِ پاک سے مسائلِ سلوک پر استدلال آج میں علمائے کرام کی وجہ سے مسائلِ سلوک کو قرآنِ پاک سے ثابت کرتا ہوں کیوں کہ لوگ تصوف کو قرآن شریف سے الگ سمجھتے ہیں، ابھی ایک سوال کیا گیا تھا کہ شریعت اور طریقت میں کیا فرق ہے؟ میں نے کہا: شریعت نام ہے اﷲ پر جسم دینا اور طریقت نام ہے اﷲ پر دل فدا کرنا۔ ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت قاضی ثناء اﷲ پانی پتی رحمۃ اﷲ علیہ کو اپنے زمانے کا امام بیہقی کہا جاتا ہے ان کی ’’تفسیر مظہری‘‘ سے ایک آیت کی تفسیر پیش کرتا ہوں، اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ