طریق الی اللہ |
ہم نوٹ : |
|
قلباً وقالباً ان کا احترام کرو، جب سامنے آئیں فوراً سلام کرو، ان کے سلام کا انتظار کرنے کے بجائے خود سلام میں پہل کرو اورنمبر ۲۔اپنی جوانی کو غلط استعمال مت کرو۔ سایۂ عرش حاصل کرنے کا طریقہ بخاری شریف کی حدیث ہے کہ جو جوان اپنے عالمِ شباب کو اﷲ پر فدا کردے: شَابٌّ نَشَأَ فِیْ عِبَادَۃِ رَبِّہٖ … الخ 3؎جو اپنی جوانی کی اُٹھان کو اپنے رب کی عبادت میں استعمال کرلے اس کو قیامت کے دن عرش کا سایہ ملے گا۔ یہ بخاری شریف کا متن ہے مگر شارحِ بخاری علامہ ابنِ حجر عسقلانی رحمۃاﷲ علیہ چودہ جلدوں کی شرح فتح الباری میں فرماتے ہیں کہ ایک روایت اور آئی ہے: شَابٌّ اَفْنٰی نَشَاطَہٗ وَ شَبَابَہٗ فِیْ عِبَادَۃِ رَبِّہٖ 4 ؎جو جوان اپنی جوانی کو اپنے رب پر جلا کر خاک کردے، اپنی خواہشات کا غلام نہ بنے اور بُری بُری خواہشوں سے یہ اعلان کردے ؎ جلا کے راکھ نہ کردوں تو داغ نام نہیں اے نفس! مجال نہیں ہے کہ تو مجھ پر غالب آجائے، میں اپنے مولیٰ کو ناراض نہیں کروں گا چاہے میری جوانی رہے یا نہ رہے، ایک جوانی کیا چیز ہے؟ اگر ہم ایک کروڑ جوانی بھی اﷲ پر فدا کردیں تو اس کاحق ادا نہیں ہوسکتا۔ تو ابنِ حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ یہ روایت نقل فرماتے ہیں کہ جو جوان اپنی جوانی کو اﷲ پر فدا کردے اور جوانی کی حرام خوشیوں کو فناکردے تو اس کوبھی عرش کا سایہ ملے گا، اور علامہ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح بخاری فتح الباری میں مزید فرمایا کہ: شَابٌّ جَمِیْلٌ دَعَاہُ الْمَلِکُ لِیَتَزَوَّجَ بِنْتَہٗ بِہٖ فَخَافَ اَنْ یَّرْتَکِبَ بِہِ الْفَاحِشَۃَ فَامْتَنَعَ 5؎ _____________________________________________ 3؎صحیح البخاری:91/1،باب من جلس فی المسجد ینتظر الصلٰوۃ،المکتبۃ المظہریۃ 4؎فتح الباری للعسقلانی:145/2، باب من جلس فی المسجد ینتظر الصلٰوۃ ، مطبوعۃ بیروت 5؎فتح الباری للعسقلانی:147/2،باب من جلس فی المسجدینتظرالصلٰوۃ،دارالمعرفۃ،بیروت