Deobandi Books

طریق الی اللہ

ہم نوٹ :

11 - 34
قلباً وقالباً ان کا احترام کرو، جب سامنے آئیں فوراً سلام کرو، ان کے سلام کا انتظار کرنے کے بجائے خود سلام میں پہل کرو اورنمبر ۲۔اپنی جوانی کو غلط استعمال مت کرو۔
سایۂ عرش حاصل کرنے کا طریقہ
بخاری شریف کی حدیث ہے کہ جو جوان اپنے عالمِ شباب کو اﷲ پر فدا کردے:
شَابٌّ نَشَأَ فِیْ عِبَادَۃِ رَبِّہٖ … الخجو اپنی جوانی کی اُٹھان کو اپنے رب کی عبادت میں استعمال کرلے اس کو قیامت کے دن عرش کا سایہ ملے گا۔ یہ بخاری شریف کا متن ہے مگر شارحِ بخاری علامہ ابنِ حجر عسقلانی رحمۃاﷲ علیہ چودہ جلدوں کی شرح فتح الباری میں فرماتے ہیں کہ ایک روایت اور آئی ہے:
شَابٌّ اَفْنٰی نَشَاطَہٗ وَ شَبَابَہٗ فِیْ عِبَادَۃِ رَبِّہٖ4 ؎
جو جوان اپنی جوانی کو اپنے رب پر جلا کر خاک کردے، اپنی خواہشات کا غلام نہ بنے اور بُری بُری خواہشوں سے یہ اعلان کردے     ؎
جلا کے  راکھ  نہ  کردوں  تو  داغ  نام  نہیں
اے نفس! مجال نہیں ہے کہ تو مجھ پر غالب آجائے، میں اپنے مولیٰ کو ناراض نہیں کروں گا چاہے میری جوانی رہے یا نہ رہے، ایک جوانی کیا چیز ہے؟ اگر ہم ایک کروڑ جوانی بھی اﷲ پر فدا کردیں تو اس کاحق ادا نہیں ہوسکتا۔ 
تو ابنِ حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ یہ روایت نقل فرماتے ہیں کہ جو جوان اپنی جوانی کو اﷲ پر فدا کردے اور جوانی کی حرام خوشیوں کو فناکردے تو اس کوبھی عرش کا سایہ ملے گا، اور علامہ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح بخاری فتح الباری میں مزید فرمایا کہ:
شَابٌّ جَمِیْلٌ دَعَاہُ الْمَلِکُ لِیَتَزَوَّجَ بِنْتَہٗ بِہٖ فَخَافَ 
اَنْ یَّرْتَکِبَ بِہِ الْفَاحِشَۃَ  فَامْتَنَعَ5؎ 
_____________________________________________
3؎  صحیح البخاری:91/1،باب من جلس فی المسجد ینتظر الصلٰوۃ،المکتبۃ المظہریۃفتح الباری للعسقلانی:145/2، باب  من جلس فی المسجد ینتظر الصلٰوۃ ، مطبوعۃ  بیروتفتح الباری للعسقلانی:147/2،باب من جلس فی المسجدینتظرالصلٰوۃ،دارالمعرفۃ،بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اہل اﷲ کی اپنے شاگردوں سے محبت 7 1
4 اﷲ تعالیٰ سے مصافحہ کا طریقہ 8 1
5 طلبائے کرام میں علمی استعداد پیدا کرنے والے تین اعمال 10 1
6 علم میں برکت حاصل کرنے کا طریقہ 10 1
7 سایۂ عرش حاصل کرنے کا طریقہ 11 1
8 حسن کا شکر کیا ہے؟ 12 1
9 اﷲ پر فدا ہونے والا غیر فانی ہوجاتا ہے 12 1
10 جوانی بچانے والے کام 13 1
12 جوانی بچانے والا پہلا کام 14 10
13 حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا حفاظتِ نظر کا اہتمام 15 10
15 گھریلو ملازماؤں سے احتیاط کی تاکید 16 10
16 جوانی بچانے والا دوسرا کام 17 10
17 جوانی بچانے والا تیسرا کام 18 10
18 قرآنِ پاک سے مسائلِ سلوک پر استدلال 18 1
19 ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 18 1
20 تبتّل کا ثبوت 19 19
21 محبت سے ذکر کرنے کا ثبوت 19 19
22 ذکر اﷲ تَبَتُّل کا ذریعہ ہے 20 19
23 استغفار اور توبہ کے مفاہیم میں فرق 22 1
24 ذکرِ نفی و اثبات اور توکل کا ثبوت 23 1
25 اقوالِ مخالفین پر صبر اور ھجرانِ جمیل کی تفسیر 24 1
26 تہجد کا آسان طریقہ 25 1
28 وسیلہ کا مدلل ثبوت 26 1
30 سلوک کے آخری اسباق سید الانبیاءصلی اللہ علیہ وسلم کو ابتدا ہی میں کیوں دیے گئے؟ 26 1
Flag Counter