طریق الی اللہ |
ہم نوٹ : |
|
تہجد کا آسان طریقہ قاضی ثناء اﷲ پانی پتی رحمۃ اﷲ علیہ تفسیر مظہری کے مصنف لکھتے ہیں کہ تصوف کا سب سےاونچا مقام قرآنِ پاک کی تلاوت اور تہجد ہے اور ذکرِ اسمِ ذات و نفی اثبات وغیرہ ابتدائی مقام ہے تو اﷲ تعالیٰ نے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو آخری اسباق شروع میں ہی کیوں دےدیے؟ علامہ اس کا کیا جواب دیتے ہیں یہ میں آپ کو بعد میں بتاؤں گا پہلے تہجد سے متعلق ایک اہم مسئلہ بتادوں۔ بعض لوگ کمزوری کی وجہ سے آدھی رات کو اٹھ کر تہجد نہیں پڑھ سکتے تو ایسے لوگوں کو کیا کرنا چاہیے؟ علامہ شامی رحمۃ ا ﷲ علیہ فرماتے ہیں: فَاِ نَّ ہٰذِہِ السُّنَّۃَ تَحْصُلُ بِالتَّنَفُّلِ بَعْدَ صَلٰوۃِ الْعِشَاءِ قَبْلَ النَّوْمِ 12؎جو کمزوری سے رات کو نہ اُٹھ سکے تو وتر سے پہلے دورکعت پڑھ کرسو جائے اور فجر کی نماز جماعت سے پڑھ لے تو اس کی سنتِ تہجد ادا ہوجاتی ہے، یہ لوگ بھی قیامت کے دن تہجد گزار اُٹھائے جائیں گے۔ آج کل زیادہ جاگنے سے لوگوں کی صحت خراب ہورہی ہے، ڈپریشن اور ٹینشن کی بیماریاں ہورہی ہیں، بلڈ پریشر ہورہا ہے لہٰذا وتر سے قبل دو رکعت تہجد پڑھنے سے بھی تہجد کی سنت ادا ہوجائے گی، البتہ قوی لوگ مستثنیٰ ہیں۔ میں نے پنجاب کے ایک دوست سے پوچھا کہ پینسٹھ کو پنجابی میں کیا کہتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا پینٹھ کہتے ہیں، میں نے کہا طاقت کی فراوانی سے پینٹھ میں اینٹھ کا لفظ موجود ہے اسی لیے اینٹھا ہوا جواب دیا، یہ دلیل ہے کہ اہلِ پنجاب طاقتور ہوتے ہیں۔ خیریہ تو ایک مزاح کی بات تھی۔تو میں نے بتادیا کہ کمزور سے کمزور آدمی بھی تہجد پڑھ سکتا ہے یعنی وتر سے پہلے دو رکعت تہجد پڑھ لو پھر اگر رات کو آنکھ کھل جائے تو اعلیٰ ڈش بھی حاصل کرلو، پہلے شوربہ چپاتی کھالو پھر آدھی رات کے بعد اگر آنکھ کھل جائے تو بریانی اور کباب بھی کھا لو۔ بعض لوگ ایسے ہیں کہ اگر رات کو اُٹھ جائیں تو پھر دن میں سبق نہیں پڑھا سکتے۔ مجھے ایک محدث ملے کہ رات کو جاگنے کی وجہ سے ان کو لوبلڈ پریشر رہتا تھا اور چکر آتے تھے۔میں نے ان سے کہا کہ بس دو رکعت وتر سے پہلے پڑھ لو، اگر وتر کے بعد پڑھو تو _____________________________________________ 12؎رد المحتار: 467/2 ، مطلب فی صلٰوۃ اللیل ، دارعالم الکتب ، ریاض