طریق الی اللہ |
ہم نوٹ : |
|
جو تمہارے پاس ہے وہ ختم ہوجانے والا ہے، فنا ہوجانے والا ہے اور جو اﷲ کے پاس ہے وہ ہمیشہ باقی رہنے والا ہے لہٰذا اگر تم نے اپنے جوانی ہم پر فدا کردی تو تمہاری جوانی غیر فانی ہوجائے گی، تمہاری فانی جوانی کے بدلے میں ہم تم کو غیر فانی جوانی دیں گے۔ کالے بال اگر اﷲ پرفدا ہوئے تو سفید تو ہو جائیں گے مگر ان کی روحانی جوانی قائم رہے گی، اﷲ والا جتنا بوڑھا ہوتا جائے گا اتنا ہی اس کی روحانی کیفیت میں تیزی آتی جائے گی۔ مولانا رومی اس حقیقت کو یوں بیان کرتے ہیں کہ جب شراب پرانی ہوجاتی ہے تو تیز ہو جاتی ہے، اس کا نشہ بڑھ جاتا ہےتوجب اﷲ والے عبادت کرتے کرتے بوڑھے ہوجاتے ہیں تو ان کے بڑھاپے سے یہ مت سمجھو کہ اب یہ کچھ نہیں ہیں، ان کے بڑھاپے میں اﷲ کی محبت کی شراب پرانی ہوکر اور تیز ہوجاتی ہے، جوانی میں دو گھنٹہ تقریر کرنے پر جو اثر ہوتا تھا وہی اثر اب دس منٹ کی بات پر ہوجاتا ہے، کسی بوڑھے اﷲ والے کی دس منٹ تقریر سن لو، وہ دس گھنٹے کی تقریر سے زیادہ اثر رکھتی ہے۔ اب مولانا رومی کا شعر سن لیں، فرماتے ہیں ؎ خود قوی تر می شود خمر کہن خاصہ آں خمرے کہ باشد من لدن دنیاوی شراب جتنی پرانی ہوتی جاتی ہےقوی تر ہوتی جاتی ہے اور جو شراب اﷲ تعالیٰ اپنے عاشقوں کو پلاتا ہے مت پوچھو کہ اس کے نشے کاکیا حال ہوتا ہے، دنیاوی شراب جو مُخْرَجْ مِنَ الْاَرْضْ ہے جب اس کے اندر مست کردینے والے نشے کی خاصیت ہے تو جواﷲ والے مُنَزَّلْ مِنَ السَّمَاءْ پیتے ہیں، اﷲ تعالیٰ کی طرف سے آسمان والی پیتے ہیں تو کیا اس کے اندر اﷲ کی محبت میں مست کردینے والی خاصیت نہ ہوگی؟ اس پر میرا ایک شعر ہے ؎ میرے پینے کو دوستو سن لو آسمانوں سے مے اُترتی ہے جوانی بچانے والے کام میں عرض کررہا تھا کہ جوانی بچانے کے لیے نظر کی حفاظت کرو کیوں کہ مشکوٰۃ شریف