Deobandi Books

عظمت رسالت صلی اللہ علیہ و سلم

ہم نوٹ :

18 - 50
اِنِّیْ اَوَّلُ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْہُ الْاَرْضُ ثُمَّ اَبُوْبَکْرٍ ثُمَّ عُمَرُ ثُمَّ اٰتِی الْبَقِیْعَ فَیُحْشَرُوْنَ ثُمَّ اَنْتَظِرُ اَھْلَ مَکَّۃَ فَاُحْشَرُ بَیْنَ الْحَرَمَیْنِ۔ وَفِیْ رِوَایَۃٍ لِّابْنِ النَّجَّارِ فَاَخْرُجُ اَنَا وَاَبُوْبَکْرٍوَعُمَرُ اِلَی الْبَقِیْعِ فَیُبْعَثُوْنَ ثُمَّ یُبْعَثُ اَھْلُ مَکَّۃَ  7؎
ترجمہ: سب سے پہلا میں وہ شخص ہوں جس سے زمین ہٹائی جائے گی پھر ابوبکر سے پھر عمر سے۔ پھر میں بقیع کی طرف آؤں گا تو اُن کو (اہل بقیع کو) جمع کیا جائے گا۔ پھر اہل مکہ کا انتظار کروں گا پس میں اُٹھایا جاؤں گا حرمین کے درمیان سے اور ابنِ نجار کی روایت میں ہے پس نکلوں گا میں اور ابوبکر اور عمر بقیع کی طرف پس وہ (اہل بقیع) اُٹھائے جائیں گے پھر اہل مکہ کو اُٹھایا جائے گا۔ (ترمذی و مشکوٰۃ)
اور دوسری حدیث میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:
اَوَّلُ مَنْ اَشْفَعُ لَہٗ اَھْلُ الْمَدِیْنَۃِ ثُمَّ اَھْلُ مَکَّۃَ ثُمَّ اَھْلُ الطَّائِفِترجمہ: سب سے پہلے جن کی میں سفارش کروں گا اہل مدینہ ہوں گے، پھر اہل مکہ پھر اہلِ طائف ہوں گے۔
ایک اور حدیث میں ارشاد ہے:
عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرَ اَنَّہٗ سَمِعَ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ: اَوَّلُ مَنْ اَشْفَعُ لَہٗ مِنْ اُمَّتِیْ اَھْلُ الْمَدِیْنَۃِ وَاَھْلُ مَکَّۃَ وَاَھْلُ الطَّائِفِ۔ رَوَاہُ الْبَزَّارُ وَالطَّبْرَانِیْ9 ؎
ترجمہ: عبدالمالک بن عباد بن جعفر سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ سب سے پہلے میں اپنی امت میں سے جن کی سفارش کروں گا وہ اہل مدینہ اور اہل مکہ اور اہل طائف ہوں گے۔ اس کو بزّار اور طبرانی نے روایت کیا۔
_____________________________________________
7؎     جامع الترمذی:210/2، باب مناقب عمر، ایج ایم سعید کنزالعمال:399/14(39063)،باب الشفاعۃ ،مؤسسۃالرسالۃ  مجمع الزوائد للہیثمی: 10 /381/کتاب الأوائل للطبرانی:105/1(76)،باب اول من یشفع لہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من امتہٖ،مؤسسۃ الرسالۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 تفسیر وَ رَفَعۡنَا لَکَ ذِکۡرَکَ 8 1
4 ایمان بالرسالت توحید کا لازمی جز ہے 9 1
5 ہجرت کا حکم عظمتِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی دلیل ہے 11 1
6 عرضِ مرتب 6 1
7 بے خودی چاہیے بندگی کے لیے 12 1
8 ہجرت کا حکم اور وطنیت کا بُت 12 1
9 بیتُ اللہ کے مختصر ہونے کی حکمت 13 1
10 کعبۃُاللہ کے ارد گرد سبزہ زار نہ ہو نےکے اسرار 13 1
11 بیت اللہ اور روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں فاصلے کی عجیب حکمت 15 1
12 مدینہ منورہ سے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت 16 1
13 مدینہ منورہ میں مرنے کی فضیلت 17 1
14 صحابہ کرام کی نظر میں صحبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اہمیت 19 1
15 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمتِ شان 19 1
16 صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے حالاتِ رفیعہ سے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمتِ شان کی معرفت 23 1
17 عظمتِ رسالت کا منکر جہنمی ہے 28 1
18 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوۂ حسنہ کن لوگوں کو محبوب ہوتا ہے؟ 29 1
19 درود شریف کی اہمیت اور لفظ درود کے معانی 29 1
20 درود شریف کے کچھ مزید معانی 32 1
21 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی بے مثل محبوبیت 32 1
22 درود شریف کی فضیلت پر بعض احادیثِ مُبارکہ 32 1
23 درود شریف کی ایک عجیب خصوصیت 33 1
24 درود شریف پڑھنے کا ایک دل نشین طریقہ 34 1
25 خواب میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت 35 1
26 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمّت پر رحمت و شفقت 36 1
27 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ 39 1
Flag Counter