اشکباری اور ان کی یاری تمہارے قلب میں منتقل ہوجائے۔ پھر تم اللہ کے ساتھ بے وفا نہ رہوگے کہ کھاؤ اللہ کی اور گاؤ شیطان و نفس کی۔ اللہ کی نہ مانو اور مانو معاشرے کی۔ بتاؤ! رزق کون دیتا ہے؟ اللہ۔ جس کا رزق کھاکر طاقت پیدا ہو، اس طاقت کو اس رزاق کی نافرمانی میں استعمال کرنا بتاؤ: یہ شریفانہ حرکت ہے یا کمینہ پن ہے؟ آپ خود فتویٰ دے دیں، خود فیصلہ کرلیں۔ اب اگر کوئی کہے کہ روٹی تو ہم نے اپنے دفتر کی تنخواہ سے اور اپنے بزنس (Business)سے حاصل کی ہے تو وہ غلط کہتا ہے۔ آپ نے دفتر سے یا بزنس سے نوٹ کمائے ہیں تو کیا آپ نوٹ کی گڈیاں کھاتے ہیں؟یا بازار سے غلّہ خرید کر لاتے ہیں اور یہ غلّہ کون پیدا کرتا ہے؟ سورج کس نے پیدا کیا ہے؟ اگر سورج نہ ہوتا تو غلّہ پیدا ہوتا؟ پھر پتا چلتا کہ آپ کو نوٹ رزق دیتے ہیں یا اللہ؟ اور سورج نے گرمی کہاں سے پائی؟
اولیاء اللہ کی صفت ولی سازی
حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس طرح سورج میں گرمی اللہ تعالیٰ نے پیدا کی ہے اور چاند کو ٹھنڈک اللہ نے بخشی ہے، اسی طرح اللہ والوں کے اندر اللہ نے ولی سازی کی خاصیت عطا فرمائی ہے یعنی ان کی برکت سے دوسرے لوگ بھی اللہ کے ولی بنتے ہیں۔ یہ خاصیت ان کو اللہ تعالیٰ نے دی ہے، یہ ان کی ذاتی صفت نہیں ہے، جب خود ان کا ولی بننا اللہ کی عطا ہے تو ولی سازی کیسے ان کی ذاتی خاصیت ہوسکتی ہے۔ جس طرح مشہور ہے کہ ؎
آہن کہ بہ پارس آشنا شد
فی الفور بصورت طلاء شد
جو لوہا پارس پتھر کے ساتھ مل جائے، متصل ہوجائے، touch ہوجائے، چھوجائے تو وہ لوہا فوراً سونا بن جاتا ہے تو پار س پتھر میں لوہے کو سونا بنانے کی جو خاصیت ہے وہ پارس پتھر کی ذاتی نہیں ہے، اس کو دی گئی ہے۔ اسی طرح اللہ والوں کے اندر ولی سازی یعنی ولی اللہ بنانے کی خاصیت اُن کی ذاتی نہیں ہے، اللہ تعالیٰ نے ان کو عطا فرمائی ہے۔
حضرت ڈاکٹر عبدالحی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے مجھ سے فرمایا کہ میں تمہارے پیر