Deobandi Books

آداب راہ وفا

ہم نوٹ :

16 - 34
نظر کو کبھی خراب نہ کرے کیوں کہ اس زمانے میں عریانی کی اتنی کثرت ہے کہ نظر بچا بچاکر دل پر اتنا غم آئے گا جس کی برکت سے اللہ تعالیٰ ایسے بندے کو اپنی آغوشِ رحمت میں اُٹھالے گا اور اس کو اللہ تعالیٰ ایمانِ صدیقین عطا فرمادے گا، اس کا دل جلوہ گاہِ حق ہوگا، اس میں تجلیاتِ ربانی کی فراوانی ہوگی، اس کا قلب اور اس کا ایمان جلا بھنا کباب ہوگا، جدھر سے گزر جائے گا کافر کو بھی یقین کرنا پڑے گا کہ کوئی اللہ والا جارہا ہے، اس کے چہرے پر قلب کی تابانی کا اثر ہوگا اور بدنظری کرنے والوں کے چہرے پر لعنت کا اثر ہوتا ہےاِنْ لَّمْ یَتُبْ اگر توبہ نہ کرے، توبہ کرلی تو اللہ تعالیٰ اس کی تلافی فرمادیتے ہیں۔
۲) دین کی نصرت و اشاعت میں مشقت اُٹھانا
اور اہل وفا کے راستے کا دوسرا نمبر یعنی مجاہدہ کی دوسری قسم ہے اَلَّذِیْنَ یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِیْ نُصْرَۃِ دِیْنِنَا جو دین پھیلانے کے لیے رات دن غم اُٹھاتے ہیں، دربدر پھرتے ہیں   
پھرتا  ہوں  دل  میں  درد  کا  نشتر  لیے  ہوئے
صحرا  و  چمن   دونوں   کو   مضطر   کیے   ہوئے
۳) احکاماتِ الٰہیہ کی تعمیل میں مشقت اُٹھانا
اور اللہ تعالیٰ کے راستہ کے مجاہدے کی تیسری قسم ہے اَلَّذِیْنَ یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِی امْتِثَالِ اَوَامِرِنَا جو اللہ کے احکام بجالانے میں ہر مشقت اُٹھالیتے ہیں۔
۴) اللہ کی نافرمانی سے بچنے کا غم اُٹھانا
اورچوتھامجاہدہ ہے اَلَّذِیْنَ یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِی الْاِنْتِہَاءِ عَنْ مَّنَاہِیْنَا16؎ جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے کا غم اُٹھالیتے ہیں،نفس پر غالب ہوتے ہیں،یہ نہیں کہ نفس کی کُتّی ان پر غالب ہوجائے۔نفس کےاشاروں پر ناچنا بڑی ذلت کی بات ہے۔ حضرت عمر          
_____________________________________________
16 ؎   التفسیر المظہری: 95/8،العنکبوت(69)، بلوجستان بک دبو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
5 عرضِ مرتب 6 1
7 طبقۂ اہل وفا اور طبقۂ اہل جفا 7 6
8 نافرمانوں سے دوستی کا نتیجہ 7 6
11 طبقۂ اہل وفا اور طبقۂ اہل جفا 7 1
12 نافرمانوں سے دوستی کا نتیجہ 7 1
17 مرتدین کے مقابلے میں اہل محبت کی استقامت کی دلیل 8 1
23 آیتِ مبارکہ میںوَ یُحِبُّوۡنَہٗۤپر یُحِبُّہُمۡ کی تقدیم کا راز 8 1
24 اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کی تین علامات 9 1
25 پہلی علامت:مؤمنین کے ساتھ تواضع و فنائیت، کفار کے ساتھ شدت 10 24
26 دوسری علامت: جہاد فی سبیل اللہ 11 24
28 مجاہدہ کی چار اقسام 12 1
29 رضائے حق کی تلاش میں مشقت اُٹھانا 12 28
31 تواضع کے حصول اور تکبر سے نجات کا طریقہ 14 29
32 تزکیہ فرض، خود کو مُزکی سمجھنا حرام 15 29
35 دین کی نصرت و اشاعت میں مشقت اُٹھانا 16 28
36 احکاماتِ الٰہیہ کی تعمیل میں مشقت اُٹھانا 16 28
37 اللہ کی نافرمانی سے بچنے کا غم اُٹھانا 16 28
44 مجاہدہ فی سبیل اللہ کا انعامِ عظیم 20 1
45 جنت اُدھار ہے، مولیٰ اُدھار نہیں 21 1
46 جنت میں اللہ تعالیٰ کی لذتِ دیدار کا عالم 22 1
47 دنیا سے آخرت تک اللہ تعالیٰ کا ساتھ 22 1
48 دنیا سے خروج نہیں اخراج ہوتا ہے 23 1
49 تعمیرِ وطن آخرت کے لیے ایک سبق آموز حکایت 23 1
50 کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کے بعض عجیب لطائف 25 1
51 صحبتِ اہل اللہ کی نافعیت کی دلیل منقول 26 1
54 سوءِ خاتمہ کا ایک عبرتناک واقعہ 18 28
55 گناہ کی تکلیف دہ لذت اور اس کی مثال 18 28
56 انکشافِ حضوریٔ حق غیراللہ سے انقطاعِ کامل پر موقوف ہے 19 28
57 تیسری علامت: ملامتِ مخلوق سے بے خوفی 19 28
58 اللہ والا بننے کا سب سے آسان نسخہ 25 1
Flag Counter