آداب راہ وفا |
ہم نوٹ : |
|
نظر کو کبھی خراب نہ کرے کیوں کہ اس زمانے میں عریانی کی اتنی کثرت ہے کہ نظر بچا بچاکر دل پر اتنا غم آئے گا جس کی برکت سے اللہ تعالیٰ ایسے بندے کو اپنی آغوشِ رحمت میں اُٹھالے گا اور اس کو اللہ تعالیٰ ایمانِ صدیقین عطا فرمادے گا، اس کا دل جلوہ گاہِ حق ہوگا، اس میں تجلیاتِ ربانی کی فراوانی ہوگی، اس کا قلب اور اس کا ایمان جلا بھنا کباب ہوگا، جدھر سے گزر جائے گا کافر کو بھی یقین کرنا پڑے گا کہ کوئی اللہ والا جارہا ہے، اس کے چہرے پر قلب کی تابانی کا اثر ہوگا اور بدنظری کرنے والوں کے چہرے پر لعنت کا اثر ہوتا ہے اِنْ لَّمْ یَتُبْ اگر توبہ نہ کرے، توبہ کرلی تو اللہ تعالیٰ اس کی تلافی فرمادیتے ہیں۔ ۲) دین کی نصرت و اشاعت میں مشقت اُٹھانا اور اہل وفا کے راستے کا دوسرا نمبر یعنی مجاہدہ کی دوسری قسم ہے اَلَّذِیْنَ یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِیْ نُصْرَۃِ دِیْنِنَا جو دین پھیلانے کے لیے رات دن غم اُٹھاتے ہیں، دربدر پھرتے ہیں پھرتا ہوں دل میں درد کا نشتر لیے ہوئے صحرا و چمن دونوں کو مضطر کیے ہوئے ۳) احکاماتِ الٰہیہ کی تعمیل میں مشقت اُٹھانا اور اللہ تعالیٰ کے راستہ کے مجاہدے کی تیسری قسم ہے اَلَّذِیْنَ یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِی امْتِثَالِ اَوَامِرِنَا جو اللہ کے احکام بجالانے میں ہر مشقت اُٹھالیتے ہیں۔ ۴) اللہ کی نافرمانی سے بچنے کا غم اُٹھانا اورچوتھامجاہدہ ہے اَلَّذِیْنَ یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِی الْاِنْتِہَاءِ عَنْ مَّنَاہِیْنَا 16؎ جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے کا غم اُٹھالیتے ہیں،نفس پر غالب ہوتے ہیں،یہ نہیں کہ نفس کی کُتّی ان پر غالب ہوجائے۔نفس کےاشاروں پر ناچنا بڑی ذلت کی بات ہے۔ حضرت عمر _____________________________________________ 16 ؎التفسیر المظہری: 95/8،العنکبوت(69)، بلوجستان بک دبو