آداب راہ وفا |
ہم نوٹ : |
|
جنت میں اللہ تعالیٰ کی لذتِ دیدار کا عالم اور دوسری جنت ہے جَنَّۃٌ مُؤَجَّلَۃٌ فِی الْعُقْبٰی بِلِقَاءِ الْمَوْلٰی 26؎جب ان آنکھوں سے مولیٰ کا دیدار ہوگااس وقت اتنا مزہ آئے گا کہ دنیا کی تمام لیلائیں اور جنت کی تمام حوریں یاد نہ آئیں گی۔ جب اللہ کو دیکھیں گے تو تمام حوریں، لیلائیں مع جنت کے سب غائب ہوجائیں گی، اللہ تعالیٰ کی لذتِ دیدار کے سامنے کچھ یاد ہی نہ آئے گا ؎ ترے جلوؤں کے آگے ہمتِ شرح و بیاں رکھ دی زبانِ بے نگہ رکھ دی نگاہِ بے زباں رکھ دی دنیا سے آخرت تک اللہ تعالیٰ کا ساتھ بس آج کا مضمون یہی ہے کہ ایک دن مرنا ہے، یہاں سے روانہ ہونا ہے۔ بتاؤ! اس دن قبر میں کاروبار جائے گا؟ بیوپار جائے گا؟ رین قبر میں جائے گا؟ لیلائیں جائیں گی؟ سموسہ پاپڑ جائے گا؟ صرف دو گز کفن ساتھ جائے گا۔ لہٰذا زمین کے اوپر تھوڑی سی محنت کرکے مولیٰ کو حاصل کرلو تو وہ مولیٰ پھر ہر جگہ ساتھ رہے گا۔ زمین کے نیچے، عالم برزخ میں، میدانِ قیامت میں اور جنت میں اللہ تعالیٰ ساتھ ہوگا، کبھی اکیلے نہیں رہوگے، چین سے رہوگے۔ اور جن پر مررہے ہو وہ جیتے جی نظر نہیں آئیں گے۔جب نزع کا عالَم طاری ہوتا ہے اور بڑے بڑے لوگوں کو آکسیجن دی جاتی ہے،موت کی غشی میں کوئی اپنے بیوی بچوں کو نہیں پہچانتا تو لیلاؤں کو کیا پہچانے گا؟ اگر وہ آبھی جائیں اور کہیں کہ حضور! آپ ہمارے لیے بے قرار، اشکبار اور اختر شمار تھے، ہماری یاد میں راتوں کو تارے گنا کرتے تھے تو اسے کچھ نظر ہی نہیں آئے گا، کان ان کی آواز کو بھی سننے سے قاصر ہوں گے ؎ قضا کے سامنے بے کار ہوتے ہیں حواس اکبرؔ کھلی ہوتی ہیں گو آنکھیں مگر بینا نہیں ہوتیں اور میرا شعر ہے؎ _____________________________________________ 26؎مرقاۃ المفاتیح:161/5،باب رحمۃ اللہ تعالٰی ،المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان