Deobandi Books

آداب راہ وفا

ہم نوٹ :

11 - 34
اپنے علوِّ مراتب و علوِّ شان کے باوجود یہ اپنے ایمان والے بھائیوں کے سامنے بچھے جاتے ہیں،یہ ان کا کمال ہے اور اس میں محبت کی داستان ہے۔ 
اَعِزَّۃٍ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ کایہ عَلٰی پہلےعَلٰیکی تائید کررہا ہے کہ بہ سبب بلندیٔ درجات کے صحابہ میں تواضع و خاکساری کی یہ کیفیت ہے۔
دوسری علامت: جہاد فی سبیل اللہ
۲) یُجَاہِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ8؎ اللہ کے راستے میں یہ لومڑی کی طرح بزدل نہیں رہتے، مشقت و مجاہدہ اُٹھاتے ہیں، استقامت سے رہتے ہیں اور استقامت ہزاروں کرامت سے افضل ہے اَلْاِسْتِقَامَۃُخَیْرٌمِّنْ اَلْفِ کَرَامَۃٍ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دین پر استقامت سے رہنا ہزار کرامت سے افضل ہے۔9؎ حضرت جنیدبغدادی رحمۃ اللہ  علیہ کا ایک خادم جو دس سال سے حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کےساتھ تھا، اس نے کہا کہ میں نے آپ کے اندر کوئی کرامت نہیں دیکھی۔ حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ دس سال کے اندر تم نے مجھے اللہ کی کوئی نافرمانی کرتے ہوئے دیکھا؟ کہا کہ میں نے آپ کے اندر کبھی کوئی نافرمانی نہیں پائی۔ حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ آہ! جس جنید نے دس سال تک اپنے مالک اور مولیٰ کو ایک سانس ناراض نہیں کیا، ظالم! تو اس سے بڑی اور کیا کرامت چاہتا ہے؟
اس سفر میں مجھے ایک علم عظیم نصیب ہوا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ استقامت والا وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کے احکام پر قائم رہے اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچتا رہے، وَلَا یَرُوْغُ رَوْغَانَ الثَّعَالِبِ 10؎ اور لومڑیوں کی طرح راہِ فرار نہ اختیار کرے۔سموسہ اور بریانی اور پلاؤ پر دمادم ہاتھ مار رہا ہے اور جب کوئی شکل آگئی تو اسے اُلو کی طرح دیکھ رہا ہے۔ اس  وقت اللہ کے رزق کا حق کیوں اس نے ادا نہیں کیا؟ اور میں بقسم کہتا ہوں کہ جب یہ لوگ کسی 
_____________________________________________
8؎   المائدۃ :54مرقاۃ المفاتیح:84/1،کتاب الایمان،المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
10؎  روح المعانی:120/24،سورۃ فصلت (30)،داراحیا  ٔالتراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
5 عرضِ مرتب 6 1
7 طبقۂ اہل وفا اور طبقۂ اہل جفا 7 6
8 نافرمانوں سے دوستی کا نتیجہ 7 6
11 طبقۂ اہل وفا اور طبقۂ اہل جفا 7 1
12 نافرمانوں سے دوستی کا نتیجہ 7 1
17 مرتدین کے مقابلے میں اہل محبت کی استقامت کی دلیل 8 1
23 آیتِ مبارکہ میںوَ یُحِبُّوۡنَہٗۤپر یُحِبُّہُمۡ کی تقدیم کا راز 8 1
24 اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کی تین علامات 9 1
25 پہلی علامت:مؤمنین کے ساتھ تواضع و فنائیت، کفار کے ساتھ شدت 10 24
26 دوسری علامت: جہاد فی سبیل اللہ 11 24
28 مجاہدہ کی چار اقسام 12 1
29 رضائے حق کی تلاش میں مشقت اُٹھانا 12 28
31 تواضع کے حصول اور تکبر سے نجات کا طریقہ 14 29
32 تزکیہ فرض، خود کو مُزکی سمجھنا حرام 15 29
35 دین کی نصرت و اشاعت میں مشقت اُٹھانا 16 28
36 احکاماتِ الٰہیہ کی تعمیل میں مشقت اُٹھانا 16 28
37 اللہ کی نافرمانی سے بچنے کا غم اُٹھانا 16 28
44 مجاہدہ فی سبیل اللہ کا انعامِ عظیم 20 1
45 جنت اُدھار ہے، مولیٰ اُدھار نہیں 21 1
46 جنت میں اللہ تعالیٰ کی لذتِ دیدار کا عالم 22 1
47 دنیا سے آخرت تک اللہ تعالیٰ کا ساتھ 22 1
48 دنیا سے خروج نہیں اخراج ہوتا ہے 23 1
49 تعمیرِ وطن آخرت کے لیے ایک سبق آموز حکایت 23 1
50 کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کے بعض عجیب لطائف 25 1
51 صحبتِ اہل اللہ کی نافعیت کی دلیل منقول 26 1
54 سوءِ خاتمہ کا ایک عبرتناک واقعہ 18 28
55 گناہ کی تکلیف دہ لذت اور اس کی مثال 18 28
56 انکشافِ حضوریٔ حق غیراللہ سے انقطاعِ کامل پر موقوف ہے 19 28
57 تیسری علامت: ملامتِ مخلوق سے بے خوفی 19 28
58 اللہ والا بننے کا سب سے آسان نسخہ 25 1
Flag Counter