Deobandi Books

آداب راہ وفا

ہم نوٹ :

20 - 34
کہ لَوْمَۃَ واحد ہے بلکہ اسم جنس نازل کررہا ہوں جس کے یہ معنیٰ ہوئے کہ میرے عشاق  دنیا بھر کی چھوٹی بڑی کسی قسم کی ملامتوں کی ذرّہ برابر پروا نہیں کرتے، اسی لیے ہر وقت میری مرضی پر قائم ہیں۔
علامہ آلوسی فرماتے ہیں کہ لَوْمَۃَ یہاں معنیٰ میں لَوْمَاتٍ کے ہے لیکن بجائے جمع کےواحد کیوں نازل فرمایایعنی لَوْمَاتٍ کے بجائے لَوْمَۃَ کیوں نازل فرمایا؟ اس اِشکال کا جواب دیتے ہیں کہ یہ کلام اللہ کی بلاغت ہے، اگر لَوْمَاتٍ نازل ہوتا تو کلام میں بلاغت نہ رہتی، لَوْمَۃَ اسم جنس نازل کرکے اللہ نے اپنے عاشقوں کا مقام ظاہر فرمادیا کہ میرے عاشق ساری دنیا کی لَوْمَاتٍ کو لَوْمَۃً وَّاحِدَۃً سمجھتے ہیں20؎ ساری دنیا کی ملامتوں کے مجموعے کو ایک ملامت کے برابر سمجھتے ہیں۔ جیسے کہا جائے کہ سارے عالَم کے طوفان میرے عاشقوں کے سامنے پانی کا ایک گھونٹ ہیں۔
مجاہدہ فی سبیل اللہ کا انعامِ عظیم
تو جس نے یہ چارمجاہدےکرلیےیعنی یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِی ابْتِغَاءِ مَرْضَاتِنَا وَفِیْ نُصْرَۃِ دِیْنِنَاوَفِی امْتِثَالِ اَوَامِرِنَاوفِی الْاِنْتِہَاءِ عَنْ مَّنَاہِیْنَا تو کیا انعام ملے گا؟ لَنَہْدِیَنَّہُمْ سُبُلَنَا ہم ایسے مجاہدہ کرنے والے بندوں کو ہر وقت ہدایت دیتے ہیں حالاً          و استقبالاً اور لام تاکید بانون ثقیلہ کے ساتھ فرمایا اور سُبُلْ فرمایا یعنی اللہ تعالیٰ ایک راستہ ہدایت کا نہیں دکھائے گا، ذرّہ ذرّہ سے ہدایت دے گا، عالم میں جس چیز کو دیکھوگے اس سے ہدایت ملے گی اور تفسیر روح المعانی میں سُبُلَنَا کی دو تفسیریں کی ہیں سُبُلَ السَّیْرِ اِلَیْنَااور سُبُلَ الْوُصُوْلِ اِلٰی جَنَابِنَا 21؎  یعنی سیرالی اللہ بھی دیں گے اور سیر فی اللہ بھی دیں گے۔ 
معیتِ خاصہ کا انکشاف اور وَاِنَّ اللہَ  لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ 22؎اللہ تعالیٰ کی معیتِ خاصہ بھی ملے گی،قلب کو حق تعالیٰ کا قربِ خاص منکشف ہوجائے گا تو پھر آپ کا ایمانِ عقلی           
_____________________________________________
 20؎  روح المعانی:164/6،المائدۃ(54) ،داراحیاءالتراث، بیروت
21 ؎ روح المعانی:14/21، العنکبوت(69)، داراحیاءالتراث، بیروت
 22؎    العنکبوت:69
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
5 عرضِ مرتب 6 1
7 طبقۂ اہل وفا اور طبقۂ اہل جفا 7 6
8 نافرمانوں سے دوستی کا نتیجہ 7 6
11 طبقۂ اہل وفا اور طبقۂ اہل جفا 7 1
12 نافرمانوں سے دوستی کا نتیجہ 7 1
17 مرتدین کے مقابلے میں اہل محبت کی استقامت کی دلیل 8 1
23 آیتِ مبارکہ میںوَ یُحِبُّوۡنَہٗۤپر یُحِبُّہُمۡ کی تقدیم کا راز 8 1
24 اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کی تین علامات 9 1
25 پہلی علامت:مؤمنین کے ساتھ تواضع و فنائیت، کفار کے ساتھ شدت 10 24
26 دوسری علامت: جہاد فی سبیل اللہ 11 24
28 مجاہدہ کی چار اقسام 12 1
29 رضائے حق کی تلاش میں مشقت اُٹھانا 12 28
31 تواضع کے حصول اور تکبر سے نجات کا طریقہ 14 29
32 تزکیہ فرض، خود کو مُزکی سمجھنا حرام 15 29
35 دین کی نصرت و اشاعت میں مشقت اُٹھانا 16 28
36 احکاماتِ الٰہیہ کی تعمیل میں مشقت اُٹھانا 16 28
37 اللہ کی نافرمانی سے بچنے کا غم اُٹھانا 16 28
44 مجاہدہ فی سبیل اللہ کا انعامِ عظیم 20 1
45 جنت اُدھار ہے، مولیٰ اُدھار نہیں 21 1
46 جنت میں اللہ تعالیٰ کی لذتِ دیدار کا عالم 22 1
47 دنیا سے آخرت تک اللہ تعالیٰ کا ساتھ 22 1
48 دنیا سے خروج نہیں اخراج ہوتا ہے 23 1
49 تعمیرِ وطن آخرت کے لیے ایک سبق آموز حکایت 23 1
50 کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کے بعض عجیب لطائف 25 1
51 صحبتِ اہل اللہ کی نافعیت کی دلیل منقول 26 1
54 سوءِ خاتمہ کا ایک عبرتناک واقعہ 18 28
55 گناہ کی تکلیف دہ لذت اور اس کی مثال 18 28
56 انکشافِ حضوریٔ حق غیراللہ سے انقطاعِ کامل پر موقوف ہے 19 28
57 تیسری علامت: ملامتِ مخلوق سے بے خوفی 19 28
58 اللہ والا بننے کا سب سے آسان نسخہ 25 1
Flag Counter