آداب راہ وفا |
ہم نوٹ : |
|
کہ لَوْمَۃَ واحد ہے بلکہ اسم جنس نازل کررہا ہوں جس کے یہ معنیٰ ہوئے کہ میرے عشاق دنیا بھر کی چھوٹی بڑی کسی قسم کی ملامتوں کی ذرّہ برابر پروا نہیں کرتے، اسی لیے ہر وقت میری مرضی پر قائم ہیں۔ علامہ آلوسی فرماتے ہیں کہ لَوْمَۃَ یہاں معنیٰ میں لَوْمَاتٍ کے ہے لیکن بجائے جمع کےواحد کیوں نازل فرمایایعنی لَوْمَاتٍ کے بجائے لَوْمَۃَ کیوں نازل فرمایا؟ اس اِشکال کا جواب دیتے ہیں کہ یہ کلام اللہ کی بلاغت ہے، اگر لَوْمَاتٍ نازل ہوتا تو کلام میں بلاغت نہ رہتی، لَوْمَۃَ اسم جنس نازل کرکے اللہ نے اپنے عاشقوں کا مقام ظاہر فرمادیا کہ میرے عاشق ساری دنیا کی لَوْمَاتٍ کو لَوْمَۃً وَّاحِدَۃً سمجھتے ہیں20؎ ساری دنیا کی ملامتوں کے مجموعے کو ایک ملامت کے برابر سمجھتے ہیں۔ جیسے کہا جائے کہ سارے عالَم کے طوفان میرے عاشقوں کے سامنے پانی کا ایک گھونٹ ہیں۔ مجاہدہ فی سبیل اللہ کا انعامِ عظیم تو جس نے یہ چارمجاہدےکرلیےیعنی یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِی ابْتِغَاءِ مَرْضَاتِنَا وَفِیْ نُصْرَۃِ دِیْنِنَاوَفِی امْتِثَالِ اَوَامِرِنَاوفِی الْاِنْتِہَاءِ عَنْ مَّنَاہِیْنَا تو کیا انعام ملے گا؟ لَنَہْدِیَنَّہُمْ سُبُلَنَا ہم ایسے مجاہدہ کرنے والے بندوں کو ہر وقت ہدایت دیتے ہیں حالاً و استقبالاً اور لام تاکید بانون ثقیلہ کے ساتھ فرمایا اور سُبُلْ فرمایا یعنی اللہ تعالیٰ ایک راستہ ہدایت کا نہیں دکھائے گا، ذرّہ ذرّہ سے ہدایت دے گا، عالم میں جس چیز کو دیکھوگے اس سے ہدایت ملے گی اور تفسیر روح المعانی میں سُبُلَنَا کی دو تفسیریں کی ہیں سُبُلَ السَّیْرِ اِلَیْنَا اور سُبُلَ الْوُصُوْلِ اِلٰی جَنَابِنَا 21؎ یعنی سیرالی اللہ بھی دیں گے اور سیر فی اللہ بھی دیں گے۔ معیتِ خاصہ کا انکشاف اور وَاِنَّ اللہَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ 22؎اللہ تعالیٰ کی معیتِ خاصہ بھی ملے گی،قلب کو حق تعالیٰ کا قربِ خاص منکشف ہوجائے گا تو پھر آپ کا ایمانِ عقلی _____________________________________________ 20؎روح المعانی:164/6،المائدۃ(54) ،داراحیاءالتراث، بیروت 21 ؎روح المعانی:14/21، العنکبوت(69)، داراحیاءالتراث، بیروت 22؎العنکبوت:69