Deobandi Books

آداب راہ وفا

ہم نوٹ :

21 - 34
استدلالی موروثی،ایمانِ ذوقی حالی اور وجدانی سے بدل جائے گا۔آپ کا دل محسوس کرے گا کہ میرے دل میں اللہ تعالیٰ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں وَ جَعَلۡنَا لَہٗ نُوۡرًا یَّمۡشِیۡ بِہٖ فِی النَّاسِ23  ؎  ہم اپنے عاشقوں کو ایک نور دیتے ہیں کہ سارے عالَم میں جہاں جاتے ہیں اس نور کو لیے پھرتے ہیں۔ لیلیٰ سے نجات پاکر سارے عالَم میں اپنے مولیٰ کو دل میں لیے پھرتے ہیں۔
جنت اُدھار ہے، مولیٰ اُدھار نہیں
بعض لوگ کہتے ہیں کہ لیلیٰ تو نقد نظر آتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جنت تو اُدھار ہے،مولیٰ اُدھارنہیں ہے،تمہارا مولیٰ نقد ہے۔ بس لیلیٰ سےنظر بچالو تو میری لذتِ قرب کو اسی وقت دل میں نقد پالوگے،میری معیّتِ خاصہ کو تم اسی لمحہ دل میں محسوس کروگے۔     وَ ہُوَ مَعَکُمۡ  اَیۡنَ مَا کُنۡتُمۡ ؕ24؎ میں تو ہر وقت تمہارے ساتھ ہوں لیکن تم خود غیروں کے عشق میں مبتلا ہوکر مجھ سے دور ہوجاتے ہو۔ لیلاؤں کو دل سے نکالو پھر مجھے نہ پاؤ تو کہنا۔ ارے سارے عالَم کی لیلاؤں کو،بادشاہوں کے تخت و تاج کو اور تمام لذات کو بھول جاؤگے،اپنے قلب میں مولیٰ کو پاجاؤگے۔ جنت اُدھار ہے، تمہارا مولیٰ اُدھار نہیں ہے، اسی لیےوَ  لِمَنۡ خَافَ مَقَامَ  رَبِّہٖ  جَنَّتٰنِ25؎کی ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر کی کہ جو گناہ سے بچتا ہے، اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہےاس کو دو جنتیں ملیں گی: جَنَّۃٌمُعَجَّلَۃٌ فِی الدُّنْیَا بِالْحُضُوْرِ مَعَ الْمَوْلیٰ دنیا میں اللہ تعالیٰ کی حضوری اس کے قلب کونصیب ہوگی، ہر وقت اپنے مولیٰ کے ساتھ رہے گا، ایک لمحہ بھی غافل نہیں ہوگا    ؎ 
 پھرتا  ہوں  دل  میں یار  کو  مہماں  کیے   ہوئے
رُوئے       زمیں               کو    کوچۂ   جاناں    کیے    ہوئے
سارا عالَم اس کے لیے کوچۂ محبوب ہوگا۔ یہ ہے مولیٰ کی نقد حضوری۔
_____________________________________________
 23؎    الانعام :122
 24؎    الحدید: 4
 25؎    الرحمٰن: 46
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
5 عرضِ مرتب 6 1
7 طبقۂ اہل وفا اور طبقۂ اہل جفا 7 6
8 نافرمانوں سے دوستی کا نتیجہ 7 6
11 طبقۂ اہل وفا اور طبقۂ اہل جفا 7 1
12 نافرمانوں سے دوستی کا نتیجہ 7 1
17 مرتدین کے مقابلے میں اہل محبت کی استقامت کی دلیل 8 1
23 آیتِ مبارکہ میںوَ یُحِبُّوۡنَہٗۤپر یُحِبُّہُمۡ کی تقدیم کا راز 8 1
24 اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کی تین علامات 9 1
25 پہلی علامت:مؤمنین کے ساتھ تواضع و فنائیت، کفار کے ساتھ شدت 10 24
26 دوسری علامت: جہاد فی سبیل اللہ 11 24
28 مجاہدہ کی چار اقسام 12 1
29 رضائے حق کی تلاش میں مشقت اُٹھانا 12 28
31 تواضع کے حصول اور تکبر سے نجات کا طریقہ 14 29
32 تزکیہ فرض، خود کو مُزکی سمجھنا حرام 15 29
35 دین کی نصرت و اشاعت میں مشقت اُٹھانا 16 28
36 احکاماتِ الٰہیہ کی تعمیل میں مشقت اُٹھانا 16 28
37 اللہ کی نافرمانی سے بچنے کا غم اُٹھانا 16 28
44 مجاہدہ فی سبیل اللہ کا انعامِ عظیم 20 1
45 جنت اُدھار ہے، مولیٰ اُدھار نہیں 21 1
46 جنت میں اللہ تعالیٰ کی لذتِ دیدار کا عالم 22 1
47 دنیا سے آخرت تک اللہ تعالیٰ کا ساتھ 22 1
48 دنیا سے خروج نہیں اخراج ہوتا ہے 23 1
49 تعمیرِ وطن آخرت کے لیے ایک سبق آموز حکایت 23 1
50 کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کے بعض عجیب لطائف 25 1
51 صحبتِ اہل اللہ کی نافعیت کی دلیل منقول 26 1
54 سوءِ خاتمہ کا ایک عبرتناک واقعہ 18 28
55 گناہ کی تکلیف دہ لذت اور اس کی مثال 18 28
56 انکشافِ حضوریٔ حق غیراللہ سے انقطاعِ کامل پر موقوف ہے 19 28
57 تیسری علامت: ملامتِ مخلوق سے بے خوفی 19 28
58 اللہ والا بننے کا سب سے آسان نسخہ 25 1
Flag Counter