آداب راہ وفا |
ہم نوٹ : |
|
خون نکل آیا، جلن بڑھ گئی تب کہتا ہے کہ ارے یہ تو بہت تکلیف ہورہی ہے، میری بیوی بھی مرگئی، ولیمہ کی دیگیں بھی اُڑگئیں اور آندھی ایسی آئی کہ شامیانہ بھی اُڑگیا۔ خارش کا علاج کھجلانا نہیں ہے بلکہ خون کے فساد کا علاج کراؤ۔جب خون سے گندگی اور غلاظت نکل گئی اور کھال اچھی ہوگئی پھر کسی تندرست آدمی کے کھجلاؤ تو کہے گا کہ کیا فضول حرکت کررہے ہو، مجھے تکلیف ہورہی ہے۔ تو جب دل صحیح ہوجائے گا اور دل کا فساد اور گندگی اور غلاظت پسندی نکل جائے گی اور اللہ تعالیٰ کے نور سے دل منور رہے گا تو پھر گناہوں کو خود ہی دل نہ چاہے گا، ہلکا سا تقاضا ہوگا جیسے مہذب گھوڑا کبھی تھوڑی سی شوخی دکھا دیتا ہے، لیکن ایسا نہیں کرے گا کہ آپ کو خندق میں گرادے۔ اسی طرح نفس میں ہلکا سا تقاضا ہوگا، لیکن وہ آپ کو مغلوب نہیں کرسکتا۔ انکشافِ حضوریٔ حق غیراللہ سے انقطاعِ کامل پر موقوف ہے لہٰذا ان لیلاؤں سے،مرنے والی لاشوں سے جان چھڑاؤ۔ بتایئے!یہ لیلائیں بیماری سے آپ کو شفا دے سکتی ہیں؟ روزی دے سکتی ہیں؟ زندگی اور موت ان کے اختیار میں ہے؟ پھر کہاں مرنے والوں پر مرتے ہو؟ میں زیادہ محنت اس پر کررہا ہوں کہ ہمارا دل ان فانی لیلاؤں سے بچ جائے اور ہم مولیٰ پاجائیں کیوں کہ جس دن لَااِلٰہَ کامل ہوجائے گا تو سارے عالم میں اللہ ہی اللہ ہے۔ لیلیٰ سے نظر بچالو تو سارے عالم میں مولیٰ ہے۔سمندر اس نے پیدا کیا، پہاڑ اس نے بنائے، سورج اور چاند میں، سارے عالَم میں اس ہی کا تو جلوہ ہے لیکن لیلاؤں کے عشق سے ہماری آنکھوں میں غفلت کا موتیا اُتر آیا ہے جس کی وجہ سے ہمیں اللہ تعالیٰ نظر نہیں آتا۔ میری یہ بات غور سے سن لیجیے کہ جس دن ان لیلاؤں سے نجات ملی آپ ایک لمحہ کو اللہ تعالیٰ سے محروم نہیں رہیں گے۔ دوام وصل اور وصل دوام حاصل ہوگا۔ تیسری علامت: ملامتِ مخلوق سے بے خوفی اور اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کی تیسری علامت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے احکام بجالانے اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے میں وہ کسی کی ملامت سے نہیں ڈرتے لَایَخَافُوْنَ لَوْمَۃَ لَآئِمٍ ۔ تفسیر روح المعانی میں ہے کہ لَوْمَۃَ واحد ہے لیکن اسم جنس ہے اور اسم جنس میں قلیل اور کثیر سب شامل ہوتا ہے لہٰذا اللہ تعالیٰ نے لَوْمَۃَ نازل فرماکر یہ بتادیا کہ یہ نہ سمجھ لینا