Deobandi Books

بعثت نبوت کے مقاصد

ہم نوٹ :

22 - 34
ہے۔ اسی طرح دل میں رِیا، دِکھاوا اور بڑائی آجاتی ہے جس کی صفائی خانقاہوں میں ہوتی ہے تو خانقاہوں کا ثبوت یُزَکِّیْہِمْ سے ہے۔
تعلیم اور تزکیہ کے تقدم و تأخر کے اسرارِ عجیبہ
میرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ پہلے پارے میں تزکیہ مؤخر ہے،تعلیمِ کتاب مقدم ہے، اس میں علومِ دینیہ کی عظمت و شرافت کا بیان ہے تاکہ صوفیا کو علومِ دِینیہ سے استغنا نہ ہو اور علم شریعت اور طریقت کو مغایر نہ سمجھیں اور پارہ۴اور پارہ ۲۸میں تزکیہ کو مقدم فرماکر علمائے دین کو تنبیہ و ہدایت فرمادی کہ تزکیہ کی نعمت سے تغافل نہ کرنا ،اور حضرت نے اس کی تمثیل یہ بیان فرمائی تھی کہ جہاں تعلیم مقدم ہے وہاں تحلیہ کی شرافت مقصود ہے جیسے عطر کی شیشی صاف کرنے سے مقصود عطر ہے کہ اس شیشی میں عطر ڈالا جائے اور جہاں تزکیہ مقدم ہے وہاں تخلیہ کی اہمیت مقصود ہے کہ گندی شیشی میں عطر کی خوشبو ظاہر نہ ہوگی۔ اس مثال سے علمائے دین اور صوفیائے کرام دونوں کو ہدایت واضح ہوگئی کہ صوفیائے کرام زندگی بھر صرف قلب کی شیشی نہ دھوتے رہیں، علوم کی بھی فکر کریں جو مظروف ہے،اور علمائے کرام علومِ دین کے لیے قلب کی شیشی کے تزکیہ و تطہیر کی فکر کریں، اس سے غافل نہ ہوں۔ سبحان اللہ! میرے شیخ کی یہ تقریر جامع شریعت و طریقت ہے۔ حضرت حکیم الاُمت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے لیے فرمایا تھا کہ آپ حامل علومِ شریعت اور عامل علومِ طریقت ہیں۔
تعلیمِ کتاب میں حکمت کی اہمیت
اور یُعَلِّمُہُمُ الۡکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ معلّم ایسا ہونا چاہیے جو کتاب بھی پڑھائے اور حکمت بھی بتائے یعنی لوگوں کو خوش فہمی اور فہم دین کی تعلیم دے۔ اگر معلّم حکمت نہیں جانتا تو اس کی تعلیمِ کتاب ناقص ہے۔ معطوف علیہ معطوف مل کر یُعَلِّمُہُمْ ہوگا۔ جو کتاب اللہ کو سمجھائے لیکن حکیمانہ انداز سے سمجھائے، اسی لیے میں کہتا ہوں کہ جو صاحبِ حکمت نہیں ہیں ان کی تعلیم ناقص ہے۔ خالی رٹا دینے سے،ترجمہ کرادینے سے تعلیمِ کتاب کا حق تھوڑی ادا ہوتا ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 مستیٔ قہر و عذاب 10 1
4 اصلاحِ قلب کی اہمیت 11 1
5 طواف بیت الرّب اور طواف ربّ البیت 11 1
6 مسلمان بیت اللہ کو نہیں اللہ کو سجدہ کرتے ہیں 12 1
7 علّامہ شامی کی اولیاء اللہ سے عقیدت اور سمتِ کعبہ کا ایک مسئلہ 13 1
8 وَاِذۡ یَرۡفَعُ اِبۡرٰہٖمُ الۡقَوَاعِدَ کی تفسیر 13 1
9 حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کے نام ساتھ ساتھ نازل نہ فرمانے کا راز 14 1
10 رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا میں انبیاء کی شانِ عبدیت کا ظہور ہے 14 1
11 اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ کی تفسیر 15 1
12 سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ کا ربط 15 1
14 تمام مناسکِ حج وحی سے بتائے گئے 16 1
15 رَبَّنَا وَ اجۡعَلۡنَا مُسۡلِمَیۡنِ لَکَ سے کیا مراد ہے؟ 15 12
19 کعبہ شریف زمین کے بالکل وسط میں ہے 16 1
20 تفسیر تُبْ عَلَیْنَا 17 1
21 انبیاء علیہم السلام کی توبہ سے کیا مراد ہے؟ 17 1
22 اَلتَّوَّابُ الرَّحِیۡمُ کے تقدّم و تأخّر کے دو عجیب نکتے 18 1
23 فرقۂ معتزلہ کا رد 18 1
24 مقاصدِ بعثتِ نبوت 19 1
25 یَتۡلُوۡا عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِکَ وَ یُعَلِّمُہُمُ الۡکِتٰبَ سے مکاتبِ قرآن اور دارالعلوم کا ثبوت 20 1
26 وَیُزَکِّیْہِمْ سے خانقاہوں کے قیام کا ثبوت 20 1
27 تعلیم اور تزکیہ کے تقدم و تأخر کے اسرارِ عجیبہ 22 1
28 تعلیمِ کتاب میں حکمت کی اہمیت 22 1
29 حکمت کی پانچ تفسیریں 23 1
30 دخولِ مسجد کی دعا اور قعدہ میں تشہد کے رموز 23 29
31 مسجد سے نکلتے وقت روزی مانگنے کا راز 24 29
33 حکمت کی تیسری تفسیر 26 29
34 صَلُّوْا کَمَا رَأَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ کی شرح اور طریق السنۃ کی تعلیم 25 29
36 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی حکمتِ دینیہ 26 29
37 حکمت کی چوتھی تفسیر 27 29
38 حکمت کی پانچویں تفسیر 28 29
39 تفسیر اِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ 29 29
Flag Counter