بعثت نبوت کے مقاصد |
ہم نوٹ : |
|
رہاہے تو میں نہ روؤں؟ اور حجرِاسود کو یمین اللہ فرمایا گیا بطور نشانی کے، لیکن حجرِاسود بھی خدا نہیں ہے۔ یاد رکھو! بیت اللہ اور ہے ربّ البیت اور ہے۔ وہ تو رُخ ہے،حکم ہے کہ اس طرف سجدہ کرو، اس طرف نماز پڑھو۔اور اگر کسی کو جگہ نہیں معلوم کہ کعبہ کس طرف ہے، نہ قبلہ نما پاس ہے نہ کوئی بتانے والا ہے تو تحرّی کرلو۔ دل میں سوچو،دل جس طرف کو گواہی دے کہ اس طرف کعبہ ہے تو اندازے سے جو رُخ کرلوگےنماز ہوجائے گی۔ علّامہ شامی کی اولیاء اللہ سے عقیدت اور سمتِ کعبہ کا ایک مسئلہ علّامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک باب باندھا ہے، بَابُ کَرَامَاتِ الْاَوْلِیَاءِ ۔ فرماتے ہیں کہ اگر کعبہ اُٹھ کر کسی ولی اللہ کی زیارت کو چلا جائے تو نماز کیسے ہوگی؟ دیکھ لو! شامی جلد ۱) میں فرماتے ہیں کہ کعبہ اگر اُٹھ کر کہیں چلا بھی جائے، تو جس زمین پر کعبہ شریف ہے جس کو بنائے ابراہیمی کہا جاتا ہے، اس زمین سے آسمان تک سب کعبہ ہے لہٰذا وہی رُخ کافی ہے۔ علامہ شامی کی تحقیق دیکھیے کہ کراماتِ اولیاء کے یہ بڑے بڑے علماء کیسے معتقد ہیں۔4؎ وَاِذۡ یَرۡفَعُ اِبۡرٰہٖمُ الۡقَوَاعِدَ کی تفسیر تو اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ نے دو پیغمبروں کا حال بیان فرمایا کہ وَاِذۡیَرۡفَعُ اِبۡرٰہٖمُ الۡقَوَاعِدَ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کعبہ کی دیواریں اُٹھارہے تھے۔قواعد جمع ہے قاعدۃ کی اور قاعدۃ کے معنیٰ ہیں بنیاد۔ حضرت حکیم الاُمت مجدّد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی نے ’’بیان القرآن ‘‘میں قواعد کا ترجمہ دیوار فرمایا اور فرمایا کہ اشرف علی قواعد کا ترجمہ دیوار سے کیوں کررہا ہے؟ اس کی وجہ اِذْ یَرْفَعُ ہے۔جب بنیاد سے چیز آگے اُٹھتی ہے، بلند ہوتی ہے تو اسی کا نام دیوار ہے۔لہٰذا رفعتِ قاعدہ مستلزم ہے دیوار کو،یعنی جب بنیاد اوپر اُٹھتی ہے تو دیوار کہلاتی ہے۔ لہٰذا حضرت نے قواعد کا ترجمہ دیوار کیا اور وجہ بھی بتادی۔ _____________________________________________ 4؎رد المحتار:مطلب کرامات الاولیاء اِنَّ الْكَعْبَۃَ تَزُورُ وَاحِدًا مِنَّ الْأَوْلیَاءِ