Deobandi Books

بعثت نبوت کے مقاصد

ہم نوٹ :

17 - 34
وسط ہے دنیا کا اور اَرِنَا مَنَاسِکَنَا دو پیغمبروں کی دُعا ہے، لہٰذا ان کی دعا کے صدقے میں اللہ تعالیٰ نے بذریعہ جبرئیل علیہ السلام تمام مناسکِ حج اور پورا طریقہ حج وغیرہ کا بتایا۔آج ہم لوگ جو حج کررہے ہیں یہ پورا طریقہ جبرئیل علیہ السلام کا بتایا ہوا ہے جس سے سرورِ عالم       صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سب کو آگاہ فرمایا۔
تفسیر تُبْ عَلَیْنَا
وَ تُبْ عَلَیْنَا اور ہم پر توجہ فرمایئے یعنی اپنی توجہ و مہربانی کو ہم پر قائم  رکھیے۔ تُبْ عَلَیْنَا کی تفسیر علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمائی ہے اَیْ وَفِّقْنَا لِلتَّوْبَۃِ7؎ یعنی ہم کو توفیقِ توبہ دیجیے۔مفسرین لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی توجہ سے مراد توفیقِ توبہ ہے۔جس کو توفیقِ توبہ نہیں ہے وہ اللہ کی رحمت اور مہربانی سے بہت دور ہے، مقامِ بُعد میں مبتلا ہے۔
انبیاء علیہم السلام کی توبہ سے کیا مراد ہے؟
یہاں پر علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک اشکال قائم کیا ہے کہ پیغمبر سے تو  گناہ کا ارتکاب نہیں ہوسکتا کیوں کہ نبی تو معصوم ہوتا ہے۔پھر یہاں دونوں پیغمبر کیوں توفیقِ توبہ مانگ رہے ہیں؟ اس کا جواب یہ دیا کہ عوام کی توبہ اور ہے، خواص کی توبہ اور ہے اور یہاں نہ عوام کی توبہ مراد ہے نہ خواص کی بلکہ یہ اخص الخواص کی توبہ ہے۔ یعنی عام مسلمانوں کی توبہ ہوتی ہے گناہوں سےاَلرُّجُوْعُ مِنَ الْمَعْصِیَۃِ اِلَی الطَّاعَۃِاورخواص اُمت کی توبہ ہوتی ہے غفلت سے اَلرُّجُوْعُ مِنَ الْغَفْلَۃِ اِلَی الذِّکْرِاور یہ توبہ اخص الخواص کی ہے یعنی پیغمبروں کی توبہ ہے، جس کا ترجمہ ہوگا اور ہمیں توفیقِ توبہ دیجیے۔ لِرَفْعِ الدَّرَجَاتِ وَالتَّرَقِیِّ فِی الْمَقَامَاتِ یعنی ہم قرب کے جس مقام پر اب ہیں اس میں اور ترقی عطا فرمایئے اور ہم دونوں کے درجات اور بلند کردیجیے، ہمارے مقامِ قرب میں اور ترقی دیجیے۔ دیکھیے تفسیر روح المعانی اور خوب سمجھ لیں کہ یہ توفیق توبہ گناہ سے نہیں ہے کیوں کہ نبی معصوم ہوتے ہیں، ان سے گناہ صادر ہی نہیں ہوتے۔ اگر اکابر کی تفاسیرنہ دیکھی جائیں تو آدمی کو اشکال پیدا ہوجائے گا کہ پیغمبر آخر کس بات
_____________________________________________
7؎  روح المعانی:386/1،البقرۃ(127)،داراحیاءالتراث،بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 مستیٔ قہر و عذاب 10 1
4 اصلاحِ قلب کی اہمیت 11 1
5 طواف بیت الرّب اور طواف ربّ البیت 11 1
6 مسلمان بیت اللہ کو نہیں اللہ کو سجدہ کرتے ہیں 12 1
7 علّامہ شامی کی اولیاء اللہ سے عقیدت اور سمتِ کعبہ کا ایک مسئلہ 13 1
8 وَاِذۡ یَرۡفَعُ اِبۡرٰہٖمُ الۡقَوَاعِدَ کی تفسیر 13 1
9 حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کے نام ساتھ ساتھ نازل نہ فرمانے کا راز 14 1
10 رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا میں انبیاء کی شانِ عبدیت کا ظہور ہے 14 1
11 اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ کی تفسیر 15 1
12 سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ کا ربط 15 1
14 تمام مناسکِ حج وحی سے بتائے گئے 16 1
15 رَبَّنَا وَ اجۡعَلۡنَا مُسۡلِمَیۡنِ لَکَ سے کیا مراد ہے؟ 15 12
19 کعبہ شریف زمین کے بالکل وسط میں ہے 16 1
20 تفسیر تُبْ عَلَیْنَا 17 1
21 انبیاء علیہم السلام کی توبہ سے کیا مراد ہے؟ 17 1
22 اَلتَّوَّابُ الرَّحِیۡمُ کے تقدّم و تأخّر کے دو عجیب نکتے 18 1
23 فرقۂ معتزلہ کا رد 18 1
24 مقاصدِ بعثتِ نبوت 19 1
25 یَتۡلُوۡا عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِکَ وَ یُعَلِّمُہُمُ الۡکِتٰبَ سے مکاتبِ قرآن اور دارالعلوم کا ثبوت 20 1
26 وَیُزَکِّیْہِمْ سے خانقاہوں کے قیام کا ثبوت 20 1
27 تعلیم اور تزکیہ کے تقدم و تأخر کے اسرارِ عجیبہ 22 1
28 تعلیمِ کتاب میں حکمت کی اہمیت 22 1
29 حکمت کی پانچ تفسیریں 23 1
30 دخولِ مسجد کی دعا اور قعدہ میں تشہد کے رموز 23 29
31 مسجد سے نکلتے وقت روزی مانگنے کا راز 24 29
33 حکمت کی تیسری تفسیر 26 29
34 صَلُّوْا کَمَا رَأَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ کی شرح اور طریق السنۃ کی تعلیم 25 29
36 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی حکمتِ دینیہ 26 29
37 حکمت کی چوتھی تفسیر 27 29
38 حکمت کی پانچویں تفسیر 28 29
39 تفسیر اِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ 29 29
Flag Counter