حرفِ آغاز
مجلس صیانۃ المسلمین پاکستان کا سالانہ اجتماع ہر سال جامعہ اشرفیہ لاہور میں اکثر ماہ اکتوبر میں ہوتا ہے جس میں سلسلہ کے اکابر علماء ومشایخ وطلباء وسالکین اور عامۃ الناس جمع ہوتے ہیں۔ مرشدی ومولائی حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم بھی کئی سال سے شرکت فرمارہے ہیں۔ اجتماع کی مرکزی نشست جو بعد عصر ہوتی ہے حضرت حکیم الامت کے خلفاء کے لیے مخصوص تھی۔ ان حضرات کے دنیا سے تشریف لے جانے کے بعد اب کئی سال سے حضرت والا دامت برکاتہم کے لیے خاص کردی گئی ہے۔
پیش نظر وعظ ملقب بہ ’’تزکیۂ نفس‘‘ لَا اِلٰہَ سے اِلَّا اللہُ تک صیانۃ المسلمین کے اس سال کے اجتماع کے پہلے دن کا بیان ہے جو ۱۳ جمادی الاولیٰ ۱۴۱۴ھ مطابق ۲۹ اکتوبر ۱۹۹۳ء بروز جمعہ بعد نمازِ عصر کی مرکزی نشست میں حضرت والا دامت برکاتہم نے بیان فرمایا۔
صیانۃ المسلمین کے مجلہ’’الصیانہ‘‘ ماہ دسمبر ۱۹۹۳ءکے شمارہ میں اس اجلاس کی روئیداد کے ایک جز کو قارئین کرام کے لیے یہاں نقل کیا جاتا ہے۔
بعد از عصر مجلس کے اجتماع کی مرکزی نشست کا آغاز تلاوت قرآنِ مجید سے ہوا۔ تلاوت قرآنِ پاک کے بعد جناب تائب صاحب نے حضرت حکیم صاحب کی تالیف کی ہوئی نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کی۔اس نعت کو سامعین نے بڑے جوش اور جذبہ کے ساتھ سنا۔
اس کے بعد شیخ طریقت حضرت مولانا حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم نے ایک گھنٹہ تک اپنے ولولہ انگیز خطاب سےسامعین کو نوازا۔عصر کے بعد والی مرکزی نشست میں حضرت حکیم صاحب کے علاوہ حضرت نواب عشرت علی خان قیصرصاحب ،حضرت مولانا مفتی محمد وجیہہ صاحب، حضرت مولانا مفتی عبدالشکور صاحب ترمذی (صدر مجلس صیانۃالمسلمین ساہیوال سرگودھا)،حضرت مولانا عبدالرحمٰن صاحب اشرفی(نائب مہتمم جامعہ اشرفیہ لاہور)،حضرت مولانا الحاج ڈاکٹر محمدتنویراحمدخان صاحب مدظلہٗ (صدرمجلس صیانۃ المسلمین حیدرآباد)، حضرت مولانا مشرف علی صاحب تھانوی(ناظم مجلس ہٰذا)، حضرت مولانا نذیر