Deobandi Books

تزکیہ نفس

ہم نوٹ :

15 - 34
طرح خدا تک تو  ذکر ہی سے پہنچیں گے لیکن کسی اللہ والے کے مشورہ سے، اس کی دعائیں اور توجہ بھی شامل حال ہوگی، پھر وہ آپ کی دماغی صلاحیت کو بھی دیکھتا ہے کہ یہ کتنا ذکر کرسکتا ہے۔ کتنے لوگ جن کا سچا اور کامل پیر اور مرشد نہیں ہوتا زیادہ ذکر کرکے پاگل ہو رہے ہیں۔ لوگ ان کو مجذوب سمجھتے ہیں حالاں کہ وہ مجذوب نہیں ہیں مجنون ہیں۔ ایک صاحب نے حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کو لکھا کہ مجھے ذکر میں روشنی نظر آرہی ہے۔ حضرت نے ان کو تحریر فرمایا کہ آپ فوراً ذکر ملتوی کریں اور بادام اور دودھ پئیں اور سر میں تیل کی مالش کریں اور صبح ننگے پاؤں سبزہ پر چلیں اور اپنے دوستوں سے کچھ خوش طبعی کریں۔ مخلوق سے دور تنہائی میں رہتے رہتے اور زیادہ ذکر و فکر کی وجہ سے دماغ میں خشکی بڑھ گئی ہے۔ اس خشکی کی وجہ سے یہ روشنی نظر آرہی ہے۔ یہ ہے شیخ محقق۔ اگر کوئی جاہل پیر ہوتا تو کہتا کہ جب جلوہ نظر آگیا تو اب کھاؤ حلوہ اور لو یہ خلافت لے جاؤ۔ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ یہ تو خلافت ہی کا اُمیدوار ہوگا لیکن میرے جواب کو دیکھ کر کیا کہے گا! معلوم ہوا کہ شیخ کا مشورہ کتنا ضروری ہے۔
دوستو! یہی عرض کرتا ہوں کہ اگر پیر نہ بنائیے تو مشیر بنانے میں کیا حرج ہے۔یہ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم فرماتے ہیں کسی کو اپنا دینی مشیر بنالیجیے، مشورہ لے لیجیے۔ بیعت ہونا تو سنت ہے، مگر حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ کسی مصلح کامل سے تعلق میرے نزدیک فرض ہے۔ عادت اللہ یہی ہے کہ اصلاح بغیر اس کے نہیں ہوتی۔
ذکر اللہ کا دوسرا حق کیفیتِ ذکر ہے
تو  ذکر کا ایک حق تو اس کی کمیت ہے اور دوسرا حق کیفیت ہے۔ ذکر کماً اور کفیاً       کامل ہو یعنی جو مقدار شیخ بتائے وہ مقدار پوری کیجیے۔ اِلّایہ کہ نزلہ، زکام، بخار ہو یا سفر ہو لیکن بالکل ناغہ پھر بھی نہ کریں۔ جیسے سفر میں اگر کھانا نہیں ملتا تو ایک پیالی چائے اسٹیشن کی پی لیتے ہیں جو بالکل نام کی چائے ہوتی ہے تاکہ زکام نہ ہو۔ اسی طرح سفر میں مجبوری ہے تو چلیے لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی ایک ہی تسبیح پڑھ لیجیے اور ایک تسبیح اَللہْ اَللہْ کرلیجیے۔ بغیر اللہ کا ذکر کیے ہوئے سوجانا 
Flag Counter