Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2016

اكستان

48 - 65
چھوڑے بہت زیادہ دن ابھی نہیں گزرے ، ابھی کتنے لوگ ہیں کہ اِن بزرگوں کا نام لیتے ہیں اِن کی مقبول خاص وعام کتابوں کی ثناخوانی میں مصروف ہوجاتے ہیں ، اہلِ علم کا بڑا طبقہ اِن کی تصنیفات سے اِستفادہ کا معترف بلکہ دل سے دُعا گو نظر آتا ہے لیکن یہ حقیقت بھی بجا ہے کہ تحفظ اِیمان وعقائد کے حوالے سے اِن کی شخصیت کے تعارف میں عام طور پر ہمارے درمیان وہ گرم بازاری نہیں دیکھی جاتی جس کے وہ مستحق ہیں ،کبھی نہیں دیکھا گیا کہ کوئی بڑی شخصیت یا تنظیم یا اِدارہ، تحفظ اِیمان وعقائد کے حوالے سے اِن شخصیات کے نام پر کوئی یادگاری کام کرتا ہو یا نئی نسل میں اِس فکر و فن کو فروغ دینے کے لیے جیسا کہ موجودہ دور میں ہورہا ہے اِن بزرگوں کے نام پر بین الاقوامی، ملکی یا علاقائی سطح پر کوئی اِنعام یا اَیوارڈ دیاجاتا ہو ۔
 دیکھا یہ گیا ہے کہ بطورِ یادگار بعض بزرگوں کے نام پر چھوٹی بڑی بلڈنگیں، وسیع و عریض مکانات میں چھوٹے بڑے ہال ، میٹنگ رومز ، شہروں کے روڈ ،راستوں یا چوراہوں کو لوگ منسوب کر دیتے ہیں ، کیا بڑی بات تھی جو بطورِ خاص تحفظ اِیمان و عقائد کے حوالے سے قربانیاں دینے والے بزرگوں کے نام پر بھی اِس طرح کی یا اِس سے بہتر کچھ یادگاریں قائم کی جاتیں جہاں لاکھوں لاکھ روپے صرف کرکے بین الاقوامی کانفرنسیںمنعقد کی جاتی ہیں ،کیا بہتر ہوتا کہ اِیمان و عقائد کے سرحدی محافظین کے نام بھی بطور اِنعام چند روپے مختص کیے جاتے تاکہ نسلِ نو میں اِس زاویے سے آگے بڑھنے کے جذبات فروغ پاتے ۔ 
 یہ سو فیصد کھری بات ہے کہ نام و نمود کے لیے نہ اُنہوں نے کام کیا اور نہ اِس دُنیائے دُوں سے کبھی اُن کا دامن آلودہ ہوا بلکہ اُن کی سادہ دلی اور بے نفسی اِس حقیقت کی شاہد عدل ہے کہ دُنیا والوں کی داد وستائش کا واہمہ بھی کبھی اُن کے دل و دماغ میں نہ گزرا ہوگا لیکن قابلِ غور پہلو یہ ہے کہ اگرتحفظ اِیمان وعقائد کے زاویہ سے اپنے عظیم سپوتوں کو یونہی بھلا دیے جانے کے لیے چھوڑ دیاگیا تو آئندہ نسلوں میں اِس قسم کے بہادر کہاں سے اور کیسے پیدا کیے جائیں گے  ؟  مائیں گود کے بچوں کو بڑے بڑے بہادروں کے قصے سنایا کرتی ہیں تاکہ بچے میں بڑا ہوکر بہادر بننے کی لگن پیدا ہو ، بھائی لوگ فقہا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 14 1
5 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 17 1
6 مالی نظام کے اِسلامی اُصول اور بنیادی نظریے : 17 5
7 دُوسرا سلسلہ یہ ہے : 24 5
8 فیصلہ : 24 5
9 اِمام اَبو حنیفہ کامسلک : 24 5
10 اللہ کے لیے قرض اور قومی قرضہ یاقرضہ ٔ جنگ : 25 5
11 مِلکیت کی حقیقت اور حقیقی مالک 28 5
12 مِلکیت 28 5
13 تو حید : 28 5
14 اِسلام کیا ہے ؟ 31 1
15 اُنیسواں سبق : دُرود شریف 31 14
16 دُرود شریف کے الفاظ : 33 14
17 قصص القرآن للاطفال 34 1
18 ( حضرت ذوالقرنین کا قصہ ) 34 17
19 حضرت مولانا محمد قاسم نا نو توی کی دینی حمیت 37 1
20 حضرت صدیق اکبر سے حضرت نانو توی کا نسبی اور رُوحانی رشتہ : 38 19
21 صفت ِ صدیقی '' اَیُنْقَصُ الدِّیْنُ وَاَنَا حَیّ '' کی زندہ مثال : 41 19
22 دورِ حضرت نا نو توی کے تین دفاعی محاذ : 41 19
23 گلدستہ ٔ اَحادیث 43 1
24 تین چیزیں جن میں اِس اُمت کو سابقہ اُمتوں پر فضیلت دی گئی ہے : 43 23
25 جمعہ کی نماز کے لیے تین قسم کے لوگ آتے ہیں : 44 23
26 رسولِ اکرم ۖ کو کفنِ مبارک میں تین کپڑے دیے گئے: 45 23
27 اِسلامی عقائد کے محافظین اور ہماری ذمہ داریاں 47 1
28 ضربِ اقبال اور قادیانی دجال 52 1
29 اَخبار الجامعہ 62 1
30 وفیات 63 1
31 بقیہ : اِسلام کیا ہے ؟ 64 14
Flag Counter