Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2016

اكستان

27 - 65
''اے لوگو  !  ڈرو اُس خدا سے جس نے تم کو ایک اِنسان (آدم علیہ السلام) سے پیداکیا، اُس جانِ واحد سے اُس کا جوڑا بنایا پھر اِن دو سے بے شمار مرد اور عورتیں پھیلادیں، (پس دیکھو) اللہ سے ڈرو جس کے نام پر آپس میں ایک دُوسرے سے (محبت اور حسن ِ معاملہ کا) مطالبہ کیا کرتے ہو، نیز رشتہ داری اور قرابت کے معاملہ میں تقویٰ سے کام لو۔ اللہ تعالیٰ (تمہارے اَعمال کا) نگران حال ہے۔ ''
پھر سورۂ حشر کے آخری رکوع کی اِبتدائی آیتیں پڑھیں  : 
''اے اِیمان والو  !  ڈرتے رہو اللہ سے اور چاہیے کہ دیکھ لے ہر شخص کہ اُس نے کیابھیجا کل کے واسطے۔ ''(سورہ ٔ حشر  :  ١٨)
پھر آپ نے فرمایا   :  ''دینار، درہم، کپڑا، صاع بھر گیہوں، صاع پھر کھجور جس کے پاس جو ہو صدقہ کردے۔ (راہ ِ خدامیں دے دے ) کچھ نہ ہو، کھجور کا ایک ٹکڑا وہی دے دے۔'' 
حاضرین نے اِرشاد ِ گرامی سنااور جو کچھ کسی کے پاس تھا لانا شروع کردیا۔ (سب سے پہلے ایک اَنصاری ایک بوری لے آیا جو اِتنی وزنی تھی کہ وہ اُس کے اُٹھانے سے عاجز ہوئے جا رہے تھے پھرنمبر لگ گیا یہاں تک کہ غلہ اور کپڑوں کے دو ڈھیر کھڑے ہوگئے۔ آنحضرت  ۖ  کا چہرۂ مبارک خوشی سے چمکنے لگا۔) (مسلم شریف ، الحث علی الصدقة ج ١ ص ٣٢٧ )   
اِسی جیسے موقع پر آپ نے ایک مرتبہ یہ بھی فرمایا  :  اِتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ  آگ سے بچو ،اگر کچھ نہ ہو کھجور کا ایک ریزہ ہی دے کر۔ (مسلم شریف ١/ ٢٢٧۔ بخاری شریف رقم الحدیث  ١٤١٧ ، وغیرہ) 
یعنی ایسے مو قع پر جبکہ فاقہ کی حالت سامنے ہوجو کچھ ممکن ہو اُس کا خرچ کر ڈالنا واجب ہے اگر خرچ نہ کیا تو عند اللہ عذاب کا مستحق ہوگا۔ قرآنِ حکیم ایسے صَرف کواللہ تعالیٰ کے ذمہ قرض تسلیم کرتا ہے۔ اِس قرض سے عوام کی ضرورت پوری ہو رہی ہے اُن کی سطح بلند ہو رہی ہے اور اہلِ ثروت کااَخلاقی فرض اَدا ہو رہاہے، خود غرضی اور سنگد لی کے بجائے آپس میں محبت، ہمدردی اور اِحترام کے جذبات بڑھ رہے ہیں، یہ نعمت ِ کبری ہے جس کی رہنمائی قرآنِ حکیم کررہاہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 14 1
5 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 17 1
6 مالی نظام کے اِسلامی اُصول اور بنیادی نظریے : 17 5
7 دُوسرا سلسلہ یہ ہے : 24 5
8 فیصلہ : 24 5
9 اِمام اَبو حنیفہ کامسلک : 24 5
10 اللہ کے لیے قرض اور قومی قرضہ یاقرضہ ٔ جنگ : 25 5
11 مِلکیت کی حقیقت اور حقیقی مالک 28 5
12 مِلکیت 28 5
13 تو حید : 28 5
14 اِسلام کیا ہے ؟ 31 1
15 اُنیسواں سبق : دُرود شریف 31 14
16 دُرود شریف کے الفاظ : 33 14
17 قصص القرآن للاطفال 34 1
18 ( حضرت ذوالقرنین کا قصہ ) 34 17
19 حضرت مولانا محمد قاسم نا نو توی کی دینی حمیت 37 1
20 حضرت صدیق اکبر سے حضرت نانو توی کا نسبی اور رُوحانی رشتہ : 38 19
21 صفت ِ صدیقی '' اَیُنْقَصُ الدِّیْنُ وَاَنَا حَیّ '' کی زندہ مثال : 41 19
22 دورِ حضرت نا نو توی کے تین دفاعی محاذ : 41 19
23 گلدستہ ٔ اَحادیث 43 1
24 تین چیزیں جن میں اِس اُمت کو سابقہ اُمتوں پر فضیلت دی گئی ہے : 43 23
25 جمعہ کی نماز کے لیے تین قسم کے لوگ آتے ہیں : 44 23
26 رسولِ اکرم ۖ کو کفنِ مبارک میں تین کپڑے دیے گئے: 45 23
27 اِسلامی عقائد کے محافظین اور ہماری ذمہ داریاں 47 1
28 ضربِ اقبال اور قادیانی دجال 52 1
29 اَخبار الجامعہ 62 1
30 وفیات 63 1
31 بقیہ : اِسلام کیا ہے ؟ 64 14
Flag Counter