Deobandi Books

کوثر العلوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

28 - 31
عرفت الشر لا للشر لکن لتوقیہ
ومن لا یعرف الشر من الخیر یقع فیہ
ان علوم میں تو زیادت مطلوب ہے ۔ دوسرے وہ علوم ہیں جن کو قرب وبعد میں دخل نہیں ۔جیسے قدر کی حقیقت معلوم کرنا ، پلصراط کی حقیقت معلوم کرنا اور یہ جاننا کہ نماز پنج وقتہ کیوں مقرر ہوئی ، کم وبیش کیوں نہ ہوئی ۔ اس کی کچھ ضرور نہیں نہ اس کے جاننے سے کچھ قرب میں ترقی ہے نہ عدم علم سے کچھ بعد ہے ۔ ان علوم کو اسرار کہا جاتا ہے ۔ اور اس کے مقابل ان علوم کو جنہیں قرب وبعد میں دخل ہے انوار کہنا چاہئے ۔ یہ لقب ان کے واسطے اس لیے مناسب ہے کہ نور کی شان ظاہر فی نفسہ مظہر لغیرہٖ اور یہ علوم بھی ایسے ہی ہیں کہ فی نفسہٖ ظاہر ہیں اور ان پر عمل کرنے سے اسرار بھی منکشف ہونے لگتے ہیں گو ان کا جاننا مقصود نہیں ۔ مگر ان کے حصول کا طریقہ یہ نہیں کہ اسرار کو بلا واسطہ طلب کیا جائے بلکہ طریقہ یہ ہے کہ علوم انوار کو حاصل کرو اور تقویٰ کے ساتھ ان پر عمل کرو ۔ پھر حق تعالیٰ خود ہی اسرار بھی قلب پر القاء کردیں گے ۔ اور ان علوم کو انوار سے ملقب کرنے کی تائید اس سے بھی ہوتی ہے حق تعالیٰ فرماتے ہیں۔
یَھْدِیْ اﷲُ لِنُوْرِہٖ مَنْ یَشَائُ
کہ حق تعالیٰ اپنے نور کی طرف جس کو چاہیں ہدایت کر دیتے ہیں اور دوسری جگہ ارشاد ہے ۔ 
اِنَّ ھٰذَا الْقُرْآنَ یَھْدِیْ لِلَّتِیْ ھِیَ أَقْوَمُ
کہ قرآن سیدھے راستہ کی طرف ہدایت کرتا ہے ۔ (لام بمعنی الی ہے ) اور ظاہر ہے کہ حق تعالیٰ کی ہدایت وہی ہے جو قرآن کی ہدایت ہے تو جن امور کی طرف قرآن نے ہدایت کی ہے یعنی جن علوم کو ظاہر کردیا ہے ان کا نور ہونا ثابت ہوگیا ۔ 
پس ’’ الٓمٓ‘‘ میں اس طرف ہے کہ اے سامعین جن علوم کی زیادت مطلوب ہے وہ یہ ہیں جو ظاہر کر دیئے گئے ہیں تم ان میں زیادت طلب کرو ۔ اور اسرار کے درپے نہ ہو ۔ جس کا نمونہ یہ  ’’ الٓمٓ‘‘ ہے ۔ اس مضمون کو سورۂ آل عمران میں زیادہ وضاحت کے ساتھ بیان فرمایا ہے ۔ 
ھُوَالَّذِیْ أَنْزَلَ عَلَیْکَ الْکِتَابَ مِنْہُ آیَاتٌ مُحْکَمَاتٌ ھُنَّ أُمُّ الْکِتَابِ وَ أُخَرُ مُتَشَابِھَاتٌ فَأَمَّا الَّذیِْنَ فِیْ قُلُوْبِھِمْ زَیْغٌ فَیَتَّبِعُوْنَ مَا نَشَابَہَ مِنْہُ ابْتِغَائَ الْفِتْنَۃِ وَابْتِغَائَ تَأْوِیْلِہٖ وَمَا یَعْلَمُ تَأْوِیْلَہ‘ٓ اِلَّا اﷲُ والرَّاسِخُوْنَ فِی الْعِلْمِ یَقُوْلُوْنَ اٰمَنَّا بِہٖ کُلٌّ مِنْ عِنْدِ رَبِّنَا وَمَا یَذَّکَّرُ اِلَّا أُولُوْالْأَلْبَاب
وہ ( اﷲ تعالیٰ ) ایسا ہے جس نے نازل کیا تم پر کتاب کو جس میں کا ایک حصہ وہ آیتیں ہیں جو کہ اشتباہ مراد سے محفوظ ہیں ۔ (یعنی ان کا مطلب ظاہر ہے ) اور یہی آیتیں اصلی مدار ہیں اس کتاب کا (مطلب یہ ہے کہ غیر ظاہر المعنیٰ کو بھی 
Flag Counter