Deobandi Books

کوثر العلوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

16 - 31
ان کے لیے اختصار بھی کافی ہے ۔ پس میں مختصر طور پر حقیقت علم اور حقیقت زیادت فی العلم اور اس کے اسباب کو عرض کرتا ہوں اور اس کے لیے شروع سے آیات کا ترجمہ کرتا ہوں۔
حق تعالیٰ فرماتے ہیں ’’الٓمٓ‘‘ اس کے معنی اﷲ تعالیٰ کے کسی کو معلوم ہیں کسی اور معلوم نہیں ۔ شاید حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کو بتلا دیئے گئے ہوں اں معانی میں تفتیش نہ کرنا چاہئے شاید تم یہ کہو کہ یہ تو زیادت علم کے منافی ہے جس کی تم ترغیب دے رہے ہو۔
پس اول ان کے معنی بتلاؤ پھر زیادت فی العلم کی ترغیب دینا ۔خصوصاً جب کہ تم کو اسباب زیادت فی العلم بھی معلو م ہیں جن کو اس وقت بتلانے کا وعدہ کیا گیا ہے اور اگر باوجود علم اسباب کے بھی تم کو ان کے معنی معلوم نہیں تو امام مقتدی دونوں زیادت فی العلم میں کوتاہی کر رہے ہیں۔
اس شبہ کا جواب دینے میں چونکہ اپنے لیے زیادت فی العلم کا اثبات ہے اس لئے بہتر تو یہ تھا کہ میں جواب سے جی چراتا لیکن جواب نہ دینے میں یہ احتمال ہے کہ شاید کوئی یہ سمجھے کہ ان کے معنی معلوم تو ہیں مگر کسی مصلحت سے بیان نہیں کرتا اس واسطے میں جواب دینے پر مجبو رہوں اور صاف کہتا ہوں کہ مجھے بھی ان کے معلوم نہیں اور اس مِیں مَیں اور آپ دونوں برابر ہیں ۔رہا یہ شبہ کہ معلوم نہیں تو تلاش کرو اور تلاش نہ کرنا زیادت فی العلم کے منافی ہے ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ زیادت فی العلم میں ایک تفصیل ہے جس کی طرف اسی جزو میں اشارہ ہے اس کو یاد رکھئے ۔ آگے چل کر انشاء اﷲ وہ تفصیل معلوم ہو جائے گی ۔
ذٰلِکَ الْکِتَابُ لَا رَیْبَ فِیْہٖ
اس کی تفصیل مجھے مقصود نہیں ۔اس جملہ میں قرآن کی مدح ہے کہ یہ کتاب کامل ہے ۔ اس میں کوئی بات موجب خلجان نہیں  ۱؎(رہا یہ شبہ کہ کفار تو اس میں بہت شبہات نکالتے ہیں۔اس کا جواب ایک تو مشہور ہے کہ قرآن میں کوئی بات فی نفسہٖ موجب خلجان نیہں ہے اور شبہ نکالنے والوں کو جو شبہات پیش آتے ہیں اس منشا قرآن کے مضامین نہیں بلکہ ان کا قصور فہم ہے ۔اور اگر کسی اندھے کو دن میں طلوع آفتاب میں شک ہو تو اس کے شک سے طلوع آفتاب مشکوک نہیں جاتا۔
اور دوسرے جواب کی طرف ’’ھدی للمتقین‘‘  میں اشارہ ہے ۔ حاص اس جواب کا یہ ہے کہ اگر کسی کو قرآن میں کوئی شک وشبہ پیش آتا ہے تو وہ شبہ اسی وقت ہے جب تک قرآن کی تعلیم پر عمل نہ کیا جاے اور ار قرآن کی تعلیم پر پوری طرح عمل کیا جائے تو سب شبہات خود بخود زائل ہوجائے ہیں کیونکہ قرآن متقین کے لیے ہدایت ہے ۔ پس اہل شبہات کو چاہئے کہ وہ تعلیم قرآن پر عمل کرنا شوع کریں۔ع

Flag Counter