Deobandi Books

ثبوت قیامت اور اس کے دلائل قرآن پاک کی روشنی میں

ہم نوٹ :

8 - 42
انہوں نے مجھے یہ ہدیہ دیا۔ حدیث شریف میں ہے کہ اللہ تعالیٰ پسند کرتے ہیں اپنی نعمت کو اپنے بندوں پر دیکھنا۔ جیسے ابا اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو اچھا کپڑا پہنادے اور عید، بقر ہ عید پر وہ بچے میلا کچیلا پہن لیں تو ابا کو ناراضگی ہوتی ہے یا نہیں؟ تو ربا نے ہم کو جو اسی ہفتہ میں تازہ ہدیہ دلایا تو میں نے سوچا کہ میں بحیثیتِ ٹیچر جارہا ہوں، تو مجھے پھٹیچرنہیں ہونا چاہیے اور آج دن بھی غالباً سنیچرہے، تو میں اس حدیث پر عمل کررہا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے پر اپنی نعمت کا اثر دیکھ کر خوش ہوتے ہیں اور میں مراقبہ کررہا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اپنی نعمت کے اثر کو دیکھ کر مجھ سے خوش ہورہے ہیں اور میں دعوت الی اللہ کو عظمتِ دین کے ساتھ پیش کررہا ہوں۔ اس زمانے میں مولویوں کے بارے میں یہی گمان ہے کہ چندہ مانگنے آیا ہوگا، زکوٰۃ، صدقات اینڈ چمڑات لینے آیا ہوگا، اس لیے میرا مشورہ یہی ہے کہ اب وہ زمانہ سلف کا نہیں رہا کہ بزرگوں سےلوگ ان کی سادگی کی وجہ سے حُسنِ ظن رکھتے تھے۔ اب اگر پیوند لگائے کپڑے پہن لو تو عام لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ معلوم ہوتاہے کہ یہ خیراتی مولوی ہے، لیکن اگر اس جبے کے ساتھ کوئی سفر کرے اور منبر پر بیان کرے تو کیاکسی کے دل میں یہ وسوسہ آئے گا کہ چندہ لینے آیا ہے؟
حکیم الامت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے پیوند لگا ہوا کپڑا سنت ادا کرنے کے لیے پہنا۔ سفر پر جارہے تھے، بڑی پیرانی صاحبہ نے فرمایا کہ آپ پیوند لگا کپڑا پہننے کی سنت اپنے گھر پر ادا کیجیے، آپ باہر جارہے ہیں، مریدین گھبراجائیں گے کہ ہمارے پیر کے پاس کپڑے نہیں ہیں، تو اس میں ایک قسم کا در پردہ سوال ہے کہ آج کل پیر صاحب کے پاس کپڑے  نہیں ہیں، اس لیے اِنہیں کپڑوں کا ہدیہ پیش کرو، لہٰذا آپ یہ سنت اپنے وطن تھانہ بھون میں ادا کیجیے، باہر ایسے لباس میں جائیے کہ آپ کے مریدوں کو ذہنی پریشانی نہ ہو۔
حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ایک واعظ  ایسا تھا جو ہر زمیندار کے بلانے پر وعظ کہنے جاتا تھا مگر کپڑا بہت کمزور، پھٹیچر،بالکل بوسیدہ اور خستہ پہن کر جاتا۔ جب وعظ کہتا تھا تو بیچ میں نعرہ مارتا اور گریبان کو اللہ اکبر کہہ کر پھاڑ دیتا تھا۔ اب جو میزبان بلاتا تھا وہ کہتا تھا کہ میرے گھر سےپھٹیچرجائے گا تو دنیا کیا کہے گی، لہٰذا رات بھر میں درزی سے نیا جوڑا سلوا کر دے دیتا تھا، اس بہانے سے وہ ہر وعظ میں نیا جوڑا حاصل کرلیتا۔ تو بتائیے اس کی یہ ٹیچری اور پھٹیچری کرکٹ کی سنچری ہے کہ نہیں؟
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عصرِ حاضر میں علماء کو اچھا لباس پہننے کی ترغیب 7 1
3 مفرحاتِ قلب 9 1
4 اللہ والوں کی خوش دلی 9 1
5 شرعی پردے کا اہتمام 10 1
6 بلندی پر چڑھنے اور اُترنے کی سنت 10 1
7 وضو کی مسنون دعا اور اس کی حکمت 11 1
8 وضو کے بعد کی دعا اور اس کی حکمت 12 1
9 توبہ کی تین قسمیں 12 1
10 نفس کے مٹنے کی مثال 14 1
11 نسبت مع اللہ کے آثار 14 1
12 اہل اللہ کی نظر کی کرامت 15 1
13 بدنظری کی لعنت 19 1
14 بدنظری کی وجہ سے ذلیل ہونے کا ایک واقعہ 20 1
15 بدنظری کا سب سے بڑا نقصان 21 1
16 توبہ کرنے والا بھی ولی اللہ ہے 22 1
17 تزکیہ یافتہ ہونے اور تزکیہ یافتہ سمجھنے کا فرق 23 1
18 تکبر کا علاج 24 1
19 وقوعِ قیامت کے عجیب و غریب دلائل 25 1
20 دعا اَللّٰھُمَّ اَلْھِمْنِیْ رُشْدِیْ کی انوکھی تشریح 28 1
22 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 21
23 رُشد کے معانی پر قرآنِ پاک سے عجیب استدلال 28 1
24 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 23
25 الہامِ رُشد کے بعد شرِِّنفس سے پناہ مانگنے کی وجہ 32 1
26 تلخ زندگی اور بالطف حیات 33 1
27 ایک دعا میں دو نعمتیں 35 1
28 قیامت آنے کا سبب 35 1
29 اجتماعی قیامت اور انفرادی قیامت 36 1
Flag Counter