Deobandi Books

ثبوت قیامت اور اس کے دلائل قرآن پاک کی روشنی میں

ہم نوٹ :

29 - 42
اے اصحابِ نبی! حَبَّبَ  اِلَیۡکُمُ  الۡاِیۡمَانَ ہم نے تمہارے دل میں ایمان کو محبوب کردیا۔ وَزَیَّنَہٗ  فِیۡ  قُلُوۡبِکُمۡ اور تمہارے دل میں اس کو رچادیا، مزین کردیا، راسخ  کردیا۔ وَ کَرَّہَ اِلَیۡکُمُ الۡکُفۡرَ اور مکروہ کردیا تمہارے دل میں کفر کو وَ الۡفُسُوۡقَ وَ الۡعِصۡیَانَ14؎ اور  گناہِ کبیرہ کو اور مطلق گناہ، ہر قسم کے گناہ یعنی گناہِ صغیرہ کو، یہ تعمیم بعد التخصیص ہے، فسوق خاص ہے بڑے گناہ کے لیے، فاسق اس کو کہتے ہیں جو گناہِ کبیرہ کا مرتکب ہو اور عصیان مطلق گناہ، ہر قسم کی نافرمانی کو شامل ہے، اس کو بلاغت میں تعمیم بعد التخصیص کہتے ہیں۔ یہ میں آپ کو مختصر المعانی پڑھارہا ہوں۔ 
تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے اصحابِ نبی! ہم نے تمہارے دلوں میں ایمان کو محبوب کردیا اور کفر کو، کبیرہ گناہ کو اور تمام قسم کی نافرمانیوں کو مکروہ کردیا۔ مکروہ کے کیا معنیٰ ہیں اور محبوب کے کیا معنیٰ ہیں؟ علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:
اَلْمَکْرُوْہُ ہُوَ ضِدُّ الْمَحْبُوْبِ15؎
مکروہ فعل وہ ہے جو محبوب کی ضد ہو۔
اور 
اَلْمَحْبُوْبُ ھُوَ ضِدُّ الْمَکْرُوْہِ 
محبوب فعل وہ ہے جو مکرو ہ کی ضد ہو۔
تو اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہاں دونوں متضاد الفاظ کو نازل فرمایا کہ حَبَّبَ تو یہ ہے کہ ایمان کو محبوب کردیا اور کَرَّہَ کیا ہے؟ ایمان کی ضد، ایمان کا اپوزٹ (Opposite) اور دشمن ہے۔ کفر دشمنِ کامل ہے اور فسوق اور عصیان دشمنِ ناقص ہیں۔ دشمنِ ناقص سے دوستی کروگے تو ایمان ناقص ہوجائے گا اور دشمنِ کامل یعنی کفر سے دوستی کروگے تو ایمان ہی ختم ہوجائے گا، لہٰذا حَبَّبَ وَکَرَّہَ دو نعمتیں ہیں، بعضوں کےدل میںحَبَّبَ تو ہے مگر حَبَّبَ کامل نہیں ہے، کیوں کہ ان کے پاس کَرَّہَ نہیں ہے، ہر وقت گناہ کی چاٹ پڑی ہے، گناہوں کی چاٹ کھانے والے کا دل نیکیوں سے اُچاٹ رہتا ہے، ایسا شخص کبھی سکون نہیں پائے گا۔ اس آیتِ مبارکہ
_____________________________________________
14؎    الحجرٰت: 7
15؎    ردالمحتار:257/1،مطلب فی تعریف المکروہ،دارعالم الکتب، ریاض
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عصرِ حاضر میں علماء کو اچھا لباس پہننے کی ترغیب 7 1
3 مفرحاتِ قلب 9 1
4 اللہ والوں کی خوش دلی 9 1
5 شرعی پردے کا اہتمام 10 1
6 بلندی پر چڑھنے اور اُترنے کی سنت 10 1
7 وضو کی مسنون دعا اور اس کی حکمت 11 1
8 وضو کے بعد کی دعا اور اس کی حکمت 12 1
9 توبہ کی تین قسمیں 12 1
10 نفس کے مٹنے کی مثال 14 1
11 نسبت مع اللہ کے آثار 14 1
12 اہل اللہ کی نظر کی کرامت 15 1
13 بدنظری کی لعنت 19 1
14 بدنظری کی وجہ سے ذلیل ہونے کا ایک واقعہ 20 1
15 بدنظری کا سب سے بڑا نقصان 21 1
16 توبہ کرنے والا بھی ولی اللہ ہے 22 1
17 تزکیہ یافتہ ہونے اور تزکیہ یافتہ سمجھنے کا فرق 23 1
18 تکبر کا علاج 24 1
19 وقوعِ قیامت کے عجیب و غریب دلائل 25 1
20 دعا اَللّٰھُمَّ اَلْھِمْنِیْ رُشْدِیْ کی انوکھی تشریح 28 1
22 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 21
23 رُشد کے معانی پر قرآنِ پاک سے عجیب استدلال 28 1
24 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 23
25 الہامِ رُشد کے بعد شرِِّنفس سے پناہ مانگنے کی وجہ 32 1
26 تلخ زندگی اور بالطف حیات 33 1
27 ایک دعا میں دو نعمتیں 35 1
28 قیامت آنے کا سبب 35 1
29 اجتماعی قیامت اور انفرادی قیامت 36 1
Flag Counter