ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
حالات نفسانیہ کے متعلق فرمایا ہے تلک خیالات تربی بھا اطفال الطریفہ ۔ یعنی یہ خیالات ہیں جن کے ذریعہ طریقت کے نا بالغ بچوں کو تربیت دی جاتی ہے اعمال میں لذت اور جوش خرش کی یہی مصلحت ہے کہ ضعفاء کو اس سے آسانی ہو جائیگی ۔ بزرگوں نے ان کے آںے جانے کی کوئی پرواہ نہیں کی ۔ مولانا فرماتے ہیں ۔ روزہا گر رفت گو رد باک نیست تو بمان اے آنکہ چون تو پاک نیست حالات اور مقامات میں فرق ارشاد فرمایا کہ جب تک حالات روحانی میں پختگی نہیں آتی اس وقت تک وہ حالات کہلاتے ہیں اور جب ان میں پختگی حاصل ہو جائے تو انہیں کو مقامات تصوف کہا جاتا ہے ۔ لوگوں نے خدا جانے کیا کیا گھڑ رکھا ہے اور حقیقت اس سے زائد نہیں کہ حالات باطنہ راسخہ کا نام مقامات ہے ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کی تربیت میں مار پیٹ کی سزا فرمایا کہ مولوی احمد الدین صاحب حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ کے شاگرد تھے مگر اپنی زوجہ پر بہت تشدد کرتے تھے ۔ حضرت کو اطلاع ہوئی تو مجمع کے سامنے ان کو خوب پیٹا اور فرمایا کہ مجھے طلاق کا وکیل بناؤ ۔ مولوی صاحب کی خوبی یہ ہے کہ بیٹھے پٹتے رہے ذرا حرکت نہ کی اور فورا حضرت کو وکیل بالطلاق بنا دیا ۔ پھر حضرت نے حالات و معاملات کی تحقیق فرمائی تو زیادتی واقعی مولوی صاحب کی ثابت ہوئی اس لئے ان کی بیوی کو بحیثیت وکیل ان کی طرف سے طلاق دے دی ۔ حضرت نے فرمایا کہ ان کی اس فرمانبرداری اور اطاعت کی برکت یہ ہوئی کہ ایک عرصہ کے بعد ان سے چھناری میں ملاقات ہوئی تو اس کی شکل و صورت چال ڈھال سب حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب جیسا ہو گیا تھا یہاں تک کہ ابتداء میں پہچان نہیں سکا ۔