ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
وقت اہتمام رکھتے ہیں انکا یہی حال ہوتا ہے کہ ادنی کوتاہی سے بھاگتے ہیں اور ادنی سی نیکی کو بھی چھوڑتے نہیں کیونکہ بعض اوقات ادنی سی چیز محبوب حقیقی کی خاص توجہ سے حجاب بن جاتی ہے ۔ فراق دوست اگر اندک ست اندک نیست دو رن دیدہ اگر نیم سو ست بسیار است یہ ثمرات و برکات عشق کے ہیں ۔ مثنوی رومیؒ کے ایک شعر کی صحیح شرح زان طرفہ کہ عشق می افزود درد بو حنیفہ شافعیؒ در سے نکرد اس شعر سے بظاہر یہ مفہوم ہوتا ہے کہ ابوحنیفہ و شافعی عشق مولی سے خالی تھے اسی لئے ان کی تعلیمات میں درس عشق نہیں اور یہ واقعہ کے خلاف ہے کیونکہ جتنے آئمہ مجتہدین گزرے ہیں ان میں کوئی بھی ایسا نہ تھا جو حق تعالی کی محبت میں عشق کا درجہ نہ رکھتا ہو ۔ امام عزالیؒ نے اپنی کتاب فاتحتہ العلوم میں آئمہ کے ایسے واقعات لکھے ہیں جن سے ان کا صاحب دل اور عاشق حق ہونا ثابت ہوتا ہے اس لئے بظاہر مولانا رومیؒ کا یہ شعر خلاف واقع معلوم ہوتا ہے ۔ حضرتؒ نے فرمایا کہ ہمارے حضرت حاجی صاحبؒ اس شعر کی شرح میں صرف ایک کلمہ فرما کر سب شبہات دور کر دیتے تھے وہ کلمہ یہ تھا ( اے علماء ظاہر ) یعنی یہاں ابو حنیفہؒ شافعیؒ کے ناموں سے خود یہ ائمہ مراد نہیں بلکہ مراد علماء ظاہر ہیں جیسے مشہور مثل ( لکل عون موسی ) میں فرعون و موسی کے نام مقصود نہیں بلکہ گمراہ اور ہادی مراد ہیں اور ابو حنیفہ شافعی کو علماء ظاہر کہنا بھی عوام کی سطحی اصطلاح کی بناء پر ہے ورنہ یہ بزرگ جیسے علماء ظاہر تھے ویسے ہی علماء باطن بھی تھے ۔ شعبان 1350 ھ مصنفین کتب کے لئے خاص ہدایت فرمایا کہ جب میں تصنیف کا کام کرتا تھا تو عادت یہ تھی کہ ہر وقت کاغذ پنسل میری ساتھ رہتے تھی چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے کوئی مضمون یاد آ گیا تو فورا لکھ لیتا تھا آدھی رات کو کوئی چیز یاد