Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

9 - 65
عربوں اَور اَفغانوں نے ایسا نہ کیا  :
لیکن عرب ممالک جتنے بھی ہیں ایک سرے سے یہ دُبئی ہو اَبو ظہبی ہو کوئی بھی چھوٹے سے چھوٹی حکومت ہوبڑے سے بڑی حکومت ہو، مصر ہو، سعودی عرب ،لیبیا ،اَلجزائر، مراکش، ساری جگہوں پر انگریز گئے ہیں کہیں برطانیہ والے گئے ہیں کہیں فرانس والے گئے ہیں لیکن حکمران اِنہیں مسلمان رکھنا پڑا کیونکہ دُوسری حکومت یہ قبول نہیں کر سکتے تھے کسی بھی طرح، یہ غیرت مندی تھی اُن کی۔ 
جس طرح اَفغانستان میں اَب آپ دیکھ رہے ہیں غریب لوگ ہیں پہلے مشہور تھا رُوس کے حملے سے پہلے تک کہ وہاں بدحالی خستگی بہت ہے اَور سپاہیوں کے بھی بوٹ پھٹے ہوئے ہوتے ہیں جو یہاں پہرہ دیتے ہیں طور خم وغیرہ میں، یہ مشہور تھا لیکن غیرت مند ہے معاشرہ اُن کا ،یہ گوارہ نہیں کر سکتے کہ دُوسرا حکومت کر لے یہاں آکر بلکہ ہم میں سے ہی کوئی (حکمران) ہوگا، دُوسرے کا کٹ پتلی ہو وہ بھی نہیں گوارہ کرتے تو اِس میں کوئی شک نہیں ہے کہ انگریز نے بہت حد تک بگاڑا ہے اَور بگاڑنے کے منصوبے بنائے ہیں عرب ممالک کو بھی لیکن اُن کی یہ ایک غیرت مندی جو تھی وہ قائم ہے ۔
یہاں اَنگریز کی تربیت نے مزاجوں میں تکبر پیدا کر دیا عربوں میں نہیں  :
اُن میں دو چیزیں نہیں آنے پائیں ایک تو ''تکبر ''نہیں ہے وہاں بالکل ،جو یہاں اَنگریز نے پیدا کر دیا   ١  چھوٹے بڑے کا بہت بڑا فرق ہے ،چھوٹا جائے گا تو بیٹھ ہی نہیں سکتا بڑے اَفسر کے سامنے کھڑا رہے گا جب وہ کہے گا بیٹھ جاؤ بیٹھ جائے گا ۔اَور اِسلام نے اِن چیزوںکو مٹایا تھا ،عرب میں نہیں ہے یہ سلسلہ ،چھوٹا بڑے کے پاس چلا جاتا ہے بڑا چھوٹے کے پاس چلا جاتا ہے ۔اَور عراق سے آئے تھے 
   ١   اَنگریز ہندوستان پر اپنے غاضبانہ قبضہ کے بعد ہم ہندوستانیوں کو اَپنا ''غلام'' سمجھتے ہوئے ''متکبرانہ '' لب و لہجہ سے بات کرتاتھا اَور اپنے بعد یہاں کے سرکاری اَفسروں اَور ملازموں کی تربیت بھی اِسی اَنداز میں کر کے گیا اِسی لیے  عمومًا اَنگریزی بولنے اَور سیکھنے والوں میں تکبر آجاتا ہے اَور بڑا ہو یا چھوٹا متکبرانہ اَنداز میں بات کرتا ہے جبکہ یہ لوگ اپنے ملکوں میں آپس میں اَنگریزی بولتے وقت ایسا لب و لہجہ اِختیار نہیں کرتے۔ محمود میاں غفرلہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter