Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

10 - 65
ایک صاحب  ١   وہ تو بتاتے تھے کہ یہ بھی نہیں ہوتا کہ جو فائل ہے اُس کے لیے اَلگ چپڑاسی PEONہو 
پہنچانے کے لیے یہاں سے وہاں بلکہ جب اَفسر کے پاس دستخطوں کی ضرورت ہوگی تو نیچے والا چلا جائے گا وہاں اَور جب وہ دستخط کر لے گا تو خود ہی پہنچا جائے گا یہاں ،یہ ضروری نہیں ہے کہ یہی جائے وصول کرنے دستخط ہوگئے ہوں گے اَب میں جا رہاہوں یا کھڑا رہے یا کچھ ہو بلکہ جب وہ دستخط کر لے تو قاعدہ یہ ہے کہ وہ خود پہنچائے حالانکہ ہے وہ اُس کا اَفسر۔ تو ایک وہاں تکبر نہیں ہے سرے سے عرب کے   لوگوں میں ،خال خال کوئی ہوجائے آدمی تو وہ اَپنی ذات کی بات ہے اُس کی، عمومًا یہ بات نہیں ہے۔
 اَور دُوسرے'' شرک'' نہیں ہے دونوں چیزوں سے وہ خالی ہیں۔ 
تو ز بان پر کنٹرول کرنا نہ کرنا آپ کی سمجھ میں نہیں آسکتا کہ کیا فائدہ ہے کیونکہ آ پ جو پلے بڑھے ہیں یا دیکھا ہے ہم نے معاشرہ وہ دیکھا یہی ہے کہ گالیاں دے دیتے ہیں ،ماں باپ اَولاد کو دیتے رہتے ہیں، اُستاد شاگردوں کو دیتے رہتے ہیں، کارخانوں میں دیتے ہیں، ٹرینینگ میں دیتے ہیں، تو یہ لوگ ایسے پیدا ہوئے کہ جن میں غیرت کی کمی ہے کوئی کچھ کہہ دے تو اِنہیںپروا ہی نہیں ہوتی جو آدمی اِن چیزوں کاعادی ہو اُسے گالی پڑ جائے تو وہ کہے گا کیا بات ہوئی گالی ہی تو دی تھی لیکن اگر گالی کا عادی نہ ہو تو اُس کو رات کو نیند نہیں آئے گی کہ میرے ساتھ یہ حادثہ گزرا ہے کہ ایسی بات کیوں ہوئی، زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ زبان کوئی چیز نہیں ہے خاص۔ 
مگرآقائے نامدار  ۖ  نے فرمایا کہ اِس پر تو بڑا مدار ہے اَور ضعیف آدمی قوی آدمی کو تکلیف پہنچا سکتا ہے زبان سے گو ہاتھ سے نہ پہنچا سکے اَور زیادہ کام جو ہوتے ہیں ہاتھ سے نہیں ہوتے زبان سے ہوتے ہیں۔ 
   ١   غالبًا یہ مرحوم معزالدین اَحمد صاحب تھے جو عراق میں پاکستان کے کئی برس سفیر رہے، حضرت  سے قلبی عقیدت رکھتے تھے۔ جب بھی پاکستان آتے تو حضرت  کی خدمت میں حاضری دیتے اَور عراق تشریف لانے کی پرزور   دعوت بھی دیتے ۔ محمود میاں غفرلہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter