ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012 |
اكستان |
|
میں برداشت نہیں ہے یہ بے صبرا اَور اِنتہا پسند ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ یہ عالمی غنڈے حکمرانی کے قابل نہیں ہیں ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم اَپنی ہی بداَعمالیوں اَور نااِتفاقیوں کی وجہ سے اِقتدارِ اَعلیٰ کے منصب سے محروم کر دیے گئے اَور یہ منصب و طاقت کفار کے ہاتھ لگ گئے ۔ رہے مسلم حکمران تو اِن کاحال سب پر عیاں ہے کہ وہ اِنہی کفار کے کالجوں اَور یونیورسٹیوں کے پڑھے ہوئے اِیمانی غیرت سے خالی کھوکھلے ڈھانچے ہیں جن کے ہاتھ پیر اِنہی کے اِشاروں پر حرکت کرتے ہیں۔ بات اِنتہا پسندی کی نہیں ہے بلکہ جرم کی سنگینی کی ہے اَگر مسلم حکمرانوں میں اِیمانی غیرت ہوتی اَور آج سے بہت پہلے اِن گستاخیوں کا دَندان شکن جواب دے دیا جاتا تو پیشاب کے جھاگ کی طرح اِن خناسوں کا غرور کبھی کا خاک ہو گیا ہوتا مگر اَفسوس اَور صد اَفسوس ! اِس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے ہرکوئی جانتا ہے کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے کب ما نے ! تاہم ہر مسلمان کا فرض ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ ۖ کی ناموسِ تحفظ کے لیے اپنی مقدور بھر توانائیاں صرف کرتے ہوئے ہر قسم کی قربانیوں کے لیے تیار رہے ،اِنشاء اللہ آخر فتح نبیوں کے طریقہ پر چلنے والوں ہی کی ہوگی، اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔