Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2010

اكستان

22 - 64
واقعہ سنایا۔ ایک کوٹھی میں دن کے دس گیارہ بجے دھوپ میں تشریف فرما تھے ، حضرت مولانا حسین احمد مدنی     کا تذکرہ چل رہا تھا ۔فرمایا کہ ہم نے مشرقی پنجاب میں تبلیغی جماعت بھیجنے کا اِرادہ کیا ۔جن لوگوں کو ہم نے
( بقیہ حاشیہ ص ٢١) کے پاس گھنٹوں دوزانو بیٹھے رہتے تھے ۔ بسا اَوقات ایسا ہوتا تھا کہ حضرت مدنی تحریری کام کرتے ہوتے تھے اور مولانا موصوف اِسی طرح مؤدب بیٹھے رہتے تھے ۔اِن حضرات کا تعلق اِتنا عجیب تھا کہ اِس کی مثال تلاش کرنی مشکل ہے آپ اپنے والد ماجد حضرت شاہ الیاس صاحب رحمة اللہ علیہ کے جانشین اور خلیفہ تھے اور وہ حضرت مولانا خلیل احمد صاحب مہاجر مدینہ طیبہ کے اور وہ حضرت مولانا رشید احمدصاحب گنگوہی کے خلیفہ تھے ۔ دُوسری طرف چونکہ حضرت مدنی حضرت گنگوہی کے خلیفہ تھے اِس لیے حضرت شاہ الیاس صاحب بھی حضرت مدنی کا بہت زیادہ احترام رکھتے تھے رحمہم اللہ ۔
مجھے تبلیغی جماعت کے ایک قدیم کارکن جناب الحاج افتخار احمد صاحب فریدی مراد آبادی مدظلہم نے بتلایا کہ ابتدائی زمانہ میں ہماری خواہش ہوتی تھی کہ اکابر کا تعاون حاصل کیا جائے ۔اِس سلسلہ میںایک دفعہ یہ ذہن میں آیا کہ حضرت مدنی رحمہ اللہ سے جماعت ِتبلیغ کے لیے کوئی تحریرحاصل کی جائے ۔ اِس کی صورت یہ سامنے آئی کہ حضرت مدنی کے ایک عزیزتبلیغی جماعت میںکام کی غرض سے پہلی ہی دفعہ دہلی حضرت شاہ الیاس صاحب کے پاس جا رہے تھے ۔فریدی صاحب اور اُن کے ساتھیوں نے اِن سے کہا کہ آپ حضرت مدنی کی خدمت میں خط لکھ کر اپنے لیے تعارفی اَور سفارشی مکتوب منگا لیں کہ حضرت شاہ الیاس صاحب نظرتوجہ مبذول رکھیں۔ حضرت مدنی اُن دِنوں جیل میں تھے مگر جیل سے انتظام کیا گیا تھا کہ خط روزانہ آتے جاتے رہیں آپ کا جواب آیا جس میں اُن کے تبلیغی سفر پراظہار مسرت فرمایا گیا تھا اَور تحریر تھا کہ بزرگوں کے یہاں سب سے شفقت ہوا کرتی ہے اس لیے سفارشی خط کی ضروت نہیں ، آپ کا جی چاہے تو میری یہی تحریر اُن کی خدمت میں پیش کردیں ۔ اُنہوں نے دہلی جا کر جب یہ تحریر شاہ صاحب کی خدمت میں پیش کی تو اُنھوں نے خوشی سے اِسے سر پر رکھ لیا اور حضرت مولانا یوسف صاحب رحمہم اللہ کو آواز دی ''یوسف دوڑ ، تبلیغ قبول ہو گئی ''۔
اِس سے اِن کا حضرت مدنی سے اِنتہائی گہرا تعلق ثابت ہوتا ہے ۔مجھے خود اِس سے زیادہ وزنی واقعات معلوم ہیں جن میں اُنہوں نے ایک جلیل القدر بزرگ اَور عالم کے مقابلہ میں فوقیت بیان کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ اِن جیسے   اگر ایک پلہ میں اِتنے رکھے جائیں اور دُوسرے میں تنہا حضرت مدنی ہوں تو یہ پلہ بھاری ہو گا۔(باقی حاشیہ اگلے صفحہ پر)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 سینگی کے لیے مناسب اور نامناسب وقت : 6 3
5 طبیب کا مشورہ ضروری ہے : 7 3
6 جسم کے مختلف حصوں پر سینگی لگوائی جا سکتی ہے : 7 3
7 اس کی مناسب تاریخیںبھی اِرشاد فرمائیں اور اُن کی حکمت : 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 8
10 علمی مضامین 14 1
11 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے 14 10
12 حضرت مولانا السیّد حسین احمد المدنی رحمہ اللہ : 19 10
13 سیاسی نقطۂ نظر : 19 10
14 صحیح طریقہ کار 28 10
15 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 30 1
16 حضرت سودَہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 30 15
17 ہجرت 30 15
18 قدو قامت : 30 15
19 عبادت اَور آنحضرت ۖ کی فرمانبرداری : 30 15
20 ظرافت : 31 15
21 سخاوت : 31 15
22 اَزواجِ مطہرات میں حشر ہونے کی تمنا : 31 15
23 نزولِ حجاب : 32 15
24 وفات : 33 15
25 تربیت ِ اَولاد 34 1
26 چھوٹے بچوں کی پرورِش سے متعلق ضروری ہدایات وآداب مفید احتیاط اَور تدبیریں : 34 25
27 ہیں کواکب کچھ ، نظر آتے ہیں کچھ دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلاراہبر کے رُوپ میں راہزن 37 1
28 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
29 چالیس دِن تکبیر اُولیٰ کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب : 56 28
30 چالیس دن کے اَندر اَندر بال اَور ناخن کاٹ لینے چاہئیں : 56 28
31 دینی مسائل 57 1
32 تقریظ وتنقید 60 1
33 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter