ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2010 |
اكستان |
|
ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی ( مرتب : حضرت مولانا ابوالحسن صاحب بارہ بنکوی ) ٭علومِ دینیہ سے نہ صرف عدم ِ ائتلاف ہے بلکہ نفرت بڑھتی جاتی ہے،ہم اپنے خیالات اَور وساوِس اَور شہوات ِ نفسانیہ میں عمرِ عزیز ضائع کر رہے ہیں اَور ہمیشہ اپنے آپ کو اَور دوست اَحباب کو دھوکہ دیتے ہیں کہ ہم مخلصانہ طریقہ پر خدمات ِ دینیہ انجام دے رہے ہیں مگر ذرا غور سے دیکھا جائے تو اخلاص کا پتہ چلناایسا ہی ہے جیسے عنقاء کا پتہ۔ ٭ انبیاء علیہم الصلوة و السلام کے علاوہ خواہ صحابہ کرام ہوں یا اَولیائے عظام یا ائمہ حدیث و فقہ وکلام کوئی بھی معصوم نہیں ہے، سب سے غلطیاں ہوسکتی ہیں مگر اُن کے متعلق اعتماد یت کی شہادتیں قرآن وحدیث میں بکثرت موجود ہیں اَور اُن کے اعمال نامے اَور اِتقاء وعلم کی تاریخی روایات معتبر اَور اِس قدر اُمت کے پاس موجود ہیں کہ قرون ِ حالیہ کے پاس اِس کا عشرعشیر بھی نہیں ہے، اُن پر تنقید اُنہی جیسے پایہ علم واِتقاء والا کر سکتا ہے، ہمارے زمانہ کے ٹٹپونچئے جن کے پاس نہ علم ہے نہ تقوی کیا منہ رکھتے ہیں کہ زبان دراز کریں، سوائے اپنی بدبختی کے اِظہار کے اَور کیا حیثیت رکھتے ہیں۔ چوں خدا خواہد کہ پردہ کس دَرد میلش اَندر طعنہ پاکاں برد ٭ مودودی جماعت کے لٹریچر جن کی اشاعت کی جارہی ہے وہ ایسے مضامین سے لبریز ہیں' گمراہی کے پھیلانے والے ہیں۔ ''مشتے نمونہ اَزخروَارے'' چند باتیں پیش کرتاہوں۔ صفحہ ٣٦٧ ترجمان٣٦/ ٣٥ میں بطور ِ قاعدہ کلیہ لکھا گیا ہے کہ اگر کسی شخص کے احترام کے لیے یہ ضروری ہے کہ اُس پر کسی پہلو سے تنقید نہ کی جائے تو ہم اُس کو احترام نہیں سمجھتے بلکہ بت پرستی سمجھتے ہیں اَور اِس بت پرستی کا مٹانا منجملہ اُن مقاصد کے ایک اہم مقصد ہے جن کو جماعت ِ اسلامی اپنے پیشِ نظر رکھتی ہے۔