Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2010

اكستان

32 - 64
روز میرا حشر ہو، چنانچہ آپ نے منظور فرمالیا،لہٰذا یہ آیت نازل ہوئی  وَاِنِ امْرَأَة خَافَتْ مِنْ م بَعْلِھَا نُشُوْزًا اَوْ اِعْرَاضًا فَلا جُنَاحَ عَلَیْھِمَا اَنْ یُّصْلِحَا بَیْنَھُمَا صُلْحًا وَّالصُّلْحُ خَیْر  اَور اگر کسی عورت کو اپنے شوہر سے غالب احتمال نا مناسب روّیہ بے پروائی کا ہو سو دونوں کو اِس امر میں کوئی گناہ نہیں کہ دونوں باہم طور پر صلح کرلیں اَور صلح بہتر ہے۔مجمع الزوائد میں یہ بھی ہے کہ حضرت سودہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ میں آپ کی بیویوں کے ساتھ اپناحشر چاہتی ہوں تاکہ جو ثواب اُن کو ملے مجھے بھی ملے۔ 
حضرت سودہ رضی اللہ عنہا نے اپنی باری کا دِن حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دے دیا تھا جس کی وجہ سے آنحضرت  ۖ  اپنی زندگی میں (جبکہ نو بیویاں بیک وقت آپ  ۖ کے نکاح میں تھیں) آٹھ بیویوں کے پاس باری باری سے رات گزارا کرتے تھے (مشکوة شریف) یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دو رات باقی اَزواج کو ایک ایک رات دیا کرتے تھے۔ 
نزولِ حجاب  :
حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ اِس بات کو بہت چاہتے تھے کہ عورتوں کے لیے پردہ کا حکم نازل ہوجائے خصوصًا آنحضرت  ۖ  کی اَزواجِ مطہرات کے پردہ کا بہت ہی خواہاں تھے لیکن آنحضرت  ۖ  (وحی کے بغیر) اِس حکم کو جاری نہ فرمارہے تھے اَور آپ  ۖ کی بیویاں (دیگر صحابیات کی طرح رات کے وقت قضائے حاجت کے لیے جنگل جایا کرتی تھیں ۔ ایک مرتبہ رات کو حضرت سودہ رضی اللہ عنہا اِسی مقصد کے لیے نکلیں، راستہ میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ مل گئے ،چونکہ حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کا قد لمبا تھا لہٰذا حضرت عمر   رضی اللہ عنہ نے اِن کو پہچان لیا اگرچہ وہ کپڑوں میں اچھی طرح لپٹی تھیں پھر بھی قد کی وجہ سے پہچان ہوگئی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آواز دی اَے سودہ ( رضی اللہ عنہا) ہم تمہیں پہچان گئے اَور مقصد اِس کہنے کا یہ تھا کہ کسی طرح پردہ کا حکم نازل ہوجائے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے پردہ کی آیت نازل فرمادی ۔
 یہ بخاری شریف کی روایت ہے جو اُنہوں نے کتاب الوضوء میں ذکر کی ہے پھر کتاب التفسیر میں اِس طرح نقل کیا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمایا کہ پردہ کا حکم نازل ہونے کے بعد حضرت سودہ  رضی اللہ عنہا قضائے حاجت کے لیے نکلیں، اُن کا جسم بھاری اَور قد خوب لمبا تھاجس کی وجہ سے ضرور پہچان لی جاتی تھیں۔ جاتے ہوئے اُن کو عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے دیکھ لیا اَور کہا اے سودہ اللہ کی قسم (باوجود کپڑوں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 سینگی کے لیے مناسب اور نامناسب وقت : 6 3
5 طبیب کا مشورہ ضروری ہے : 7 3
6 جسم کے مختلف حصوں پر سینگی لگوائی جا سکتی ہے : 7 3
7 اس کی مناسب تاریخیںبھی اِرشاد فرمائیں اور اُن کی حکمت : 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 8
10 علمی مضامین 14 1
11 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے 14 10
12 حضرت مولانا السیّد حسین احمد المدنی رحمہ اللہ : 19 10
13 سیاسی نقطۂ نظر : 19 10
14 صحیح طریقہ کار 28 10
15 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 30 1
16 حضرت سودَہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 30 15
17 ہجرت 30 15
18 قدو قامت : 30 15
19 عبادت اَور آنحضرت ۖ کی فرمانبرداری : 30 15
20 ظرافت : 31 15
21 سخاوت : 31 15
22 اَزواجِ مطہرات میں حشر ہونے کی تمنا : 31 15
23 نزولِ حجاب : 32 15
24 وفات : 33 15
25 تربیت ِ اَولاد 34 1
26 چھوٹے بچوں کی پرورِش سے متعلق ضروری ہدایات وآداب مفید احتیاط اَور تدبیریں : 34 25
27 ہیں کواکب کچھ ، نظر آتے ہیں کچھ دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلاراہبر کے رُوپ میں راہزن 37 1
28 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
29 چالیس دِن تکبیر اُولیٰ کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب : 56 28
30 چالیس دن کے اَندر اَندر بال اَور ناخن کاٹ لینے چاہئیں : 56 28
31 دینی مسائل 57 1
32 تقریظ وتنقید 60 1
33 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter