Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2010

اكستان

33 - 64
میں خوب لپٹ جانے کے) تمہارا پردہ ہم سے اِس طرح نہیں ہوتا ہے کہ ہم یہ بھی نہ پہچان سکیں کہ یہ کون ہیں، اَب تم غور کر لو کہ کیسے باہر نکلتی ہو۔ یہ سن کر حضرت سودہ رضی اللہ عنہا واپس لوٹ آئیں اَور آنحضرت  ۖ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا کہ یا رسول اللہ  ۖ  میں قضائے حاجت کے لیے نکلی تھی کہ راستہ میں عمر   رضی اللہ عنہ مل گئے اَور اُنہوں نے ایسا ایسا کہا۔ اُس وقت آنحضرت  ۖ  میرے گھر میں موجود تھے۔ رات  کا کھانا تناول فرما رہے تھے اَور ہاتھ مبارک میں ہڈی تھی جس میں سے گوشت چھڑا کر کھانے میں مشغول تھے۔ اُسی وقت اللہ تعالیٰ نے وحی نازل فرمائی اَور آپ  ۖنے فرمایا کہ تم کو قضائے حاجت کے لیے نکلنے کی اجازت (اللہ کی طرف سے ) دے دی گئی۔ نزولِ وحی کے وقت وہ ہڈی آپ  ۖ کے مبارک ہاتھ میں رہی۔ دونوں روایتوں کو ملا کر معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کو ٹوک کر پردہ کا  حکم نازل فرمایا اَور اِس کے بعد پھر زیادہ اہتمام کے لیے یہ بھی چاہتے تھے کہ قضائے حاجت کے لیے ازواجِ مطہرات جنگل نہ جائیں لیکن اللہ تعالیٰ نے ضرورت کی وجہ سے قضائے حاجت کے واسطے جنگل جانے کی اجازت دے دی۔یہ اُس وقت کی بات ہے جب گھروں میں بیت الخلاء نہیں بنے تھے۔ اِس کے بعد جب  بیت الخلاء گھروں میں بن گئے تو جنگل جانا موقوف ہوگیا اَور پردہ کا حکم بھی سب عورتوں کے لیے نافذ کردیا گیا۔ 
وفات  :
صاحب الا ستیعاب لکھتے ہیں کہ حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کی وفات حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں ہوئی اَور یہی الا صابہ میں ابن ابی خیثمہ سے نقل کیا ہے اَور لکھا ہے کہ  :  وَیُقَالُ مَاتَتْ سَنَةَ اَرْبَعٍ وَّخَمْسِیْنَ وَرَجَّحَہُ الْوَاقِدِیُّ  (الاصابہ)یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اِنہوں نے ٥٤ھ میں وفات پائی اَور واقدی نے اِس قول کو ترجیح دی ہے۔ حافظ ابن کثیر  نے بھی ابن جوزی کے قول پر اعتماد کرتے ہوئے اِن کی وفات٥٤ھ ہی ذکر کی ہے اَور آخر میں ابن خیثمہ کا قول بھی نقل کر دیا ہے کہ  :  تُوُفِّیَتْ فِیْ اٰخِرِ خِلَافَةِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ  ۔ وَاللّٰہُ تَعَالٰی اَعْلَمُ ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 سینگی کے لیے مناسب اور نامناسب وقت : 6 3
5 طبیب کا مشورہ ضروری ہے : 7 3
6 جسم کے مختلف حصوں پر سینگی لگوائی جا سکتی ہے : 7 3
7 اس کی مناسب تاریخیںبھی اِرشاد فرمائیں اور اُن کی حکمت : 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 8
10 علمی مضامین 14 1
11 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے 14 10
12 حضرت مولانا السیّد حسین احمد المدنی رحمہ اللہ : 19 10
13 سیاسی نقطۂ نظر : 19 10
14 صحیح طریقہ کار 28 10
15 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 30 1
16 حضرت سودَہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 30 15
17 ہجرت 30 15
18 قدو قامت : 30 15
19 عبادت اَور آنحضرت ۖ کی فرمانبرداری : 30 15
20 ظرافت : 31 15
21 سخاوت : 31 15
22 اَزواجِ مطہرات میں حشر ہونے کی تمنا : 31 15
23 نزولِ حجاب : 32 15
24 وفات : 33 15
25 تربیت ِ اَولاد 34 1
26 چھوٹے بچوں کی پرورِش سے متعلق ضروری ہدایات وآداب مفید احتیاط اَور تدبیریں : 34 25
27 ہیں کواکب کچھ ، نظر آتے ہیں کچھ دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلاراہبر کے رُوپ میں راہزن 37 1
28 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
29 چالیس دِن تکبیر اُولیٰ کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب : 56 28
30 چالیس دن کے اَندر اَندر بال اَور ناخن کاٹ لینے چاہئیں : 56 28
31 دینی مسائل 57 1
32 تقریظ وتنقید 60 1
33 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter