ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2010 |
اكستان |
|
کابر کے ہاتھوں بھی قومیں اَور بستیاں داخلِ اِسلام ہوتی رہیں۔ یہ حضرات بھی اِسی انداز سے سوچتے تھے۔ چنانچہ تقسیم کے بعد مشرقی پنجاب میں جہاں مسلمان کا گزر مشکل تھا اِن حضرات نے بھی عملاً ایسا کرکے بھی دکھا یا اَور آج تک ہندوستان میں دین کی بقاء کی کامیاب کو ششیں کرتے رہے ہیں۔مشرقی پنجاب میں اکابرین جمعیة نے باربار دَورے کیے وہاں مسلمانوں کوبرآمد کیا ۔ اُنہیںحوصلہ دِلا کرظاہر کیا ۔اُن کے لیے شبینہ مکاتب اور اسلامی تعلیمات پر مشتمل ایسا عمدہ اَور سہل نصاب ١ مرتب کیا کہ اِسے پڑھ کر نہ صرف یہ کہ اَحکامِ اسلام سے واقفیت پیدا ہوتی ہے بلکہ وہ دُوسروں کے سامنے محاسن ِاِسلام رکھ کر دعوت بھی دے سکتا ہے ۔(پورے ہندوستان میں جب ہندی حکمًا رائج کی گئی تو اِس نصاب کا ہندی میں ترجمہ تیار کر دیا گیا تاکہ مسلمان بچے ہندی زبان میں دینی تعلیم حاصل کرتے رہیں غرض ہر طرح اُنہوں نے اِسلام کی خدمت کی )اُنہوں نے نہ صرف یہ کیا کہ مشرقی پنجاب میں رُوپوش مسلمانوں کو برآمد کریںبلکہ اِس سے بھی بڑھ کراُنھوں نے تبلیغ و دعوت کے مو اقع بھی تلاش کیے اُس کی صورتیں ملاحظہ ہوں : الف : وہاں ہماری بے شمار مساجد اَور درسگاہیں اَور درگاہیں رہ گئی ہیں،درگاہوں میں جو اجتماعات ہوتے تھے وہ شروع کیے تو اُن میں عجیب بات یہ سامنے آئی کہ سکھوں اَور ہندؤوں نے بھی حصہ لیا اور خواہش کی۔ ٥٤ء / ٥٥ء کی بات ہے کہ مشرقی پنجاب میں تین دِن کا پروگرام مسلمانوں اور غیر مسلموںکے اشتراک سے ایک دَرگاہ پر رکھا گیا جس میں ایک دن تلاوت ایک دن وعظ اور ایک دن قوالی ہوئی ،وعظ کے لیے مولانا حفظ الرحمن صاحب مرحوم جنرل سیکریٹری جمعیة علماء ِہند وغیرہ تشریف لائے اور سیرتِ مبارکہ پر بہترین مواعظ اِرشاد فرمائے۔ (ب) مجھے راولپنڈی میں حضرت مولانا محمد یوسف صاحب رحمة اللہ علیہ ٢ نے ٥٨ء میں ایک ١ یہ نصاب ''دینی تعلیم کے رسائل ''کے نام سے مکتبۂ محمودیہ نزد جامعہ مدنیہ لاہور نے طبع کیا ہے ۔آٹھویں جماعت تک کے لیے یہ بارہ حصوں پر مشتمل ہے۔ نو حصے طبع ہو چکے ہیں۔(حامد میاں غفرلہ) ٢ آپ علامۂ حدیث شارح طحاوی و مصنف حیاة الصحابہ امیر ابن ِامیرجماعت تبلیغ ہیں حضرت مدنی رحمہ اللہ جب دہلی تشریف لاتے تھے تو جمعیة علمائِ ہند کے دفتر میں سب نے دیکھا ہے کہ حضرت مدنی رحمہ اللہ (باقی حاشیہ اگلے صفحہ پر)