ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2010 |
اكستان |
|
سیاسی نقطۂ نظر سے ہے اِس لیے پھر اِن کی دعوت غوروفکراَور مل کر کام کرنے کی اپیل بھی جو خود صدر جمعیت حضرت مولانا السیّد حسین احمد صاحب مدنی رحمة اللہ علیہ اَور جمعیت کے سیکرٹری جنرل مولاناحفظ الرحمن صاحب رحمة اللہ علیہ کی اُسی زمانہ کی تحریرات میں مطبوع ہے ، نقل کرتے ہیں : مولانا حفظ الرحمن صاحب نے اپنے فارمولے کو ''پاکستان ''تحریر فرمایا ہے اس لیے اُن کے فارمولے کے مطابق پاکستان کا نقشہ پھر علامہ عثمانی رحمہ اللہ کا نقشۂ پاکستان وغیرہ بھی اِسی ذیل میں پیش ہوں گے ۔ حضرت مولانا السیّد حسین احمد المدنی رحمہ اللہ : اسیرِ مالٹا شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن صاحب نوراللہ مرقدہ کے بعد آپ کے جانشین ہونے کی حیثیت سے جس شخصیت پر سب لوگ جمع ہوئے وہ مولانا سیّد حسین احمد مدنی کی ذات ِگرامی تھی۔آپ کو جانشین شیخ الہند اَور شیخ العرب والعجم اور شیخ الاسلام کے القاب دیے گئے ۔آپ نے دارالعلوم دیوبند میں ٣٣ سال بخاری وغیرہ کتب ِحدیث کا درس دیا ۔ اور اِس سے پہلے مدینہ منورہ میں طویل عرصہ درس حدیث وعلوم دیتے رہے اور فتاوی کا کام بھی انجام دیتے رہے ۔ حضرت مدنی نور اللہ مرقدہ کی وابستگی حضرت شیخ الہند قدس سرہ سے اُس دن سے شروع ہوئی جس دِن سے اُنہوں نے دیوبند میں قدم رکھا ۔آپ کی ساری ہی عربی تعلیم شروع سے آخر تک دارالعلوم دیوبند میں ہوئی جن میں مہتم بالشان کتابیں آپ نے حضرت شیخ الہند سے ہی پڑھیں پھر مدینہ منورہ جانے کے بعد بھی ہندوستان آتے رہنے کا سلسلہ رہا تو سب سے زیادہ حضرت شیخ الہند کی خدمت ہی میں رہنا ہوا پھر حضرت شیخ الہند اسیر ہوئے تو ساتھ رہے ،غرض ساری عمر پوری سیاسیات ِشیخ الہند ہی سامنے رہیں۔ سیاسی نقطۂ نظر : پورے ہندوستان پر مسلمانوں کی حکومت تھی جو برطانوی دجالوں نے غداروں کی مدد سے خصوصاً مفسد شیعوں کی مدد سے ختم کی ، شاہانِ دہلی کے گھرانے میں جسے چاہا بادشاہ بناتے رہے اور اُس کو ورغلا کر اُس