ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2010 |
اكستان |
|
کرلیے کہ ہر دِن حکومت گویا الگ ہوتی ہے باطنی حکومت اللہ کی طرف سے یا خدا ہی الگ الگ بنالیے جائیں مشرکین ایسے کرنے لگے اَیسی چیزیں جو آئی ہیں وجود میں وہ بھی شاید یہاں سے غلط فہمی ہوئی اَور اُنہوں نے نکال لیں ۔ طبیب کا مشورہ ضروری ہے : تو ایک بات تو یہ ہے کہ ہر آدمی کو خون نکلوانا بتلانا یہ الگ بات ہے اَور یہ کہ کہاں سے؟ وہ طبیب کے مشورہ سے بِلا مشورہ نہ کرے۔ ایک صحابی ہیں وہ فرماتے ہیں کہ میں نے یہ کیا کہ سر میں سینگی لگوائی خون نکلوایا لیکن اُس سے یہ ہوا کہ میرا حافظہ بالکل خراب ہوگیا ۔ اَب اِدھر رسول اللہ ۖ نے یہ بتلایا ہے کہ سینگی لگوائو اُدھر اُنہوں نے سینگی لگوائی ہے اَور وہ کہتے ہیںیہ اَثر ہوا اُس کا ،مگر کہاں سر پر؟ تو یہ نہیں بتایا رسول اللہ ۖ نے کہ سر پر لگوائو ضرور، اگر دَرد شقیقہ جو آدھے سر کا دردہوتا ہے اُس کی بات اَورہے وہ اگر کسی کو ہے اَور وہ خون نکلوالے تو پھر یہ خرابی نہیں ہوگی اَور اگر درد بھی نہیں ہے اَور وہ نکلوالے تودماغ کو ضعف پہنچے گا وہ ٹھیک نہیں ہے۔ جسم کے مختلف حصوں پر سینگی لگوائی جا سکتی ہے : جو طریقہ تھا آپ کا وہ مختلف جگہوںپر سینگی لگوانے کا رہا ہے۔ یہاں بھی جب دردِ سر تھا اُس وقت لگوائی اور اَخْدَ عَیْنْ سے یہ گردن کے اِدھر یا اِدھر کا حصہ جو ہے یہاں سے بھی نکلوایا ہے خون، مونڈھے کی طرف سے بھی نکلوایا ہے ،ٹانگ میں بھی ایسے ہوا ہے نکلوایا ہے مختلف جگہیں ہیں اَور وہ تھوڑا سا ہوتا ہے چند سی سی(cc) ہوجائے گا، دو سی سی شاید ہوجائے وہ اِتناکم ہوتا ہے۔ اس کی مناسب تاریخیںبھی اِرشاد فرمائیں اور اُن کی حکمت : رسول اللہ ۖ نے تاریخیں بتلائی ہیں یہ کہ سترہ تاریخ اُنیس تاریخ اِکیس تاریخ چاند کی ١ سترہ اُنیس اکیس اَور یہ بالکل معتدل موسم بن جاتے ہیں کیونکہ جب شروع دن ہوتے ہیں چاند کے تو اُن دِنوں میں تو خون میں ایک طرح کی تیزی آتی ہے۔ سمندر کے جواڑ بھاٹے کا بھی تعلق ہے جس وقت چاند نکلتا ہے اُس کی موجیں زیادہ ہوجاتی ہیں ساحل کی طرف اُوپرکے کافی حصہ تک آجاتا ہے اَور صبح جب چاند غروب ١ مشکوة شریف ص ٣٨٩