ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2010 |
اكستان |
|
''محمد اللہ کا رسول ہے، اَور جولوگ آپ ۖ کے ساتھ ہیں سخت ہیں کافروں پر، نرم دِل ہیں آپس میں ،تو اُن کو دیکھتا ہے رکوع کرنے والے سجدہ کرنے والے طلب کرتے ہیں اللہ کا فضل اَور خوشنودی اُن کی، نشانی اُن کے چہروں پر ہے سجدوں کے اَثر سے ،یہی اُن کی صفت ہے توریت میں اَور اُن کی صفت ہے انجیل میں۔'' تیسری جگہ فرماتے ہیں : وَلٰکِنَّ اللّٰہَ حَبَّبَ اِلَیْکُمُ الْاِیْمَانَ وَزَیَّنَہ فِیْ قُلُوْبِکُمْ وَکَرَّہَ اِلَیْکُمُ الْکُفْرَ وَالْفُسُوْقَ وَالْعِصْیَانَ اُولٰئِکَ ھُمُ الرَّاشِدُوْنَ O فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَنِعْمَةً ۔ (سُورہ حجرات) ''لیکن اللہ نے محبت ڈا ل دی تمہارے دِلوں میں ایمان کی اَور اُس کو عمدہ کر دکھایا تمہارے دِلوں میں، اَور تمہاری نظروں میں بُرا بنادیا کفر اَور فسق اَور نافرمانی کو ،یہی لوگ ہیں جو نیک چلن ہیں اللہ کے فضل اَور احسان سے۔ '' چوتھی جگہ فرماتے ہیں : کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ للِنَّاسِ تَأْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ ۔(سُورہ البقرہ) ''تم بہتر ہو اُن اُمتوں میں جو پیدا ہوئیں لوگوں کے لیے تم حکم کرتے ہو نیک کاموں کا اَور منع کرتے ہو بُرے کاموں سے اَور ایمان رکھتے ہو اللہ پر۔ '' پانچویں جگہ فرماتے ہیں : وَکَذٰلِکَ جَعَلْنَاکُمْ اُمَّةً وَّسَطًا لِّتَکُوْنُوْا شُہَدَآئَ عَلَی النَّاسِ وَیَکُوْنَ الرَّسُوْلُ عَلَیْکُمْ شَہِیْدًا ۔ (سُورہ البقرہ) ''اَور اِسی طرح ہم نے تم کو بنایا ہے اُمت ِمعتدل تاکہ بنو تم گواہ لوگوں پر، اَور بنے رسول تم پر گواہ'' رسول اللہ ۖ (معیار ِ حقانیت بتلاتے ہوئے ) فرماتے ہیں : مَا اَنَاعَلَیْہِ وَاَصْحَابِی