Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

60 - 64
بیٹی اورنواسوں کی صورت دیکھناچاہتی ہیں تواپنی زبان بندرکھیں اوراِس بات کومسئلہ نہ بنائیں۔'' 
 ماں نے زبان توبندرکھی لیکن وہ اُس بے کلی کا کیاکرتی جس نے اُسے دہکتے اَلاؤ میں جھونک دیا تھا وہ بیٹی کوڈھونڈنے امریکہ جاپہنچی اورتیس کڑوڑ اِنسانوں کے سمندرمیں اپنے جگرکاننھامناساٹکڑاتلاش کرنے لگی ۔ عافیہ کوملناتھا نہ ملی۔ ماں گھر لوٹ آئی اوراِنتظارکادِیاجلاکردہلیزپربیٹھ گئی، میں نے جب کبھی فون کیا ،وہ بولی:  ''تمہیں کیابتاؤں ؟ .....کچھ پتہ نہیں چل رہا......جانے وہ کہاں ہے؟ کس حال میں ہے؟ اُس کے بچے کہاں ہیں.......؟ پھراُس کی آوازگہرے پانی میں ڈوب جاتی اورکافی دیربعداُبھرتی ہے۔ اَب کے اُس کی گفتگومیں لفظ کم اورسسکیاں زیادہ ہوتی ہیں اورجب وہ اپنے ناتواں جسم کی ساری توانائیاں سمیٹ کرتقریباً چیختے ہوئے کہتی ہے......'' پتہ نہیں وہ زندہ بھی ہے یا نہیں ......''  تومیراہاتھ کپکپانے لگتاہے اورمیں رسیورکریڈل پررکھ دیتاہوں۔ 
جس دِن عافیہ اِسلام آباد آنے کے لیے گھرسے نکلی ،تینوں بیٹے اُس کے ساتھ تھے۔ ایک کی عمر سات سال، ایک کی پانچ سال اورایک کی صرف چھ ماہ تھی۔ معلوم نہیں یہ بچے اَب کہاں اورکس کے پاس ہیں؟ کیا خبر وہ بھی گلابی گالوں شہابی آنکھوں اورسنہری بالوں والی افغان بچیوں کی طرح امریکی بازاروں میں نیلام ہو چکے ہوں؟ 2003 میں ہی عافیہ کی بہن فوزیہ کو وزیرداخلہ فیصل صالح حیات نے بتایاکہ آپ کی بہن ٹھیک ٹھاک ہے اوربہت جلدگھرپہنچ جائے گی۔ اَب کوئی کچھ بتانے والانہیں ......2005 میں بگرام جیل سے فرار ہونے والے چارقیدیوں نے ایک ٹیلی ویژن چینل کوبتایاتھا کہ ہم اَکثرکسی عورت کی اَندوہ ناک چیخیں سُنتے تھے جیسے اُسے سخت اَذیت دی جارہی ہولیکن ہم نے اُسے کبھی نہیں دیکھا۔
 ''حقوقِ انسانی کے معروف تنظیم ''ایشین ہیومن رائٹس ایسو سی ایشین'' نے خدشہ ظاہرکیاہے کہ ''بگرام عقوبت خانے کی قیدی نمبر 650 ممکنہ طورپر ڈاکٹرعافیہ صدیقی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بے پناہ اَذیتوں کے باعث خاتون ذہنی توازن کھو چکی ہے اوربیشتروقت چیخ وپکارکرتی رہتی ہے''۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل کاکہناہے کہ اُسے مسلسل جسمانی تشددکانشانہ بنایا جارہاہے۔ میں نے اَبھی اَبھی عافیہ کی ماں کو فون کرنے کی کوشش کی۔ کئی گھنٹیوں بعدکسی نے فون اُٹھایا لیکن کسی بات سے پہلے ہی بندہوگیا، میں نے دوبارہ کوشش کرنا چاہی توخود میرا فون خاموش ہوچکاتھا میں نے پرانی ڈائری سے عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ کاموبائل نمبر نکالا اور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter