Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

46 - 64
فرمادے گا اوراُس کو دوزخ سے رہائی اورآزادی دے گا''۔ دینی زبان میں صبر کے اصل معنی ہیں اللہ کی رضا کے لیے اپنے نفس کی خواہشوں کو دبانا اورتلخیوں اورناگواریوں کو جھیلنا ۔ ظاہرہے کہ روزے کا اوّل وآخر ایسا ہی ہے نیز روزہ رکھ کر ہر روز دار کو تجربہ ہوتا ہے کہ فاقہ کیسی تکلیف کی چیز ہے اِس سے اُس کے اندر غربا اور مساکین کی ہمدردی اورغمخواری کا جذبہ پیدا ہونا چاہیے ۔ایک روایت میں ہے کہ جب رمضان کا مہینہ داخل ہوتا تھاتو نبی علیہ السلام قیدیوں کو رہائی دے دیتے تھے اورضرورت مند سائل کو محروم نہیں کیا کرتے تھے (بیہقی فی شعب الایمان )حضرت ابن عباس   فرماتے ہیں کہ رسول اللہ  ۖ سب سے زیادہ سخی تھے اوررمضان المبارک میں جب جبرئیل علیہ السلام آپ سے ملاقات کرتے تھے تو آپ بہت زیادہ سخی اورفیاض ہوتے تھے اور جبرئیل امین علیہ السلام آپ سے رمضان کی ہررات میں ملاقات کرتے تھے اوروہ حضور  ۖسے قرآن پاک کا دَور کرتے تھے ، یقینا رسول اللہ  ۖسے جب جبرئیل امین علیہ السلام ملاقات کرتے تھے تو آپ  ۖ بھلائی اورخیر کے کاموں میں تیز ہوا سے بھی زیادہ فیاضی وسخاوت فرماتے تھے (بخاری ،مسلم ،نسائی)۔
 لہٰذا اپنے محلے میں ، دوستوں اورعزیز و اَقارب میں جو بیمار نادار اورغریب ہوں اپنی وسعت کے مطابق اُن کی مدد کرنی چاہیے۔ بعض روزہ دار روزہ کی حالت میں بڑی بے صبری کا مظاہرہ کرتے ہیں ، ذراذرا سی بات پر بیوی سے لڑنا ، بچوں کو پیٹنا ، ملازمین کو ڈانٹنا غرضیکہ اُن کا روزہ رکھنا دُوسروں کے لیے ایک آفت ِ ناگہانی بن جاتا ہے ،یہ بڑی معیوب بات ہے ایسا ہرگز نہ کرنا چاہیے ۔بعض لوگ لڑتے جھگڑتے تو نہیں لیکن گرمی اوربھوک وپیاس ہی کا گلہ شکوہ کرتے رہتے ہیں ، جب اُن سے ملو اُن کے پا س یہی قصہ ملتا ہے اوربعض لوگ کچھ ز یادہ ہی ہائے ہوئی کرتے ہوئے دیکھے جاتے ہیں ، یہ سب بے صبری کی باتیں ہیں ،صبر کا مہینہ بتلانے کا منشاء یہی ہے کہ حتی الامکان صبر وضبط سے کام لیا جائے۔ 
٭  اِس خطبہ میں یہ بھی فرمایا کہ ''اِس بابرکت مہینے میں ایمان والوں کے رزقِ حلال میں اضافہ کیا جاتا ہے ، اِس کا تجربہ توہر ایمان والے روزہ دار کو ہوتا ہے کہ رمضان المبارک میں جتنا اچھا اورجتنی فراغت سے کھانے پینے کو ملتا ہے باقی گیارہ مہینوں میںاِتنا نصیب نہیںہوتا ، یہ سب اللہ ہی کے حکم اورفیصلے سے آتا ہے   بعض لوگ خوب حرام کماکر اِس کو رمضان کی برکت سمجھتے ہیں ، یہ سراسر جہالت ہے۔ بعض روایات میں اِس مہینہ میں نان ونفقہ میں وسعت وفراخی کرنے کا حکم آیا ہے چنانچہ ایک روایت میں ہے جَآئَ کُمْ شَھْرُ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter