Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

39 - 64
گزشتہ قاضیوں نے اِسی طرح سے فیصلہ دیا۔ شاید اِن کا فیصلہ یا تو اِس پر مبنی ہے جو ہم نے ذکر کیا کہ دو مذہبوں سے مرکب حکم جائز ہوتا ہے یا اِس پر مبنی ہے کہ زمین احتکار کی تھی تو گویا عمارت زمین سمیت وقف کی گئی تھی۔
ہم کہتے ہیں  :
طرسوسی رحمة اللہ علیہ نے بات کو اِس طرح سے ذکر کیا ہے گویا گزشتہ قاضی بہت سے اَوقاف میں زمین کے بغیر عمارت کے وقف علی النفس کے جواز کا فیصلہ دیتے رہے ہیں حالانکہ اور حضرات اِن کی طرف صرف عمارت کے وقف کے جواز کے فیصلہ کی نسبت کرتے ہیں اِس کے وقف علی النفس کے فیصلہ کی نہیں۔
ابن ِہمام رحمة اللہ علیہ لکھتے ہیں  :
و فی الفتاوی لقاضی خان وقف بناء بدون ارض قال ھلال لایجوز انتھی لکن فی الخصاف ما یفید ان الارض اذا کانت متقررة الاحتکار جاز فانہ قال فی رجل وقف بناء دار لہ دون الارض انہ لا یجوز۔ قیل لہ فما تقول فی حوانیت السوق ان وقف رجل حانوتا منھا؟ قال ان کان الارض اجارة فی ایدی القوم الذین بنوھا لا یخرجھم السلطان عنھا فالوقف جائز… و تداولھا الخلفاء ومضی علیھا الدھور وھی فی ایدیھم… فافاد ان ما کان مثل ذلک جاز وقف البنیان فیہ و الا فلا (فتح القدیر ص217 ج 6)
ایسے ہی علامہ شامی رحمة اللہ علیہ نے رد المحتار میں خصاف رحمة اللہ علیہ سے نقل کیا ہے۔
-3 پہلے فتوے میں طرسوسی رحمة اللہ علیہ نے زمین کے بغیر عمارت کے وقف علی النفس کے جواز کی دو ممکنہ وجوہات بتائی ہیں اور اپنا خیال ظاہر کیا ہے کہ سابقہ قاضیوں نے اپنے فیصلہ کی بنیاد اِن ہی دو میں سے کسی ایک کو بنایا ہے، گویا علامہ طرسوسی خود تردد میں ہیں کہ واقعی وجہ کیا ہے؟ اور اِن دونوں وجہوں کا حال ہم بیان کر چکے ہیں کہ تلفیق بنتی نہیں اور گزشتہ حکام کا فیصلہ زمین کے بغیر عمارت کے وقف کے جواز کے بارے میں ہے اِس میں وقف علی النفس کے جواز کے بارے میں نہیں۔ اور اگر وقف علی النفس کے جواز کے حکم کو بھی تسلیم کرلیا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter